تعلیم حاصل کرنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے

ہفتہ 31 جولائی 2021

Hamza Bin Shakil

حمزہ بن شکیل

تعلیم ایک ایسا طاقتور ہتھیار ہے جسے آپ دنیا کو تبدیل کرنے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں۔ تعلیم حاصل کرنا ہر انسان کے لئے ضروری ہے کیوں کے یہی وہ بنیادی چیز ہے جس کی وجہ سے اللہ پاک نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے ورنہ اس میں اور جانور میں کوئی فرق نہ رہتا۔
دنیا دن بدن ٹیکنالوجی کے میدان آگے بڑھتی جا رہی ہے پر پاکستان کے کئی قبائلی علاقوں میں آج بھی عورتوں کی تعلیم کو معیوب سمجھا جاتا ہے اور انھے تعلیم جیسے بنیادی حق سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔


ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کے ہر انسان کی پہلی درسگاه ماں کی گود ہوتی ہے۔ اگر عورت پڑھی لکھی ہو تو وہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت بہتر انداز میں کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے اکثر دیکھا ہے کہ ﺟﻮ ﻟﻮﮒ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﮐﮯ ﺳﺨﺖ ﺧﻼﻑ ہوں وہ بھی ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺎﮞ، ﺑﮩﻦ، ﺑﯿﭩﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﭼﯿﮏ ﺍﭖ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﮨﺴﭙﺘﺎﻝ ﮐﮯ ﮐﺎﺅﻧﭩﺮ ﭘﺮ ﻟﯿﮉﯼ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺳﮯ ﭼﯿﮏ ﭘﺮ ﺍﺻﺮﺍﺭ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔

(جاری ہے)


دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اس میں جہاں مرد و زن کے درمیان دیگر دنیاوی امور میں عدل و مساوات کا حکم دیا گیا ہے وہیں بلا امتیاز سب مسلمانوں پر علم کا حصول ضروری قرار دیا ہے۔ اس حوالہ سے قرآن کریم میں بھی تعلیم نسواں یعنی عورتوں کی تعلیم کے بارے میں واضح حکم موجود ہے..
حدیث مبارکہ ہے،
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی الله عنه قَالَ قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلیٰ الله عليه وآله وسلم طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ.
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: علم کا سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

"
اس حدیث میں مسلمان مرد و زن دونوں کے لئے حکم شامل ہے نہ کہ صرف مسلمان مردوں کے لئے۔
ایک اور احادیث مبارکہ میں عورتوں کو تعلیم دینے کی فضیلت بیان کی گئی ہے:
عَنْ عَبْدِ اﷲِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اﷲِصلیٰ الله عليه وآله وسلم يَقُولُ: مَنْ کَانَتْ لَهُ ابْنَةٌ فَأَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ أَدَبَهَا، وَعَلَّمَهَا فَأَحْسَنَ تَعْلِيْمَهَا، وَأَوْسَعَ عَلَيْهَا مِنْ نِعَمِ اﷲِ الَّتِي أَسْبَغَ عَلَيْهِ، کَانَتْ لَهُ مَنَعَةً وَسُتْرَةً مِنَ النَّارِ.
’’حضرت عبد اﷲ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اﷲ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس کی بیٹی ہو اور اس نے اسے اچھا ادب سکھلایا اور اچھی تعلیم دی اور اس پر ان انعامات کو وسیع کیا جو کہ اﷲ نے اس کو دیئے ہیں تو وہ بیٹی اس کے لئے جہنم سے رکاوٹ اور پردہ بنے گی۔

"
اگر ہم عہدِ رسالتﷺ کی بات کریں تو حضرت خدیجہؓ کا شمار اس عہد کے بڑے بڑے تاجروں میں ہوتا تھا اور حضرت عائشہ صدیقہؓ کے پاس احادیث مبارکہ کا ذخیرہ موجود تھا اور لوگ ان سے اپنے معاملات میں مدد مانگا کرتے تھے۔
تعلیم ہر مسلمان مرد و زن کا بنیادی حق ہے جو انھے فراہم کرنا والدین اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔ حکومت کو عورتوں کی تعلیم و تربیت کے خصوصی ادارے قائم کرنے چاہئیں اور انھے تحفظ کی مکمل یقین دہانی کروانی چاہئے۔

اس کے علاوہ عورتوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق لوگوں میں شعور اجاگر کرنا بہت ضروری ہے تاکہ عورتوں کے لئے بھی تعلیم کی راہ ہموار ہوسکے اور وہ ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا نمایاں کردار ادا کرسکیں۔
نورِ اسلام نے آکر تجھے عزت بخشی
عظمتِ نسواں کی تعلیم زمانے کو دی

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :