ڈیجیٹل کرنسی (مستحکم اور ترقی یافتہ پاکستان )

جمعرات 8 جولائی 2021

Mohammad Zaryab Khan

محمد زریاب خان

آج سے تقریبا 74 برس قبل جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو پاکستان کے پاس سب کچھ زیادہ اثاثے موجود نہ تھے کیونکہ ہمیں اپنے ہمسایہ اور علیحدگی اختیار کرنے والے بھارت نے بد دیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اثاثوں کی غلط تقسیم کرتے ہوئے پاکستان کو کچھ خاص نہ دیا جس کے باعث پاکستان وجود میں آتے ہیں بے شمار مسائل کا شکار رہا اور پاکستان کو ایسے مسائل نے اس وقت جھگڑا کہ جن کا حل نہ آج تک ہو سکا اور نہ ہی موجودہ حالات کے ساتھ ہاتھ نظر آ رہا ہاں ہاں البتہ اگر ہم اپنی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے اور اخراجات کو کم کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائے بھائی جو کہ دور حاضر میں تو مشکلات کا باعث بنے مگر مستقبل قریب دور میں ہمارے لیے مفید ثابت ہیں تو پھر اس بارے میں بہتری کا خیال یا گمان ذہن میں لایا جا سکتا ہے لیکن گزشتہ ستر برسوں میں میں تو کسی حکومت نے اس جانب کوئی خاص توجہ نہ دی جس کے باعث پاکستان آج بھی بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پاکستان کو اپنے اخراجات چلانے اور مسائل کے حل کے لیے آئی ایم ایف اور دیگر کے اداروں کے پاس قرضہ اٹھانے کے لیے ہر برس جانا پڑتا ہے جس کے باعث ہمیں ان کی بے شمار شرائط آیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی بہت سی اشیاء خوردونوش اور دیگر میں ان کی منشا اور حکمت کے مطابق فیصلے کرنا پڑتے ہیں جو انتہائی قابل تکلیف عوام الناس کے لئے ثبت ہوتے ہیں
اور جب دنیا بہت تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور بہت سے ممالک ایسے ہیں جو کہ پاکستان کے بعد معرض وجود میں آئے لیکن وہ ترقی یافتہ اور خودمختار کہلائے آئے مگر پاکستان اس دوڑ میں بہت پیچھے رہ چکا ہے ہے ان ممالک کا ذکر کرنا چاہیے تو ان میں چین سر فہرست مست کب کہ بنگلہ دیش جو کہ پاکستان کے بہت بات نعت علی کرتا ہے وہ بھی بہت حد تک مستحکم دکھائی دیتا ہے اور آج اگر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتا ہے اور اپنا نام ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہونا چاہتا ہے تو اس کے لئے ایک تجویز پیش کرنا چاہوں گا دنیا جب سے بنی بہت تیزی سے گزر رہی ہے اور دن بدن نئی سے نئی جدت وقوع پذیر ہو رہی ہے
آج سے سے کچھ زمانہ قبل بھائی دنیا دنیا میں میں لین دین کے لیے لیے لوگ اشیا کو تبدیل کیا کرتے تھے پھر اس کے بعد کرنسی نوٹ کا کنسرٹ وجود میں آیا جو کہ بعد ازاں ڈیجیٹل میں کنورٹ ہو گئے اور اب بے شمار ایسے ذرائع موجود ہیں کہ جن کو استعمال کرتے ہوئے ہم بغیر فزیکل لین دین کیے یے پیسوں کا تبادلہ کر سکتے ہیں
لیکن اب دنیا اس سے بھی کہیں آگے بڑھ چکی ہے ترقی یافتہ ممالک میں اب کرنسی نوٹ کو ختم کرکے ڈیجیٹل کرنسی یا کرپٹو کرنسی کے نام سے ایک ایسی کرنسی ایجاد کر دی گئی ہے کہ کہ جس کا کوئی کوئی دکھائی دینے والا وہ جو تو نہیں ہے مگر وہ بہت مستحکم حکم اور بدعنوانی سے پاک ہے بہت سے ممالک نے اپنے اپنے coins بنا لیے ہیں جن کی مالیت دن بدن بڑھ رہی ہے جیسے جیسے کسٹمرز کی تعداد بڑھ رہی ہے اور وہ ملک دن بدن ترقی ترقی پذیر ممالک کی فہرست سے نکل کر ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کے قریب سے قریب تر ہوتا جا رہا ہے
لہذا اب پاکستان کو بھی چاہیے کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی ریٹ ڈیجیٹل کرنسی کو حکومتی سطح پر پر لیگل یا جائز قرار دے کر اس بارے میں ایسی ٹیم تشکیل دی جائے جو اس پر ہر کام کرکے اس کے فوائد اور نقصانات کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی ڈیجیٹل کرنسی تاکہ پاکستان بھی ترقی پذیر ممالک کی فہرست سے نکل کر ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے چونکہ آنے والا وقت ڈیجیٹل یا کرپٹو کرنسی کا ہی ہے تو پاکستان جتنا جلدی اس کو سنجیدہ لے کر اس پر کام کرے گا اتنا مفید ثابت ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :