تعلیم کو حملوں سے محفوط رکھنے کا پہلاعالمی دن

منگل 8 ستمبر 2020

Dr Jamshaid Nazar

ڈاکٹر جمشید نظر

دنیا بھر میں کسی بھی حملوں کے نتیجہ میں بچوں کی تعلیم کو متاثر ہونے سے بچانے کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 28 مئی 2020 کو ایک قرارداد A / 74/275 منظور کی جس کے مطابق 9 ستمبر کوتعلیم کو حملوں سے محفوظ رکھنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا۔اس عالمی دن کو منانے کی قرار داد قطر کی جانب سے پیش کی گئی جس کی حمایت 62 ممالک نے کی ۔

قرارداد کی رو سے حملہ کوئی بھی ہو چاہے دہشت گردوں کی جانب سے ہو یا جنگوں کی صورت میں ،ہر لحاظ سے بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہوتی ہے ۔ جنگ کا ایک بنیادی اصول ہوتا ہے کہ جنگی حملوں میں بچوں کی حفاطت کی جائے لیکن اس بنیادی اصول کو بھلا کردنیا بھر میں بلا روک ٹوک جنگی حملے جاری ہیںجس کی زد میںبچے اور ان کی تعلیم شدت سے متاثر ہورہی ہے۔

(جاری ہے)


اس عالمی دن کا مقصد تین سے اٹھارہ سال تک کی عمر کے 75 ملین بچے جوبحران سے متاثرہ35 ممالک میں رہائش پذیر ہیں، کی حالت زار پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا اور ان کی فوری امدادکرنا ہے۔ موجودہ عالمی وبائی امراض کی روشنی میں قرارداد میں عالمی برادری سے یہ بھی مطالبہ کیاگیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مسلح تصادم اور ناخواندگی کی بیماریوں کو مزید پھیلنے سے روکا جائے کیونکہ تعلیم کے تحفظ کی توثیق سب کے لئے بنیادی انسانی حق ہے خاص طور پر تنازعات اور عدم تحفظ کے دور میں۔

یہ ایک ایسی وبائی بیماری کے بیچ آتی ہے جس نے موجودہ عدم مساوات کو مزید بڑھایا ہے ، خاص طور پر پسماندہ معاشروں میں۔ گلوبل کولیشن ٹو پروٹیکٹ ایجوکیشن فرام اٹیک(جی سی پی ای اے) کے مطابق گذشتہ پانچ سالوں کے دوران 36 سے زائد ممالک میں11000سے زیادہ حملوں کی اطلاع ملی ہے۔ ان میں سے بہت سے حملوں میں ہوائی بمباری اور گولہ باری کا استعمال شامل تھا۔

2015-2019 کے درمیان حملوں میں22000 طلباء ، اساتذہ اور ماہرین تعلیم ہلاک ، زخمی یا گرفتارہوئے یا کسی اور طرح سے انھیں نقصان پہنچا۔
یونیسف اور یونیسکو تعلیم کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے ایک عالمی مہم #UniteToProtect کا بھی آغاز کررہی ہے۔ یہ مہم بین الاقوامی قوانین کی تعلیم سے متعلقہ خلاف ورزیوں سے استثنیٰ کے خاتمے ، عالمی انصاف پر قائم ایک مضبوط اخلاق پیدا کرنے ، نجی اور سرکاری ایجنڈوں میں تعلیم کے تحفظ کے لئے میکانزم کو مضبوط بنانے کی اہم ضرورت کو اجاگر کرنے کے مقصد کے ساتھ شروع کی جارہی ہے ۔


تعلیم کو حملہ سے بچانے کے لئے عالمی دن کے حوالے سے مہم #UniteToProtect کے بارے میں مزید جاننے کے لئے ویب سائٹ http://unitetoprotect.educationaboveall.org/ کا مطالعہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔یہ مہم بنیادی انسانی حق کی حیثیت سے تعلیم کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔ تمام بچے اور نوجوان تعلیم تک بلا روک ٹوک رسائی کے مستحق ہیں ، خاص طور پر تنازعات اور عدم تحفظ کے اوقات میں۔

تعلیم پر حملے جان بوجھ کر ہوتے ہیں۔ جی سی پی ای اے کے حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کوویڈ 19 نے تعلیم میں عدم مساوات کو بڑھاوا دیا ہے۔ وبائی امراض نے پہلے ہی ایک ارب بچوں کو اسکول سے باہر کردیا ہے جبکہ 184 ملکوں میں اسکول بند ہوگئے ہیں۔ سیو دی چلڈرن SAVE THE CHILDREN) (کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق اس سال کے آخر تک وبائی امراض کم از کم 9.7 ملین بچوں کو ہمیشہ کے لئے اسکول سے دور کرنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

آج کی غیر یقینی اور تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی وبائی صورتحال ، تنازعات ، انتہا پسندی ، نقل مکانی ، موسمیاتی تبدیلی اور غربت کی دنیا میں تعلیم کے تحفظ کے لئے عالمی سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے ۔ترقی پذیر ممالک اور تنازعہ کی صورتحال اور قدرتی آفات جیسے ممالک کے غریب اور پسماندہ بچوں ، نوجوانوں اور خواتین کی زندگیوں میں نئی امید اور انھیںحقیقی مواقع فراہم کرنا موجودہ دور کی اہم ضرورت ہے کیونکہ تعلیم غربت کو کم کرنے ، معاشی نمو پیدا کرنے اور پرامن اور انصاف پسند معاشروں کے قیام کا ایک واحد موثر ذریعہ ہے جسے اپنا کر ترقی کے نئے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :