
ذرا نم ہو تو۔۔۔۔۔
بدھ 2 جولائی 2014

فرخ شہباز وڑائچ
(جاری ہے)
میں مزید محنت کروں گا اور ان شاء اللّہ اپنے ماما ،پاپا اور پاکستان کانام پوری دنیا میں خوب روشن کروں گا۔ یہ اس ساڑھے چھ سالہ مہروز یاور کاپہلا جملہ تھا۔ جسے سن کر میں کیا آپ بھی مسحور ہوجاتے ۔ والدہ کہتی ہیں ،ہمارے لیے بھی یہ بہت مشکل تھاکہ اتنی چھوٹی سی عمر میں صبح سکول بھیجنا پھر کمپیوٹر اکیڈمی ، صبح آٹھ بجے سے رات دس بجے تک بچہ پڑھائی میں مصروف رہتاتھا ۔۔ مہرو ز کے والد پرمنگھم میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے ساتھ کنسلٹنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔اس کم عمر ترین مائیکروسافٹ سرٹیفائڈ کے والدخوشی کے جذبے کے ساتھ بتانے لگے ”شروع سے یقین تھا کہ بچہ کچھ نہ کچھ بڑا کرے گا۔ اندازہ بھی تھا اور مہروز کی والدہ کی توجہ اور محنت کے بعد یقین ہوگیا تھا۔ مہروز نام روشن کرے گا ۔ میں بیرون ملک تھا ۔ لوگ فون کرتے تھے کہ آپ کے بچے نے پاکستان کانام روشن کردیا۔ بہت خوشی ہوتی تھی۔ الحمدللّٰہ ، اللّٰہ تعالیٰ کی دی گئی خوشیاں انجوائے کررہے ہیں۔اس مطمئن خاندان سے مل کر جیسے مجھے بھی جیسے اطمینان حاصل ہو گیا۔جب ان سطور کے لکھنے والے نے اس ننھے بچے کے گھر والوں سے حکومتی پذیرائی کے متعلق سوال کیا تو روایتی جلے کٹے اور حکومت کو کوسنے والے الفاظ کی بجائے حکومت اور میڈیا کے لئے خوبصورت الفاظ سننے کو ملے۔
ہمارے ہاں دیکھنے میں آیا ہے کہ اگر کسی بچے نے کوئی پوزیشن حاصل کر لی یا کوئی کارنامہ سر انجام دے دیا،اس پرخاندان والے حکومت کی طرف سے دئے گئے انعام و اکرام پر اعتراض کرتے نظر آئیں گے۔اس بچے کے والد نے بتایا وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف جو ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں ان کے بیٹے کو لیپ ٹاپ تحفے میں دیا اور اس کی حوصلہ افزائی کی۔اس سے پہلے بھی وزیراعلی شہباز شریف ہر سال پوزیشن ہولڈرز کا حوصلہ کسی نہ کسی طرح بڑھاتے رہتے ہیں۔وفاقی سطح اور باقی صوبوں کی جانب سے یہ کمی محسوس کی گئی ہے۔وفاق اور صوبوں کو شہباز شریف صاحب کے اچھے اقدامات کی تقلید کرنی چاہئے۔یہ بچے ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں پہلے ہی ہمارے ہاں ٹیلنٹ کی کمی کا رونا رویا جاتا ہے۔جو بچے اپنی کارکردگی کے بل بوتے پر آگے آرہے ہیں ان کو شاباشی تھپکیاں ضرور ملنی چاہئے۔تاکہ وہ دنیا میں اپنے وطن کا نام روشن کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔
مہروزیاورکو نہ صرف وزیر اعلی مختلف تعلیمی اداروں اور مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے تحائف دیے گئے بلکہ بچے کے تمام تعلیمی اخراجات اٹھانے کی آفر ز بھی کی گئیں۔یہ اچھی روایت ہے اس کو آگے بڑھانا چاہیے۔ملکی ترقی کے لیے سیاسی پارٹیاں ان مثبت اقدامات پر متحد ہو جائیں تو ملکی ترقی کی بند ہوتی راہیں کھل سکتی ہیں۔مغربی ممالک اس حوالے سے بڑی توجہ کے ساتھ کام کرتے ہیں ۔اگر بچے میں تخلیقی صلاحیتیں ہیں تو اس کو آگے بڑھنے کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جاتے ہیں۔دوسری طرف ہم اپنی عدم توجگی سے ٹیلنٹ کو مسلسل ضائع کر رہے ہیں۔حالانکہ ابھی بھی ہماری دھرتی مسلسل ارفع کریم،حارث منظور،مہروز یاور اور ان جیسے سینکڑوں ہیرے پیدا کر رہی ہے۔
علامہ اقبال نے بڑی امید کے ساتھ کہا تھا
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ شہباز وڑائچ کے کالمز
-
گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
لال حویلی سے اقوام متحدہ تک
اتوار 6 ستمبر 2020
-
مولانا کے کنٹینر میں کیا ہورہا ہے؟
پیر 4 نومبر 2019
-
جب محبت نے کینسر کو شکست دی
ہفتہ 19 اکتوبر 2019
-
نواز شریف کی غیرت اور عدالت کا دروازہ
ہفتہ 12 اکتوبر 2019
-
رانا ثنااللہ جیل میں کیوں خوش ہیں؟
جمعہ 11 اکتوبر 2019
-
مینڈک کہانی
منگل 1 اکتوبر 2019
-
اک گل پچھاں؟
اتوار 8 ستمبر 2019
فرخ شہباز وڑائچ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.