
کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور بھارت کے خودکش حملے
جمعرات 23 نومبر 2017

میر افسر امان
(جاری ہے)
صاحبو!کیا کیا بیان کیا جائے۔ دکھوں کی ماری کشمیری قوم جو اپنا آج، پاکستان کے کل کے لیے قربان کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ پاکستان کے حکمرانوں کا ایسا رویہ رہا ہے۔ بھارت نے توکشمیریوں کو ہر حربہ استعمال کر پاکستان سے ملنے سے روکنے کی کوشش کی۔ مگرقربان جاؤں حریت کانفرنس کے ۸۰ سالہ بوڑھے لیڈر، سید علی گیلانی کہ جس نے بھارت کو للکار کر تاریخی بیان دے کہا کہ” اے بھارت تم کشمیر کی سڑکوں پر تار کول کے بجائے سونا بھی بچھا دے تب بھی ہم تمھاری بات نہیں مانیں گے“۔ ہم تم سے آزادی حاصل کر کے پاکستان کے ساتھ شامل ہونگے انشاء اللہ۔ اس ہی اعلان کے بعد کشمیری روزانہ مظاہروں کے درمیان پاکستانی سبز ہلالی جھنڈے لہراتے رہتے ہیں ۔ بھارت کے ترنگے جھنڈے کو جلاتے ہیں۔ پاکستان کے یوم آزدی کو پاکستان کے ساتھ مناتے ہیں اور بھارت کے یوم آزادی کے دن سیاہ جھنڈے لہرا کر ہڑتال کرتے ہیں۔کشمیریوں کے اس عمل سے بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ ٹوڑ دیے۔ ان کے کھیت کھلیان اور پھلوں کے باغات اور پراپرٹیوں جس میں مکان ، دوکانیں اور کاروبار شامل ہے،پر گن پاؤڈر چھڑک کرخاکستر کر دیا۔ ہزاروں کو جعلی مقابلوں کے ذریعے شہید کر کے اجتمائی قبروں میں دفنا دیا۔ ان کے ہزاروں نوجوانوں کو قید میں بند کر دیا۔ ہزاروں کو قید کے دوران آپائج کر دیااور ہزاروں کو گم کر دیا جس سے کشمیر کی سیکڑوں عورتیں نیم بیوہ ہو گئیں۔ کشمیر کی ہزاروں مائیں، بہنیں،بیویاں اور بہنیں کی آنکھیں اپنے مردوں کی رہیں تکتے تکتے خشک ہو گئیں۔ ہزاروں عزت مآب خواتین کے ساتھ ان کے سفاک فوجیوں نے اجتمائی آبرو ریزی کی۔ اب توان کی خواتیں کی چوٹیاں کا ٹ کر فرعونی ذہنیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کے بے بس نہتے مظاہرین پر بیلٹ گنیں چلا کر اس کے سیکڑوں نوجوانوں کو اندھا کر دیا ہے۔ نام نہاد سیکولرزم کا دعویٰ کرنے والے بھارت کے سفاک حکمرانوں کے حکم پر ان کی آٹھ لاکھ فوج کشمیری مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں دخل دے ان کو جمعہ کی نماز تک نہیں ادا کرنے دیتے۔ اس کی عقیدت کے منبع زیارتوں کو گن پاؤ ڈر چھڑک کر جلا دیا۔مقبوضہ کشمیر میں محاصرے ، کریک ڈاؤن اور چھڑپیں روز کا محمول بن چکی ہیں۔سخت سردی کے دوران شناختی پریڈ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔کشمیری خواتین کی بے حرمتی کی جاتی ہے۔نہ جانے انسانیت کا ضمیر ان مظالم پر کب جاگے گا۔ اُدھربھارت کی گیدڑ بھبکیوں کہ وہ آزاد پاکستان کے زیر اہتمام آزادکشمیر پر بھی قبضہ کر لے گا۔اب تو ان کے چمچے فاروق عبداللہ تک بھی بول اُٹھے ہیں کہ آزاد کشمیر پاکستان کا حصہ ہے ۔پاکستان کسی طور پر بھی بھارت کو اس پر قبضہ نہیں کرنے دے گا۔ کشمیر ایک آزاد ریاست کے طور پر نہیں رہ سکتی۔ اس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ جموں و کشمیرکو پاکستان میں ہی شامل ہونا چاہیے۔ بھارت کے کچھ انصاف پسند دانشور،بھارت کے حکمرانوں سے کہہ رہے ہیں کہ کشمیر میں مظالم کی وجہ سے کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔ کہ مقبوضہ کشمیر میںآ ئے دن بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں احتجاجی مظاہرے ہوتے ہیں۔ آغا حسن الموسوی کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ روزانہ کی بنیاد بھارتی سفاک فوجی کشمیریوں کو شہید کر رہے ہیں۔ دو دن پہلے گھر گھرتالشی کے دوران چھ کشمیریوں کو شہید کر دیاگیا۔لوگوں نے فوجی محاصرہ توڑ کر احتجاج کیا اور ہڑتال کی۔ پلومہ میں کریک ڈاؤن کی کوشش کشمیریوں نے ناکام بنا دی۔جھڑپوں میں پانچ افراد زخمی ہوئے۔وادی میں بھارت مظالم کے خلاف احتجاج ہوا۔ کئی مقامات پر عوام نے فوجیوں پر پتھراؤ کیا۔کشمیر میں جاری تحریک تکمیلِ پاکستان کو دنیا کی نظروں سے اوجل کرنے کی بھارتی حکمرانوں کی پالیسی ہے کہ ایل او سی پر اشتعال پیدا کیا جائے۔چڑی کوٹ اور نیزہ پیرسیکٹر میں بھارتی فوجیوں نے بے اشتعال فائرنگ کی۔ اس سے ۷۵ سالہ خاتون شہید ہو گئی۔ پاکستان کے فوجیوں نے بھارت کی فوجی چوکیوں پر فائرنگ کر کے ان کو تباہ کر دیا۔وفاقی وزیر برائے امور آزاد کشمیر، گلگت وبلتستان برجیس طاہر صاحب نے کہا ہے کہ بھارتی فوج حسب معمول معصوم کشمیری نوجوانون کو نام نہاد جعلی مقابلوں میں شہید کر رہی ہے۔
صاحبو!پاکستان کے بزدل حکمران کشمیریوں سے اور کتنی قربانیاں چاہتے ہیں۔کیا سال میں صرف ایک یوم کشمیر منا کر کشمیر کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے؟کیا پاکستان نے بیرون دنیا اپنے سفارت خانوں میں کشمیر کا مسئلہ اقوام عالم کے سامنے اُٹھانے کے لیے کشمیر بینچ قائم کیے ہیں؟ کیا عوام کا مطالبہ مانتے ہوئے کشمیر کمیٹی میں کوئی فعال شخص کو لگایا ہے؟ ایک بات پاکستان کی عوام اور حکمرانوں کو پلے باندھ لینی چاہیے کہ بھارت پاکستان کو ختم کر کے ہی دم لینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اب تو بھارت میں ہندو انتہا پسند دہشت گرد موددی ہندواتا یعنی بھارت کو ایک کٹڑ ہندو مذہبی ریاست بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ یہ تنظیم ہنددؤ ں کی دہشت گرد تنظیم راشٹریہ سیونگ سنگھ( ایس ایس آر) کا بنیادی رکن ہے ۔ پُر تشدد تنظیم پر انگریزوں نے بھی اپنے دور میں پابندی لگائی تھی۔بھارت کے پاکستان توڑنے کے منصوبے کو ناکام کرنے اور پاکستان بچانے کا ایک ہی فارمولہ ہے۔پاکستان میں فوراً قائد اعظم کے وژن کے مطابق اسلامی نظام حکومت قائم کر دینا چاہیے۔ اس سے بکھری ہوئی پاکستانی قوم یک سو ہو جائے گی۔ حکومت کسی بھی سیاسی پارٹی کی ہو۔عوام اُس کی زورِ بازو بن جائیں گے۔اورجب ہمارے حکمران، تحریک پاکستان کے دوران اللہ سے کیے ہوئے وعدہ پورا کرے گی ۔تو اللہ آسمان سے رزق نازل کرے گا۔ زمین اپنے خزانے اُگل دے گی۔ پاکستان کے سارے مسائل حل ہو جائیں گے۔ تحریک تکمیل پاکستان پوری ہو جائے گی۔کشمیر پاکستان سے مل جائے گا۔اورکشمیر پاکستان کی شہ رگ بھارت کے خودکش حملوں سے محفوظ ہو جائے گی۔ اللہ کرے ایسا ہی ہو آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.