
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند۔۔۔!
بدھ 29 اکتوبر 2014

فرخ شہباز وڑائچ
(جاری ہے)
ایسی ہی ایک سہانی شام میں اس بچے کے والدین اور اساتذہ کے پاس بیٹھا اس ننھی جان کی دلچسپ باتوں سے محظوظ ہو رہا تھا۔
یہ شام کب گہری ہوئی،گہری شام کب رات میں بدلی مجھے کچھ علم نہ تھا۔میں نے اس شام اس بچے کی آنکھوں میں پاکستان کاخوشحال مستقبل دیکھا تھا۔لاہور کے علاقے قلعہ لکشمن سنگھ سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ محمد ہزیر نے انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی کا امتحان انٹرنیشنل کمپیوٹرڈرائیونگ لائسنس سے پاس کیا جہاں مجموعی طور پر ایک کروڑ 20 سے زائد طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں، ہزیر نے آئی ٹی سیکیورٹی کے امتحان میں 78 فیصد نمبرحاصل کئے۔محمدہزیر کا عزم ملاحظہ کیجیے یہ بچہ کتنا پر عزم ہے اس کا کہنا ہے دہشت گردوں کی جانب سے راولپنڈی پولیس کی ویب سائٹ ہیک ہونے کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ ہماری حکومت کا سیکیورٹی لیول نہایت کمزور ہے جس بعد میں نے آئی ٹی سیکیورٹی کی کلاسز لینے کا فیصلہ کیا۔محمد ہزیر 3 بہن بھائیوں میں سب سے بڑا اورایک پرائیویٹ اسکول میں چوتھی جماعت کا طالب علم ہے، ہزیرکے اہل خانہ اس کی اِس بڑی کامیابی پرپھولے نہیں سمارہے اورخاندان والوں کا کہنا ہے کہ ہزیر گھرمیں عام بچوں کی طرح کھیل کود کی بجائے لیپ ٹاپ کے ساتھ وقت گزارتا ہے جب کہ اس کے چھوٹے بہن بھائی بھی اس کی دیکھا دیکھی یہی کام کرتے نظر آتے ہیں۔ اس سے قبل ارفع کریم رندھاوا نے 9 برس کی عمر میں مائیکروسافٹ پروفیشنل کا امتحان پاس کر کے کم عمر ترین مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ کا اعزاز حاصل کیا تھا تاہم وہ طویل علالت کے بعد جنوری 2012 میں 16 سال کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں۔اس دھرتی میں جوہر کی کمی نہیں،درست سمت کا تعین اور بہتر انداز میں رہنمائی کرکے ہم اپنی نئی نسلوں کے ٹیلنٹ سے اپنے ملک کو ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں شامل کر سکتے ہیں۔ایک دوست نے بتایا کہ دو کم عمر بچوں نے ایک سفرنامہ لکھا ہے پہلے پہل تو مجھے یقین نہ آیا بعد ازاں یہ کتاب مجھ تک پہنچی ،اس سفرنامے کے مطالعے کے بعد میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا ۔اس کتاب کا نام ایجیپشن ٹائمز اے ویو فرام دی نیل ریور ہے ،اس کتاب کے مصنفین سروش زاہد اور ندیا زاہد بالترتیب چوتھی اور چھٹی جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔ان ہونہار بچوں نے یہ سفرنامہ لکھ کر کم ترین مصنفین ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔بچوں کے ادب میں اس سے پہلے اس طرح سے کوئی سفر نامہ موجود نہیں۔اس کتاب میں مصنفین کے تین سالہ قیام کی یاداشتیں اور مشاہدات شامل ہیں۔اس سے پہلے اس خوبصورت انداز میں بچوں کے لیے معلومات افزاء سفرنامہ نظر سے نہیں گزرا۔اس سفرنامے کا دلکش اور معصومانہ انداز اسے باقی سفرناموں سے ممتاز بھی کرتا ہے اس سفرنامے سے ہر عمر کے بچے استفادہ کرسکتے ہیں۔کم عمر ترین مصنفین نے خوبصورت پیرائے میں مصر کی تاریخی معلومات،تہذیب،تاریخی مقامات سے بھی متعارف کروایا ہے۔ان کم سن بچوں کی تخلیق پڑھ کر دل سے ان کے لیے دعا نکلتی ہے۔ان کم عمر بچوں نے اس چھوٹی عمر میں یہ کارنامہ سر انجام دے کر دوسرے بچوں کو ایک راہ دکھائی ہے۔ اس عمر میں ہی بچوں میں کچھ کرنے کا جذبہ ہے۔سچ پوچھیں تو مایوسیوں کی دلدل میں ان ننھے پھولوں کی یہ عظیم کاوشیں ایک بارپھر سے مردہ دلوں کو زندگی کا پیغام دے رہی ہیں۔ان بچوں کی لگن بتا رہی ہے کہ سچی محنت اور خلوص سے کی جانے والی کوششیں رائیگاں نہیں جاتیں،تلاش کی جستجو ناکامیوں کے دروازے کھول کرآپ کو کامیابی کی منزل پر لاکھڑا کر دیتی ہے۔یہ کم سن بچے پاکستان میں بسنے والے لاکھوں،کروڑوں مایوس نوجوانوں کے لئے امید کی وہ کرنیں ہین جو پیغام دے رہی ہیں کہ انسان کے حوصلے ہمالیہ کی چوٹیوں سے بلند اور عزائم بحرالکاہل سے زیادہ گہرے ہوں تو دنیا کی بڑی سے بڑی رکاوٹیں، مصیبتیں اور پریشانیاں انہیں منزل مقصود تک پہنچنے سے نہیں روک سکتیں۔انھی کے لیے مفکر پاکستان نے بڑی محبت سے کہا تھاستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ شہباز وڑائچ کے کالمز
-
گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
لال حویلی سے اقوام متحدہ تک
اتوار 6 ستمبر 2020
-
مولانا کے کنٹینر میں کیا ہورہا ہے؟
پیر 4 نومبر 2019
-
جب محبت نے کینسر کو شکست دی
ہفتہ 19 اکتوبر 2019
-
نواز شریف کی غیرت اور عدالت کا دروازہ
ہفتہ 12 اکتوبر 2019
-
رانا ثنااللہ جیل میں کیوں خوش ہیں؟
جمعہ 11 اکتوبر 2019
-
مینڈک کہانی
منگل 1 اکتوبر 2019
-
اک گل پچھاں؟
اتوار 8 ستمبر 2019
فرخ شہباز وڑائچ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.