
فرید پراچہ کی ”عمر رواں“
بدھ 30 جون 2021

عمران امین
(جاری ہے)
”عمر رواں“ پاکستانی قوم کے اُس غیور اور بہادر سپوت کی آپ بیتی ہے کہ جس نے اپنے وراثتی خون یعنی مولانا گلزار احمد مظاہری کی نہ صرف لاج رکھی بلکہ دوسروں کے لیے ایسی نئی منزلیں متعین کر دی کہ جن پر چل کرہر شخص دنیا اور آخرت کی کھیتی میں اپنا حصہ بڑھاسکتا ہے۔یہ کتاب دراصل ایک گوہر نایاب فرید پراچہ کی جہد مسلسل کی کہانی ہے۔اس کتاب میں قاری کو زندگی گزارنے کے انداز بتلائے گئے،خوشیوں کااستقبال کرنا سکھلایا گیا،مشکلات اورناکامیوں کو آسانیوں اور کامیابیوں میں بدلنے کے گُر بتلائے گئے، عمل اور گفتار کے غازی کا نقشہ کھینچا گیا نیز آداب زندگی اور رموز زندگی کے اسباق بھی پڑ ھائے گئے ہیں۔محترم فرید پراچہ کی جانب سے اس کتاب میں اخلاق کے اعلیٰ معیار کا اظہار کیا گیا ہے وہ کتاب کے ہر صفحہ پر اپنے حریفوں کو اپنے حلیفوں کے برابر ہی عزت دیتے نظر آتے ہیں اور مختلف واقعات کا تذکرہ کرتے وقت سیاسی مخالفین کو بھی عزت کے مقام پر رکھا۔
کسی بھی اولاد کے لیے سب سے پہلے آئیڈیل اس کے والدین ہوتے ہیں کیونکہ ماں اور باپ کے گھنے اور محفوظ سائے میں ہی بچہ بڑا ہوتا ہے۔ابتدائی دنوں کی تربیت کے اثرات کسی بھی شخص پر مرتے دم تک مرتب رہتے ہیں۔فرید پراچہ صاحب کی خوش نصیبی کہ اُن کی تربیت ایک ایسے مرد مجاہد کے زیر سایہ ہوئی کہ جس نے دوسرے لوگوں کی طرح زندگی کے روشن خواب ضرور دیکھے مگر جونہی اسرار حیات کا نظارہ ہوا تو فیصلے تبدیل ہوگئے اور پھر دین کے کام میں ایسا دل لگایا کہ مرتے دم تک اس کائنات کے ہر ذی روح کو اللہ اور اس کے نبیﷺ کا پیغام پہنچانے کا عزم زندہ رکھا۔آج اس بندہ حق وسچ کی سچی لگن،عزم اور محنت کا حاصل ”عمر رواں“ کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ایک عظیم باپ کے فرزند کو ابتدائے زندگی میں ہی وہ سب کچھ سایہ پدری کی شکل میں میسر ہو گیا تھا کہ جس کے حصول کے لیے لوگوں کو کئی سال دشت اور صحرا کی سیاہی چھاننا پڑتی ہے اور پھر کہیں کامیابی ملتی ہے۔
سیاست سے دلچسپی والے حضرات کے لیے بھی یہ کتاب ایک انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتی ہے۔فرید پراچہ صاحب نے پاکستان کی سیاسی تاریخ اوراس تاریخ کے سیاسی سردار وں اوربونے کرداروں پر بھی مفصل لکھا ہے اور یوں کئی پوشیدہ سیاسی ابواب کو بے نقاب کر دیا۔ جماعت اسلامی کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے مصنف کی طرف سے زیادہ تر باتیں جماعت اسلامی کے اندرونی معاملات اورانتظامی امور پر کی گئیں مگر اس تصنیف میں ملکی تاریخ کے اہم سیاسی فیصلوں اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی پالیسیوں سمیت مختلف اوقات میں بنائے جانے والے سیاسی اتحادوں کو بھی خوب بیان کیا ہے جس کا مطالعہ یقیناً کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکن کی بصیرت اور ذہنی پختگی میں اضافے کا باعث بنے گا۔
مصنف محترم فرید پراچہ نے اس کتاب میں اپنے بچپن سے لے کر اب تک کے تمام واقعات کا مختصر اًمگر جامع ذکر کیا ہے یہاں تک کے جیل میں بتائے گئے شب و روز اور مشقتوں کا مکمل احوال بھی لکھا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے مختلف سفرناموں کا دلچسپ احوال بیان کر کے اس کتاب کو معلوماتی بنانے کی بھی کوشش کی ہے نیزکتاب کے آخر میں اپنے تمام قریبی رشتہ داروں کا تفصیلاً تعارف بیان کیا گیا ہے۔مصنف نے کتاب کے آخر میں اپنی زندگی کے مختلف ادوار میں اہم مواقع کی یادگار اور نایاب تصاویر بھی شامل کی ہیں۔ فرید پراچہ کی زندگی میں مولانا مودودی کی تعلیمات کا بے پناہ اثر ملتا ہے اور ہمیں ”عمر رواں“ میں گاہے بگاہے وہ اپنے پیرو مرشد کے سکھلائے گئے اسباق کو دہراتے نظر آتے ہیں چنانچہ یوں یہ کتاب کم اور ایک تحریکی کارکن کے شب و روز کی داستان زیادہ نظر آتی ہے۔اس مادیت پرستی کے دور میں نوجوان نسل کے لیے زندگی کی حقیقت جاننے کے لیے اس کتاب میں بہت سے ایسے واقعات بیان کیے گئے ہیں جن کی مدد سے چند روزہ مستعار حیات کا خلاصہ خوب اچھی طرح سمجھ میں آجاتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عمران امین کے کالمز
-
اللہ کرے بہتری کے دن جلد آئیں
پیر 26 جولائی 2021
-
بدلا بدلاہے عمران خان
جمعرات 8 جولائی 2021
-
فرید پراچہ کی ”عمر رواں“
بدھ 30 جون 2021
-
مسلمان کی نجات عشق نبی ﷺمیں ہے
بدھ 12 مئی 2021
-
ریاست مدینہ یاریاست یثرب کا سفر
منگل 11 مئی 2021
-
کس۔۔۔۔۔نے تمہیں اے سی لگایا؟
پیر 10 مئی 2021
-
مشکل میں ہیں مزدور کے حالات
جمعہ 7 مئی 2021
-
ذہنی و جسمانی صحت کا حصول کیسے ممکن بنائیں؟
جمعرات 15 اپریل 2021
عمران امین کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.