کھیل سے کھلواڑ اب معمول بنتا جارہا ہے۔گزشتہ روز بھارت انگلینڈ سے میچ ہار گیا یا کچھ لوگوں کی رائے یہ ہے کہ بھارت دانستہ طور پر یہ میچ ہارا تاکہ پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ میں داخل نہ ہو سکے یا پھر امکانات کم سے کم ہو جائیں، تو یقینی طور پر اس کا فائدہ بھارت کو جانا تھا کہ وہ خود تو پہلے سے ہی سیمی فائنل میں ہے لیکن جان بوجھ کر میچ ہارنے سے وہ پاکستان کو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کرنے میں کامیاب ہوتا ہے لیکن اگر بھارت اس کو ایک ڈیل میں تبدیل کرتا ہے تو یقینی طور پر اس کے فائدے ایک اور ایک گیارہ کے مترادف ہو جاتے ہیں مثال کے طور پر اگر بھارت جان بوجھ کر ہارنے کا یک طرفہ فیصلہ کرتا تو اس کا مقصد صرف اور صرف پاکستان کو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر رکھنا تھا یا اسکے امکانات کو کم سے کم کرنا تھا لیکن اگر بھارت انگلستان سے ایک ڈیل کرتا ہے تو اس کے فائدے ایسے بڑھتے ہیں جیسے ایک اور ایک گیارہ۔
(جاری ہے)
۔۔
آپ کو یاد ہوگا کہ افغانستان کا میچ پاکستان سے ہوا تو بھارت پر بھی الزامات عائد کیے گئے کہ جو اشتعال انگیزی افغانوں کی جانب سے کی گئی اس کے پیچھے بھی بھارتی خفیہ ایجنسی کا ہاتھ ہے اور اس دن جہاز کے ذریعے بینرز فضا میں بلند کیے گئے جس پر پاکستان مخالف نعرے درج کیےگئے تھے اس سے پہلے بھی لندن میں لوکل بس کے ذریعے ایک مہم چلائی گئی تھی بلوچستان کے حوالے سے اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف جسے بعد میں پاکستان کے احتجاج پر روک دیا گیا تھا لیکن ایک بار پھر سے وہی منظر دیکھنے میں آیا کہ پاکستان مخالف بینرز جہاز کے ذریعے اسٹیڈیم کے اوپر سے گزارے گئے تھے اور یہ کیسے ممکن ہے یا کیسے کوئی تسلیم کر سکتا ہے کہ انگلستان کی حکومت کی اجازت یا منشا کے بغیر جہاز وہاں اسٹیڈیم کے اوپر سے اڑائے گئے ہوں یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ بھارتی ایما پر اڑائے گئے جہازوں میں انگلینڈ کی رضا شامل نہ ہو بلاشبہ اس میں انگلینڈ کی مبینہ مرضی یا اجازت شامل تھی ۔۔لیکن سوال تو اٹھے گا
کہ انگلستان نے یہ اجازت کیوں دی ؟ انگلینڈ کو بھارت سے کیا چاہیے تھا؟ اب مبینہ طور پر یہ ایک ڈیل تھی بھارت اور انگلینڈ کے درمیان۔۔ عموماً کوئی بھی ڈیل "کچھ لو کچھ دو" کی بنیاد پر ہوتی ہے لیکن بھارت کو تو کچھ بھی نہیں دینا پڑا بھارت نے تو صرف لیا دونوں ہاتھوں سے لیا۔ اب یہ کھیل بھارت اور انگلستان کے درمیان ہوتا ہے اور اس مبینہ ڈیل کے ذریعے یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ افغانستان کے کرکٹ شائقین کے ذریعے انگلستان یہ اجازت دے کہ پاک افغان میچ میں اشتعال انگیزی کی جائے، بینز اڑائے جائیں پاکستان کے خلاف نعرے بلند کیے جائیں۔ اور اس کے بدلے میں بھارت انگلینڈ کی ٹیم کی راہ ہموار کرے گا سیمی فائنل کی دوڑ میں جانے کے لئے۔۔ ایسے میں یہاں پر شاید یہ محاورہ صادق آتا ہے کہ دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے تو شاید ایسا ہی کچھ کھیل کھیلا گیا اور اس میں نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی پاکستان کو نہ صرف میچ میں بلکہ پاکستان کی ڈپلومیسی کو مخالف بینرز کے ذریعے یا پھر جس طرح سے پاکستان کو عالمی سطح پر بھارت تنہا کرنے کی کوشش کرتا چلا آیا ہے۔ تو یہ بھی اسی سازش کی ایک کڑی تھی اس ڈیل میں پہلا فائدہ پاکستاں کے صوبہ بلوچستان اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف نعرے لگا کر پاکستان کی سبکی کی کوشش تھی دوسرا فائدہ یہ ہوا کہ انگلینڈ کو فائدہ پہنچایا گیا کیا اور اسے سیمی فائنل تک پہنچا کر انگلینڈ سے بھارت کے تعلقات اچھے ہوگئے بھارت کو تیسرا فائدہ یہ ہوا کہ بھارتی ٹیم جو پہلے سے ہی سیمی فائنل میں جا چکی ہے۔ اس کے کھلاڑیوں کو زیادہ محنت نہ کرنا پڑی اور انہوں نے اپنی طاقت کو سیمی فائنل کے لیے محفوظ رکھا۔ چوتھا فائدہ یہ کہ پاکستان کو سیمی فائنل تک پہنچنے کے امکانات کو کم سے کم کیا گیا
یہ بات یہ خارج از امکان نہیں ہے کہ یہ ایک دانستہ طور پر ڈیل تھی۔نہ کہ صرف میچ جان بوجھ کر ہارے بلکہ ایک ڈیل کے تحت انگلینڈ کو فائدہ پہنچایا گیا سیمی فائنل میں پہنچانے کا اور پاکستان کو نقصان نہ صرف میچ میں ہوا بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے تشخص کو مجروح کرنا مقصود تھا اور ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔
کچھ کمزوریاں ، کوتاہیاں تو ہماری بھی ہیں کہ ہم نے بھارت سے امیدیں وابستہ کر لی تھی کہ وہ کل کا میچ جیتے گا اور ہمارے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات مزید روشن ہوجائیں گے۔ اگر یہی ہم اپنی ٹیم کو بہتر کرتے افغانستان سے بڑے مارجن سے جیتتے اور آسٹریلیا سے بھی جیت سکتے تھے۔تو شاید ہمیں کل کے میچ میں بھارت کے حق میں دعا نہ کرنا پڑتی اور جو ہمارے پاکستان میں کل بھارت کے حق میں دعائیں مانگی گئیں ابھی تک بین الاقوامی میڈیا ،سوشل میڈیا اور سمندر پار پاکستانی یا جو بھارتی بستے ہیں ان کے درمیان خاصہ موضوعِ بحث بنا ہوا ہے کہ کس طرح پاکستان کے شائقین نے اب اپنی منشا کے بر عکس بھارت کے حق میں دعا مانگ رہے ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔