وجود زن‎‎

ہفتہ 31 جولائی 2021

Misbah Chaudhry

مصباح چوہدری

یہ بات اکثر مجھے ورطہ حیرت میں ڈال دیتی ہے کہ کوئی بابا کیمیا ہو کہ ریاضی دان, اہل تصوف ہو کے عمرانیات کا ماہر, فلکیات کا ستارہ شناس ہو یا ابن بطوطہ جیسا راستہ باز, کوئی طب دان ہو کہ سنیاسی سب کے اندر ایک عمر خیام ضرور ہوتا ہے کہ جسکی رباعی کے ہر مصرعے کا وزن عورت کے عشق سے برابر ہوتا ہے. انکے تمام مصدقہ و غیر مصدقہ فریضوں کا اتمام وجود زن کا مرہون منت ہے.

ایسے مرد عموماً عورتوں کی چوکھٹ پہ پانی بھرتے پائے جاتے ہیں. ایسی عورتیں جونظر بھر دیکھنے سے دل میں اتر جانے کی صلاحیت رکھتی ہیں. لگاوٹ کے جال بننےکے عمل سے آشنا ایسی عورتیں محبتوں کے پھندوں میں مردوں کو ایسا پھانستی ہیں کے وہ جان ہی نہیں پاتے کے انکے گرد بانہوں کا یہ جال اور انکی پہنچ میں موجود یہ ہونٹوں کے جام درحقیقت بیرونی محرکات سے انکی توجہ ہٹانے کے لیے ہیں.

شہر کے ہر بیوٹی سیلون تک انکی رسائی ہوتی ہے لہذا اپنے حسن کو شکار کی پسند کے مطابق ڈھالنا انکے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے عشوہ گری کے ہنر سے واقف یہ لومڑیاں مردوں کو وقتی ضروریات کی تکمیل کرنے والے آلے کے سوا کچھ نہیں گردانتی. یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ جوتے کی نوک پہ رکھتی ہیں. فطرت میں ڈال ڈال اڑنے کا ہنر لیے یہ کئی گھروں کی بنیادیں اسی عشوہ گری کی غلاظت سے کھوکھلی کر دیتی ہیں.

کہیں کسی ایک پہ رکنا انہوں نے سیکھا ہی نہیں ہوتا شیرکی کھال میں یہ لومڑیاں ایسے دندناتی پھرتی ہیں کےانکا کوئی پوچھنے والا ہی نہیں. ہو بھی کون؟؟؟ انکے مقابل کی مشرقی عورت کسی گہنائےہوئے چاند کی مانند رقیب کے حسد میں جل کے لال تو ہوتی ہے مگر کسی دل کو اپنی روشنی سے لبھا نہیں سکتی. وہ ہمیشہ حیا, پرہیز گاری, پارسائی اور گھبراہٹ کی قبا اوڑھے اپنی محبت کو عزت, پاسداری, اور مجبوری کی زنجیروں میں جکڑے خود ترسی کا رونا روتی رہتی ہے, ایسی عورت کو کسی کے اعصاب پہ سوار ہونے کا نہ شوق ہوتا ہے نہ اس ہنر سے شناسائی, یہ آگے بڑھنے سے پہلےپچھلا گیر لگاتی ہے, یہی وجہ ہے کہ جیتنے کی بجائے یہ خود ہار جاتی ہے.

ایسی عورت نسلوں کی محافظ تو ہو سکتی ہے مگر مرد کے دل کی ملکہ نہیں. مرد کو وہی عورت بھاتی ہے جو پہلی نظر میں چنگیز خان کی طرح اسکے دل کی اینٹ سےاینٹ بجا دے, حواسوں پہ اسکی گرفت ایسی ہوکے مرد پلک جھپکنا بھول جائے اور اداؤں کی کاٹ ایسی کے انگ انگ کسی ماہر رقاصہ کی طرح جھوم جھوم جائے.
رومان کی یہ تقسیم کائنات کا ایسا مسئلہ ہے کے جس پہ فیثا غورث بھی خاموش تماشائی ہے یہ ایک ایسا نفسیاتی جنوں ہے جہاں سگمنڈ فرائیڈ بھی انگشت بدنداں ہیں. سچ ہے عورت اس کائنات کا ایسا شاہکار جو کسی مرد کی پہلی چاہ اور آخری خواہش کا درجہ رکھتی ہے�

(جاری ہے)

�۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :