
درخواست بنام افسران ِلاہور پولیس
منگل 30 مئی 2017

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
انسپکٹر صاحب پہلی ہی فرصت میں گوجرانوالہ روانہ ہوئے اور ملزم پارٹی کو طالبعلم کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ازالہ کر نے کے احکامات صادر کرتے ہوئے بڑے سخت الفاظ میں یہ کہ کر آئے کہ تمہارے پاس تین دن ہیں ۔ یا تو رقم کا بندوبست کرو یا پھر اپنی قبریں تیار کر لو،یہ کہہ کروہ دوبارہ لاہور واپس آگئے ۔ ابھی پہنچے ہی تھے کہ گورنر ہاؤس سے طلبی کا نوٹس آگیا۔ ظاہر ہے جب ایسے طاقتور سیاسی چوروں اور فراڈیوں کے ساتھ ایسا معاملہ روا ء رکھا جائے گا تو وہ اپنے مفادات اور بچاؤ کے لئے آگے پیچھے تو دوڑیں گے۔ انسپکٹر صاحب نے اپنا پرس اور ضروری اشیا ء اپنے ماتحت کے حوالے کیں اور گورنر ہاؤس میں مقیم ،اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر کے سامنے پیش ہو گئے۔ قارئین کرام ! سیانے کہتے ہیں کہ جب تمہاری نیت صاف ہو تو قدرت بھی مدد کرتی ہے ، یہاں بھی کچھ ایس ہی ہوا ۔ کچھ دیر پہلے تک شدید غصے میں بات کر نے والا ایڈمنسٹریٹر حقائق جاننے کے بعد بالکل ٹھنڈا پڑ گیا اور انسپکٹر کو ہر طرح کا اختیار دیتے ہوئے اس معاملے کو فی الفور حل کر انے کے احکامات جاری کئے۔ جب ملزم پارٹی کو اس ساری صورتحال کا اندازہ ہو چکا تھا اور ان کی پشت پناہی کر نے والے تما م لوگ جب ہاتھ اُٹھا چکے تو انہوں نے اگلے ہی روز طالبعلم کے ساتھ فراڈ کے ذاریعے ہتھیائی ہوئی رقم کو، انسپکٹر کے حوالے کر دیا ۔ انسپکٹر صاحب نے ایک دفعہ پھر طالبعلم کو بلایا ، رقم اس کے حوالے کی اورکہا: ”میرا بطور انسپکٹر یہ فرض بنتا تھا کہ تمہاری مدد کروں لیکن میں نے مزید زور اس وجہ سے لگایا کہ تم میرے نبی ﷺ کے شہر سے ہو ، مجھے یہ خدشہ تھا کہ اگر میں یہ کام نہ کر سکا تو روز قیامت جب میرے نبی ﷺ ، مجھ سے یہ سوال کر لیتے کہ میرے شہر سے ایک سوالی تمہارے پاس آیا لیکن تم نے اس کی داد رسی نہ کی ، تو میں کس منہ سے ان کے آگے کھڑا ہوتا“۔
قارئین کرام ! ایک طویل عرصہ ہو تا ہے کہ ایک پولیس افسر سے سنا ،سچائی پر مبنی یہ واقعہ آج پھر اس وجہ سے یاد آگیا کہ میرے بڑے بھائی ، جن کا حکم میرے لئے آڈر کی سی حیثیت رکھتا ہے ۔ درد دل کی دولت سے سر شار ، خدمت خلق میں مصروف رہنا ان کا وطیرہ ہے ، نے ایک ایسے کیس کے بارے بتایا کہ جسے سن کر یہ احساس ہو تا ہے کہ ہم کیسے ظالم مسلمان ہیں کہ اللہ اور اس کے نبی ﷺ کے نام پر فراڈ کر نے سے بھی باز نہیں آتے ۔ یہاں بھی ایک بوڑھی خاتون نے اپنے آنکھوں میں مکہ ، مدینہ دیکھنے کا خواب سجائے ،کئی سال پیسے جمع کر کر کے عمرہ کے لئے ایک لاکھ روپے جمع کئے۔ جو ایسے ہی کسی مافیا نے عمرہ کرانے کے بہانے ہتھیا لئے اور رقم کی واپسی کا تقاضہ کرنے پر دھمکیاں دیتے رہے ۔ جب یہ وا قعہ میرے علم میں آیا تو متعلقہ تھانے کے ڈی۔ایس۔پی ، خوبصورت اور انسان دوست پولیس افسر رانا غلام عباس اور دبنگ ایس۔ایچ۔او تیمور ملک،جو اپنی نیک نامی میں مشہورو معروف ہیں ، کو اس مافیا کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست کی، جنہوں نے فوری طور پر اللہ اور نبی ﷺ کے نام پر فراڈ کر نے والے مافیا کی سرغنہ جو غریب لوگوں سے پیسے بٹور کر سود پر دیتی تھی اور جس کے خلاف کوئی ایکشن کرنے سے پہلے کئی بار سوچتا تھا ، نے اس کے گرد شکنجہ تنگ کیا اور اسے گرفتار کر کے اس کے خلاف ایف۔آئی۔آر درج کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا ۔
قارئین محترم !رانا غلام عباس اور تیمور ملک نے انسپکٹرصاحب کی طرح ، اس خوف سے کہ روز قیامت نبی ۔ﷺ نے ہم سے یہ سوال کر لیا کہ میرے نام پر میرے سادہ لوح امتیوں کے ساتھ فراڈ ہو رہا تھا ، وہ لوگ تمہارے پاس آئے تو تم نے کیا کر دار ادا ء کیا؟ ان دونوں حضرات نے بھی ایسے بد کردار لوگوں کے خلاف اپنے تئیں ہر ممکنہ کو شش کرتے ہوئے نبی ﷺ کی بارگاہ میں سرخرو ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے لیکن کیا ہی اچھا ہو انوسٹی گیشن ونگ کے ذمہ داران اور معزز عدلیہ کے جج صاحبان ایسا گھناؤنا کام کر نے والے مافیاز کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرتے ہوئے اللہ اور اس کے نبی ﷺ کا گھر دیکھنے کا خواب اپنی آنکھوں میں سجائے لوگوں کا خواب پورا کرتے ہوئے ان کی رقم واپس لوٹائیں اور محسن انسانیت ﷺ کی شفاعت کے حق دار ٹہریں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.