اتفاق میں برکت ہے....!!

منگل 16 نومبر 2021

Hamza Bin Shakil

حمزہ بن شکیل

ہمیں بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ اتفاق میں برکت ہے لیکن اس کے باوجود ہم سب کو اپنے آپ سے یہ سوال کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا آج ہم متحد ہیں؟؟
بہت سے لوگوں کو اب تک اتحاد کی اہمیت کا اندازہ ہی نہیں ہے۔ معمولی باتوں پر لڑتے جهگڑتے ہیں، کسی عام سی بات پر ایک دوسرے سے دوستیاں، رشتہ داریاں ختم کر دیتے ہیں۔ یہاں ہر کوئی اپنی دنیا میں مصروف ہے اور صرف اپنے بارے میں سوچتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ آخر کار تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ پہلے زمانے میں ایک خاندان کے تمام لوگ اکھٹے رہتے تھے۔ اپنے رشتہ داروں اور پڑوس کے ہر فرد سے اچھے طریقے سے جڑے ہوئے تھے۔ جب بھی کسی کو ضرورت پڑتی تو وہ ایک دوسرے کی مدد کے لئے ہر وقت موجود رہتے تھے۔ آج کے دور میں لوگ شاذ و نادر ہی جانتے ہیں کہ ان کا پڑوسی کون ہے۔

(جاری ہے)

نا انھیں کسی کی خوشی غمی کا پتا ہے اور نا ہی مصیبت پریشانی کا۔

یہ افسوسناک ہے کہ اگرچہ ہمارے پاس اب پہلے کی نسبت لوگوں سے رابطہ قائم کرنے کے بے شمار ذرائع ہیں پر اس کے باوجود ہم اپنے پیاروں سے رابطہ کرنے کی زحمت نہیں کرتے۔
ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ایک لکڑی کو توڑنا آسان ہے لیکن لکڑیوں کا گٹھا نہیں، اس لیے اگر ہم متحد رہیں گے تو ہمیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں توڑ سکتی لیکن اگر ہم متحد نہیں ہوں گے تو ہم آسانی سے شکست کھا سکتے ہیں۔

آج مسلمانوں کا حال دیکھ لیں دنیا میں ہر جگہ پٹ رہے ہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم متحد نہیں ہیں۔ جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے ہم مشکلات کا سامنا نہیں کر سکتے۔ لہذا ہمیں آپسی اختلافات کو سمجھنے اور ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہنے کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔
اسلامی معاشرے میں امن و سلامتی، تحمل و برداشت اور مذہبی رواداری بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، جن پر عمل پیرا ہوکر ہی ہم ایک مثالی اور پُرامن اسلامی معاشرے کی تشکیل کرسکتے ہیں۔

اسلام میں تمام مسلمانوں کو بھائی بھائی قرار دیا گیا ہے۔ اتحاد کے بارے میں قرآن و حدیث میں بے شمار حوالے موجود ہیں۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
اے ایمان والو! ﷲ سے ڈرو، جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تم پر اسلام ہی کی حالت میں موت آنی چاہئے، سب مل کر ﷲ کی رسّی کو تھام لو، پھوٹ نہ پیدا کرو اور اپنے ﷲ کے اس انعام کو یاد کرو کہ تم آپس میں دشمن تھے، پھر ﷲ نے تمہارے دلوں کو جوڑ دیا اور تم ﷲ کے کرم سے بھائی بھائی بن گئے، نیز تم دوزخ کے گڑھے کے کنارے پر تھے، تو ﷲ تعالیٰ نے تمہیں اس سے نکالا، ﷲ تعالیٰ اسی طرح تم لوگوں کو احکام بتاتا رہتا ہے، تاکہ تم ہدایت پر قائم رہو۔

( سورۂ آلِ عمران ۱۰۲-۱۰۳)
ارشادِ نبوی ہے: ’’ مومن، مومن کے لیے دیوار کی مانند ہے، جس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوطی دیتا ہے‘‘
’’مسلمان وہی ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں‘‘۔
اتحاد ایک بہترین معاشرے کی تکمیل کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اگر ہر فرد اپنے انفرادی مفادات کو چھوڑ کر پوری قوم کی بہتری کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہو تو اتحاد ممکن ہے۔

والدین اور اساتذہ کو یہ پیغام اپنے بچوں تک ضرور پہنچانا چاہیے۔ حکومت وقت بھی لوگوں میں اتحاد پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ لیکن اتحاد تب ہی ممکن ہے جب آپ اور میں اپنی سوچ بدلیں گے اور اپنے دوستوں رشتہ داروں سے تمام اختلافات بھلا کر دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے۔ شاعر نے کیا خوب کہا ہے،
یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں
کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں
الطاف حسین حالی
آخر میں دعا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں باہمی اتحاد و اتفاق کی توفیق مرحمت فرمائے آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :