چائلڈ لیبر ایک مجرمانہ فعل

پیر 9 اگست 2021

Hamza Bin Shakil

حمزہ بن شکیل

بچے کسی بھی قوم کا قیمتی سرمایا اور روشن مستقبل ہوتے ہیں۔ ان کو مناسب تعلیم و تربیت فراہم کرنا والدین اور ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔
قرآن کریم میں بھی صاف الفاظ میں تعلیم ہر مسلمان مرد اور عورت پر لازم قرار دی گئی ہے۔ اس کے باوجود ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 168 ملین بچے کم عمری میں ہی مشقت کرنے پر مجبور ہیں۔

بد قسمتی سے پاکستان کا شمار بھی ان ممالک کی فہرست میں ہوتا ہے جہاں چائلڈ لیبر کم ہونے کے بجاۓ آئے روز بڑھتی چلی جا رہی ہے اور تقریباً ایک کروڑ کے قریب بچے اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لئے اس کم عمر میں ہی مشقت کا بوجھ اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ کورونا وباه کی وجہ سے جہاں کئی انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے وہیں بیروزگاری اور چائلڈ لیبر میں بھی بہت حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

(جاری ہے)

جس عمر میں ان بچوں کے ہاتھوں میں کھیلنے کے لئے کھلونے اور پڑھنے کے لئے کتابیں ہونی چاہئے اس عمر میں یہ اوزار اٹھا کر صبح سے شام تک مشقت کرتے ہیں۔ چائلڈ لیبر ایک بہت سنگین معاشرتی برائی ہے جس کی بنیادی وجہ غربت اور جہالت ہے۔
چائلڈ لیبر ایک مجرمانہ فعل اور بچوں کی صلاحیتوں کو محدود کرنے کے مترادف ہے۔ جس کی روک تھام کے لئے قوانین موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔


آئین کے آرٹیکل 11 کے تحت چودہ سال سے کم عمر بچے کو کسی کارخانے میں ملازمت پر نہیں رکھا جائے گا۔ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت ریاست پانچ سال سے لیکر سولہ سال کی عمر تک کے سب بچوں کیلیئے لازمی اور مفت تعلیم کا انتظام کرے گی۔ آئین کے آرٹیکل 37 کے تحت ریاست کی ذمہ داری ہے کہ بچوں اور عورتوں سے ایسے پیشوں میں کام نہ لیا جائے جو انکی عمر یا جنس کے حساب سے مناسب نہ ہوں۔

انکے علاو بھی چائلڈ لیبر سے متعلق بہت سے قوانین موجود ہیں بس ان پر سختی سے عمل درامد کرانے کی ضرورت ہے۔
حکومت کو چاہئے غریب اور یتیم بچوں کی تعلیم اور کفالت کا سارا خرچہ خود برداشت کرے۔ اگر اس کے باوجود بھی کوئی قانون توڑے تو اسے کڑی سے کڑی سزا دیں تا کہ وہ باقیوں کے لئے بھی نشان عبرت بنے۔ اس معاشرتی برائی کے خاتمے کے لئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ یاد رکھیں بچے مستقبل میں قوم کے معمار ہوتے ہیں، اگر انھے مناسب تعلیم و تربیت دی جاۓ تو یہ دنیا میں اپنا اور ملک و قوم کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :