گانے سننے کے عذاب اور نفس امارہ کیا ہے؟

پیر 11 جنوری 2021

 Ch Muhammad Atif Arain

چوہدری محمد عاطف آرائیں

تحریر کے نکات
1.موسیقی کے متعلق الہام اور مجھے کیا سُننے کا حکم ہوا
2۔گانے سننے والوں کا انجام میں نے کیا دیکھا
3.قرآن و حدیث کی روشنی میں
4.نفس امارہ سے نفس مطمئنہ کا سفر
اللہ کے راستے پر چلتے ہوئے اللہ نے مجھے قرآن و حدیث کی روشنی میں حق و سچ سے آگاہ کیا ایک وقت تھا جب میں گانے سنتا تھا لیکن اب مجھے حکم ہوا
موسیقی کے متعلق الہام اور مجھے کیا سُننے کا حکم ہوا :
"موسیقی جو تمہیں دین سے دور کرے حرام ہے تمہارے اندر نامحرم کی محبت پلے حرام ہے تو موسیقی نہ سنو دوسروں کو بھی روکو نہیں روک سکتے تو دل میں برا جانو لوگوں کو بے حیائی سے روکو بےحیائی شیطانی کام ہے باحیاء بنو کیونکہ باحیاء لوگ اللہ کو پسند ہیں
پانچ وقت کی نماز قائم کرو
اچھے اعمال کرو برائی سے بچو دوسروں کو بھی بچاؤ
قرآن کی اردو ترجمے کے ساتھ تلاوت کرو، سنو
نعتیں : لکھو پڑھو سنو دف بھی جائز ہے
کلام قوالی : جو کلام یا قوالی دین سے دور نہ کرے وہ سننا جائز ہے (بےحیائی نامحرم عشق معشوقی والی قوالی سننا حرام ہے)
اللہ مسلمانوں کے لیے آسانیاں چاہتا ہے دین اسلام سچا دین ہے اور یہ بات اک دن ساری دنیا میں ثابت ہوگی اسلام زندہ باد"
”گانے شیطانوں کی آوازیں ہیں گانے سننا حرام ہے تمہارے اندر نا محرم کی محبت پلے حرام ہے“
”نعتیں سُنو پڑھو لکھو دف بجانا سننا جائز ہے کلام قوالی جو تمہیں دین اسلام کے قریب کرے سُننا جائز ہے"
"جو کلام قوالی نامحرم محبت عشق معشوقی کی طرف لے جائے سننا حرام ہے“
اس دور میں شیاطین ایسی چیزیں پھیلا رہے ہیں جو تمہیں دین اسلام سے دور کریں یاد رکھو ہر وہ چیز جو تمہیں اسلام نماز قرآن اللہ کی یاد سے دور کرے وہ ابلیس ہے اب جو ابلیس کا ساتھی ہے وہ یقیناً جہنم میں جائے گا
جو اللہ کے قریب ہوگا اللہ اس کی مدد فرشتوں نیک جنات کے ذریعے کریں گے اس کے گرد فرشتوں اور نیک جنات کا حصار ہوگا جو اسے آنے والی ناگہانی آفات آزمائشوں عذاب سے محفوظ رکھے گا
گانے سننے والوں کا انجام :
میں نے دیکھا گانے سننے فلمیں فحاشی دیکھنے والوں کی آنکھیں اور کان قبر میں آگ کے بن جائیں گے  گانے٬ گانے والوں کی زبانوں سے دن رات آگ نکلے کی جو جسم کو جلائے گی اور بروز حشر تک یہ سلسلہ جاری رہے گا آخرت کا عذاب اس سے دس گنا زیادہ ہے
قرآن و حدیث کی روشنی میں :
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
سورت لقمان آیت نمبر 6
وَمِنَ النّاسِ مَن يَشتَر‌ى لَهوَ الحَديثِ لِيُضِلَّ عَن سَبيلِ اللَّـهِ بِغَيرِ‌ عِلمٍ وَيَتَّخِذَها هُزُوًا ۚ أُولـٰئِكَ لَهُم عَذابٌ مُهينٌ ﴿٦﴾
ترجمہ : اور لوگوں میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو بیہودہ کلام خریدتے ہیں تاکہ بغیر سوجھ بوجھ کے لوگوں کو ﷲ کی راہ سے بھٹکا دیں اور اس راہ کا مذاق اڑائیں، ان ہی لوگوں کے لئے رسوا کن عذاب ہے۔

(جاری ہے)


حضرت انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا :
’’جو شخص گانا سننے کے لئے کسی باندی کے پاس بیٹھا،اس کے کانوں میں پگھلا ہوا سیسہ اُنڈیلا جائے گا۔
( ابن عساکر ،  حرف المیم ،  ۶۰۶۴-محمد بن ابراہیم ابوبکر الصوری ،  ۵۱ / ۲۶۳)
حضرت عمران بن حصین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا :
’’اس اُمّت میں  زمین میں  دھنسنا،مَسخ ہونا اور آسمان سے پتھر برسنا ہو گامسلمانوں  میں  سے ایک شخص نے عرض کی: یا رسولَ الله! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، یہ کب ہو گا؟ارشاد فرمایا’’جب گانے والیوں  اور موسیقی کے آلات کا ظہور ہو گا اور شرابوں  کو سرِ عام پیا جائے گا۔


( ترمذی ،  کتاب الفتن ،  باب ما جاء فی علامۃ حلول المسخ والخسف ،  ۴ / ۹۰ ،  الحدیث: ۲۲۱۹)
ثابت ہوا گانے سننا حرام ہے اور میرے الہامات حق ہیں اور قرآن و حدیث کے مطابق ہیں
نفس امارہ سے نفس مطمئنہ کا سفر :
گانے نفس کو سکون دیتے ہیں روح کا سکون اللہ کے ذکر نماز قرآن نعت اور کلام میں ہے
گانے سننے اور بے حیائی دیکھنے سے نفس امارہ طاقتور بنتا ہے قبر میں اسی نفس کی وجہ سے عذاب ملتا ہے نفس امارہ ہر انسان میں ہوتا ہے صورت میں دیو خبیث کتا ہوتا ہے صرف انبیاء کرام اور اولیاء کرام کامل مومنین کا نفس مطمئنہ ہوتا ہے
نفس امارہ ہی انسان کو عبادت سے دور کرتا ہے اور نماز میں خیالات اور ذہن میں برے وسوسے ڈالتا رہتا ہے ایک طرف آپ گانے سنیں اور برے اعمال کریں جس سے نفس امارہ طاقتور ہو دوسری طرف آپ عبادت کریں مگر کوئی فائدہ نہیں نفس امارہ کو تو خوراک مل رہی ہے خواہش نفس کی پیروی نہ کریں نفس امارہ کو عبادت اللہ ہو کے ذکر سے مطمئنہ بنائیں نفس امارہ سے نفس مطمئنہ ہو جائے گا
نفس امارہ کی مان کر کچھ نہیں ملے گا
اعمال ضائع ہونگے  کچھ نہیں بچے گا
نفس مطمئنہ میں ہے ولایت کا تحفہ
پاک ہو گیا جو  ولی اللہ بنے گا
قبر کے عذاب نہ حساب کا ڈر اسے
جو نفس امارہ کو نفس مطمئنہ کرے گا
مرنے سے پہلے ہی مرجا اللہ کے عشق میں
اک دن ویسے بھی تو مرے گا
جس کا ہوگا نفس مطمئن
اے نفس مطمئنہ چل جنت میں چل
فرشتہ اس سے کہے گا
نفس امارہ والا کئی عذاب سہے گا
اپنے گناہوں کی آگ میں جلے گا
نفس امارہ نفس مطمئنہ کیسے ہوگا :
گانے نہ سننے بے حیائی نہ دیکھنے فضول بہیودہ گفتگو بری محفلوں سے دور رہنے سے نفس امارہ کو گھٹن ہوگی اگ لگے گی عبادت اور اللہ ہو کے ذکر کی کثرت کریں باطن میں اللہ کا نور ائے گا اللہ کا نور شیطان نفس امارہ کو جلا دے گا یوں اک دن نفس امارہ نفس مطمئنہ بن جائے گا
جس انسان کا نفس مطمئن ہو وہ اللہ کا ولی ہوتا ہے اس کا باطن اللہ کا نور ہوتا ہے وہ باطنی طور پر آسمانوں میں ہوتا ہے مجلس محمدی میں رہتا ہے رحمانی الہام علم لدنی اسے حاصل ہو جاتا ہے قلب سلیم سے منیب سے شہید ہوجاتا ہے اور زندہ و جاوید ہو جاتا ہے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :