
ہے ازل سے ہی مٹی کی دشمن خود مٹی۔۔!!
منگل 5 جنوری 2021

حافظہ خنساء اکرم
ہم ازل سے قرآن کے متوالی بن کر بھی دشمن کے ہاتھوں میں اتنی خامشی و آسانی سے استعمال ہو گئے۔۔۔!!۔
کہ صدیاں ابھی تک ورطۂ حیرت میں غوطہ ٔزن اس رمز کو پانے کے لیے غور فکر میں مبتلا ہیں کہ موجودہ حالات کے لیے تشکیل کردہ مسلم معاشرہ کن اساسوں پر اپنی عمارت قائم کرے گا؟
دشمن نے ہمارے ایمان، عقائد و اعتقاد کے ساتھ ساتھ ہمارے اخلاق و اخلاص، تہذیب و ثقافت اور روایات پر بھی گہری نقب لگائی تھی ۔
(جاری ہے)
جس کی تحریر آج بھی ہمارے اذہان میں کندہ ہے اور اس سے پہلو تہی برتںنا ممکن نظر نہیں آتا۔
ہم نے ہمیشہ اغیار کی مشابہت کا فریضہ ادا کرنے میں عجلت پسندی کو خیرخواہی کا سندیسہ سمجھا اور اپنے افکار کو دبیز پردے میں پوشیدہ رکھنے کی سعی ِمسلسل کی۔
گو ہر گزرتے لمحے میں کچھ صاحب ِ اسلام نسل آدم کے ایمان کے گرد بُنا گیا ایک منظم و مربوط خطرے کا جھال تو بھانپ گئے اور اس کے سدّ باب کے لیے تادیر سہی مگر کام کا آغاز بھی ہوگیا۔
لیکن شرم و حیا، محبت و شفقت،خلوص و اعتبار ،سادگی و جودوسخا اور رکھ رکھاؤ کے جو پیمانے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئے تھے ان کے چکنا چور ہونے کا احساس بہت دیر سے اجاگر ہوا۔
تصویر کا یہ رخ کتنا بھیانک ہے کہ آج مادیت پرستی کی پرستش میں اولاد والدین کے سامنے ہو کر بھی ان کے سامنے نہیں..!!
آج کے مسلمان اپنے گھروں میں زندہ نعشوں کی نسل تیار کر رہے ہیں۔۔
جو اشرف المخلوقات کے نہیں بلکہ حیوانیت کے جذبات سے سرشار ہیں۔ اور اسی تنزلی پر فائز اپنے گمان میں صاحب افتخار و اختیار ہیں۔
اس سطحیت کی بڑی وجہ سوائے اس کے اور کیا ہو سکتی ہے کہ
ان بچوں کی تربیت کی ذمہ داری مائیں نہیں بلکہ موبائل فون،ٹی وی اور لیپ ٹاپ کی سکرینیں ادا کر رہی ہیں۔
جو ان کو ذہنی و جسمانی غلامی کی زنجیر میں کتنی بری طرح جھکڑ چکی ہیں اس کا اندازہ بہت آسانی سے ان کی سوشل میڈیا کی صحبتوں و محبتوں اور ان کے کردار و گفتار سے معلوم ہوجائے گا۔
سوچنے کی بات ہے کہ بے راہروی کی آغوش میں پنپنے والی یہ نسلِ نو حرام و حلال میں کیا تمیز کرتی ہے؟؟؟
اپنی آئندہ زندگی کے لیے کون سے اہداف متعین کرتی ہے؟
اورمستقبل میں کس طرح کے والدین کا روپ دھارنے کا اذن کرتی ہے؟؟
مگر المیہ یہ ہے کہ ان نکات کو زیرِ بحث لانے والی اکثریت بھی خاشاک غیر اللہ کو بھوبل میں بدلنے کا عزم صمیم نہیں رکھتی۔
تو اس ماحول میں افزائش کردہ نسلوں کی گمرہی کا اندازہ کیا آپ کرسکتے ہیں؟؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
حافظہ خنساء اکرم کے کالمز
-
کنارے سوکھ جاتے ہیں۔۔!
بدھ 14 اپریل 2021
-
یونیورسٹیوں کی بقا کا راز ۔ قسط نمبر2
جمعرات 11 فروری 2021
-
یونیورسٹیوں کی بقا کا راز ۔ قسط نمبر1
جمعہ 5 فروری 2021
-
مہمان کبوتر
جمعہ 8 جنوری 2021
-
ہے ازل سے ہی مٹی کی دشمن خود مٹی۔۔!!
منگل 5 جنوری 2021
-
کرسمس اور مسلمان ۔ آخری قسط
بدھ 30 دسمبر 2020
-
کرسمس اور مسلمان۔ قسط نمبر2
پیر 28 دسمبر 2020
-
کرسمس اور مسلمان۔ قسط نمبر1
ہفتہ 26 دسمبر 2020
حافظہ خنساء اکرم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.