
پانی کی قلت اور مسائل
ہفتہ 3 جولائی 2021

عیشا صائمہ
اور اس کا نعم البدل کوئی چیز نہیں.
اور انسانوں کے لئے اس نعمت کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے.
کہ پانی کے بغیر زندگی کا تصور بہت مشکل ہے.
اگر ہمیں یہ نعمت نہ ملتی. تو سوچیں زندگی کتنی دشوار ہوتی.
کیونکہ انسانی زندگی کا دارومدار ہی پانی پر ہے.
اسلام میں صفائی پر بہت زور دیا گیا ہے.
انسان کے جسم کی صفائی سے لے کر گھر کی صفائی ستھرائی، کھانے پکانے تک انسان کے روزمرہ کے کاموں سے لے کر کھیتوں کو سیراب کرنے تک ہمیں پانی کی ضرورت پڑتی ہے.
لیکن ہمارے ہاں موسم گرما کے آتے ہی
بڑے شہروں میں پانی کی اتنی زیادہ قلت ہو جاتی ہے.
(جاری ہے)
کہ پانی جیسی قدرتی نعمت بھی رقم دے کر خریدی جاتی ہے.
اور کچھ شہروں میں تو پینے تک کے لئے پانی دستیاب نہیں ہوتا.
اور بڑے بڑے ٹینکر منگوائے جاتے ہیں.
اور وہ بھی پانی کی کمی کو بجا طور پر پورا نہیں کر سکتے.
اور کسی فنکشن یا گھر کے کسی فرد کی موت کی صورت میں بھی لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
اور ایسے میں بھی اکثر کچھ لوگ لائن میں کھڑے ہو کر پانی لینے کا انتظار کرتے نظر آتے ہیں.
ہمارے ملک میں بارشوں کے موسم میں
پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے جو ڈیمز بنائے گئے ہیں.
وہ ناکافی ہیں. تمام حکومتوں نے ڈیمز بنانے کے دعوے تو کئے. لیکن کوئی بھی حکومت اس کام کو پایہ تکمیل تک نہ پہنچا سکی.
اگر پانی کی قلت کی طرف توجہ دی جاتی. تو یہ کام جلد سے جلد مکمل کیا جاتا.
لیکن ابھی تک اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا.
اور اب تک بہت سے شہروں میں وہاں کے لوگوں کو ان مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
اور پینے کے پانی کے لئے بھی لوگوں کو کئ کئ گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے.اور بہت سے شہروں میں لوگوں کو روزمرہ کے کاموں میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
جن لوگوں کے پاس رقم ہے. وہ تو اپنی ضرورت کے مطابق پانی خرید رہے ہیں.
اس میں بھی انہیں کافی خواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
لیکن جو لوگ غریب ہیں. اور اپنی باقی ضروریات زندگی کو بہت مشکل سے پورا کر رہے ہیں. وہ پانی کے لئے بھی ترس رہے ہیں. اور عنقریب پانی کی قلت کی وجہ سے
پیاسے ہی مر جائیں گے.
پانی کی بڑھتی ہوئی قلت کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے چھوٹے اور بڑے ڈیمز بنانے کی ضرورت ہے.
تاکہ قدرتی پانی جو بارش اور گلیشئر کے پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے. ان ڈیموں میں ذخیرہ کیا جا سکے.اور اسی پانی کو لوگوں کی ضروریات کے مطابق دیا جا سکے. اور تمام لوگ اس بنیادی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں.
اور تمام لوگ اس قدرتی نعمت سے محروم نہ رہیں.
اور جن لوگوں کے پاس یہ نعمت موجود ہے.
انہیں چاہیے کہ اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے اس کا بےدریغ استعمال نہ کریں.
بلکہ ان لوگوں کو بھی زہن میں رکھیں. جن کے پاس یہ نعمت دستیاب ہی نہیں.
کیونکہ اسلام میں ہر کام میں اعتدال اور میانہ روی کو اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عیشا صائمہ کے کالمز
-
کم سن شہید راشد منہاس
ہفتہ 19 فروری 2022
-
حجاب میری پہچان
بدھ 16 فروری 2022
-
یوم حیا
منگل 15 فروری 2022
-
سال نو اورمسلمان
پیر 3 جنوری 2022
-
پاکستان اور ہندوستان کی مقبول شاعرہ.. پروین شاکر
منگل 28 دسمبر 2021
-
بابائے قوم
ہفتہ 25 دسمبر 2021
-
مومن کی پہچان غوروفکر
جمعرات 23 دسمبر 2021
-
غوروفکر مومن کی پہچان
منگل 21 دسمبر 2021
عیشا صائمہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.