
تعلیم کو حملوں سے محفوط رکھنے کا پہلاعالمی دن
منگل 8 ستمبر 2020

ڈاکٹر جمشید نظر
(جاری ہے)
اس عالمی دن کا مقصد تین سے اٹھارہ سال تک کی عمر کے 75 ملین بچے جوبحران سے متاثرہ35 ممالک میں رہائش پذیر ہیں، کی حالت زار پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا اور ان کی فوری امدادکرنا ہے۔ موجودہ عالمی وبائی امراض کی روشنی میں قرارداد میں عالمی برادری سے یہ بھی مطالبہ کیاگیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مسلح تصادم اور ناخواندگی کی بیماریوں کو مزید پھیلنے سے روکا جائے کیونکہ تعلیم کے تحفظ کی توثیق سب کے لئے بنیادی انسانی حق ہے خاص طور پر تنازعات اور عدم تحفظ کے دور میں۔ یہ ایک ایسی وبائی بیماری کے بیچ آتی ہے جس نے موجودہ عدم مساوات کو مزید بڑھایا ہے ، خاص طور پر پسماندہ معاشروں میں۔ گلوبل کولیشن ٹو پروٹیکٹ ایجوکیشن فرام اٹیک(جی سی پی ای اے) کے مطابق گذشتہ پانچ سالوں کے دوران 36 سے زائد ممالک میں11000سے زیادہ حملوں کی اطلاع ملی ہے۔ ان میں سے بہت سے حملوں میں ہوائی بمباری اور گولہ باری کا استعمال شامل تھا۔ 2015-2019 کے درمیان حملوں میں22000 طلباء ، اساتذہ اور ماہرین تعلیم ہلاک ، زخمی یا گرفتارہوئے یا کسی اور طرح سے انھیں نقصان پہنچا۔
یونیسف اور یونیسکو تعلیم کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے ایک عالمی مہم #UniteToProtect کا بھی آغاز کررہی ہے۔ یہ مہم بین الاقوامی قوانین کی تعلیم سے متعلقہ خلاف ورزیوں سے استثنیٰ کے خاتمے ، عالمی انصاف پر قائم ایک مضبوط اخلاق پیدا کرنے ، نجی اور سرکاری ایجنڈوں میں تعلیم کے تحفظ کے لئے میکانزم کو مضبوط بنانے کی اہم ضرورت کو اجاگر کرنے کے مقصد کے ساتھ شروع کی جارہی ہے ۔
تعلیم کو حملہ سے بچانے کے لئے عالمی دن کے حوالے سے مہم #UniteToProtect کے بارے میں مزید جاننے کے لئے ویب سائٹ http://unitetoprotect.educationaboveall.org/ کا مطالعہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔یہ مہم بنیادی انسانی حق کی حیثیت سے تعلیم کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔ تمام بچے اور نوجوان تعلیم تک بلا روک ٹوک رسائی کے مستحق ہیں ، خاص طور پر تنازعات اور عدم تحفظ کے اوقات میں۔ تعلیم پر حملے جان بوجھ کر ہوتے ہیں۔ جی سی پی ای اے کے حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کوویڈ 19 نے تعلیم میں عدم مساوات کو بڑھاوا دیا ہے۔ وبائی امراض نے پہلے ہی ایک ارب بچوں کو اسکول سے باہر کردیا ہے جبکہ 184 ملکوں میں اسکول بند ہوگئے ہیں۔ سیو دی چلڈرن SAVE THE CHILDREN) (کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق اس سال کے آخر تک وبائی امراض کم از کم 9.7 ملین بچوں کو ہمیشہ کے لئے اسکول سے دور کرنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔ آج کی غیر یقینی اور تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی وبائی صورتحال ، تنازعات ، انتہا پسندی ، نقل مکانی ، موسمیاتی تبدیلی اور غربت کی دنیا میں تعلیم کے تحفظ کے لئے عالمی سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے ۔ترقی پذیر ممالک اور تنازعہ کی صورتحال اور قدرتی آفات جیسے ممالک کے غریب اور پسماندہ بچوں ، نوجوانوں اور خواتین کی زندگیوں میں نئی امید اور انھیںحقیقی مواقع فراہم کرنا موجودہ دور کی اہم ضرورت ہے کیونکہ تعلیم غربت کو کم کرنے ، معاشی نمو پیدا کرنے اور پرامن اور انصاف پسند معاشروں کے قیام کا ایک واحد موثر ذریعہ ہے جسے اپنا کر ترقی کے نئے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.