
مگرحالات کبھی نہیں بدلیں گے!
منگل 29 جنوری 2019

محمد اکرم اعوان
آج کے اس جدید دورمیں دیہات ،گاوں،قصبہ،شہرہرجاہ ومقام ضرورت کی خاص وعام چیزباآسانی دستیاب ہے،مگرہمارے شہروں سے لے کردیہات تک کوئی چیزنایاب ہے توصرف اخلاق اور احساس۔
(جاری ہے)
اصلاح معاشرہ ،شعوراوراعلیٰ اخلاقی تربیت کو یکسرنظر اندا ز کرنے سے کوئی بھی طریقہ تدریس،کوئی بھی نصاب تعلیم ہرگزموئثر نہیں ہو سکتا ۔نئی نسل کی تربیت نہ کرنے سے معاشرے میں جرائم مزیدبڑھتے رہیں گے، ظلم کے اندھیرے مزید گہرے ہوتے رہیں گے،حالات مزید بگڑتے رہیں گے،ریاست عوام کوکوستی رہے گے اور عوام حکمرانوں کوطعنے دیتے رہیں گے۔مگرافسوس ہمیں اس لاپرواہی کااحساس کب ہوگا ؟کب تک خودفریبی کاشکاررہیں گے؟ہمیں کب سمجھ آئے گی کہ تعلیم کے اصل مقاصدکے حصول اوربہترین نتائج کے لئے تعلیم کے ساتھ تربیت بھی ضروری ہے۔
تعلیم کی تعریف کے مطابق تعلیم کاایک مقصد"اقدارکی نسل در نسل منتقلی ہوتاہے"۔بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں نئی نسل کی تربیت ،اعلیٰ کرداراوراخلاق کی طرف کسی کی توجہ ہی نہیں۔ بچوں اورنوجوان نسل کی اخلاقی تربیت اور معاشرے کا ایک اچھافردبنانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی جارہی ۔جب معاشرہ میں تعمیری اخلاقی عنصر کی کمی کے باوجودانسانی کردار کی تربیت سے غفلت برتی جائے،تومعاشرہ اپنی تمام تر ترقی وٹیکنالوجی اورآسائشوں کے باوجودتباہی اوربربادی کا شکار ہوجاتاہے۔پھرایسے معاشرے میں بدتہذیبی،ایذارسانی،حق تلفی، درندگی ،ظلم و نا انصافی عام ہوجاتے ہیں۔ انسانوں کے دل سے احساس اوررحم ختم ہو جاتا ہے۔جب دلوں سے احساس اوررحم ختم ہو جائے تو زینب ،عاصمہ،اے پی ایس،قصور،تونسہ ،ماڈل ٹاون اور ساہیوال جیسے المناک سانحات جنم لیتے ہیں۔
والدین،اساتذہ اورمعاشرہ پربھاری ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم کے ساتھ بچوں کی تربیت پرخصوصی توجہ دیں۔رسول اللہ کے ارشادمبارک کامفہوم ہے:"باپ اپنی اولادکوجوکچھ دیتاہے اس میں سے بہترین عطیہ اچھی تعلیم وتربیت ہے۔" جبکہ ہمارا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ایک دوسرے کامذاق اُڑانا،ایک دوسرے کے نام رکھنا،دوسروں کے حالات کریدنا،لوگوں کی پیٹھ پیچھے برائیاں کرنا ہمارا محبوب ترین مشغلہ اور ہمارے کردار کاجزوئے لازم بن چکاہے۔ہم اس پرہی اکتفانہیں کرتے بلکہ اپنی اولادکواپنے ہرعمل کے ذریعہء بچپن سے ہی گالی،ما ر پیٹ ، تشدد،بے ایمانی، جھوٹ اورمنافقت سکھارہے ہوتے ہیں اورامیدیہ رکھتے ہیں کہ اچھے دن آئیں گے۔سچ تویہ ہے ،نسل نو کی تربیت کے باب میں والدین ، معاشرہ،اساتذہ اورریاست ہم سب مجرمانہ غفلت اورلاپرواہی کے مرتکب ہورہے ہیں ۔
کسی بھی معاشرے کی بقاء کے لئے اخلاقی رویے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔روسوکہتاہے کہ جس معاشرے میں ہرشعبے کے ماہرین ہوں لیکن ان میں اچھے انسانوں والے اوصاف نہ ہوں،تو سمجھ لیجئے کہ اس معاشرے میں کچھ بھی نہیں۔معاشرے کے قیام، استحکام اوراس کی بقاء کے لئے کہیں بھی یہ نہیں کہاگیا کہ تم میں سب سے بہترین انسان وہ ہے جواچھا ڈاکٹر،قابل وکیل،ذہین سائنسدان،سمجھدارسیاستدان یا زیادہ کامیاب تاجر اور بزنس کی باریکیوں کواچھے طریقہ سے سمجھنے والا ہے،بلکہ یہ تعلیم دی گئی کہ،تم میں سے بہترین انسان وہ ہے ،جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں ۔
یونانی فلسفی سقراط نے اخلاقی اوصاف پرزوردیاہے ،وہ کہتاہے" اچھے ہنرمند،اچھے کاریگراورمختلف شعبوں کے ماہرین تب ہی کسی معاشرے کی ترقی کاباعث بن سکتے ہیں جبکہ وہ اچھے انسان بھی ہوں"۔سارے دین کا خلاصہ اچھے اخلاق اورمیٹھابول ہیں۔آپ ﷺ نے فرمایا "میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ محبوب وہ ہے جس کے اخلاق سب سے بہترین ہوں (بخاری 3759)۔
اخلاق ، تہذیب وشائستگی اوراحساس ایسی قیمتی چیزہے ،جس کے لئے مسلسل تربیت کی ضرورت ہے۔اللہ عزوجل نے انسان کی اصلاح اور تربیت کے لئے کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام کودُنیا میں بھیجا،جنہوں نے دُنیامیں آکرانسانوں کو اعلیٰ اخلاق کی تعلیم فرمائی۔بے شک ہمارے پیارے آقانبی آخرالزمان حضرت محمدمصطفیﷺتمام انسانوں میں سب سے بڑھ کراعلیٰ اخلاق پرفائز ہیں۔اللہ رب العزت کا ارشادہے کہ رسول اللہ ﷺکی زندگی تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے۔حضور ﷺکے نقش قدم پرچل کرہی انسان بلند اخلاق کا مالک بن سکتاہے۔ لہٰذاجب تک ہمارے مقاصدتعلیم اور نصاب تعلیم کا مرکز ومحور سیرت النبی ﷺ نہیں ہوگا،قسم ہے واحد ہ لاشریک کی، پھر صرف حکمران بدلیں گے ، نظام بدلیں گے ،مگرحالات کبھی نہیں بدلیں گے!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد اکرم اعوان کے کالمز
-
آوارہ کتے شہریوں کے لئے وبال جان !
منگل 28 جنوری 2020
-
کہیں پرندے بھوکے نہ رہ جائیں!
جمعرات 23 جنوری 2020
-
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020
-
بادشاہ رعیت سے ہی تاجدارہوتا ہے!
بدھ 8 جنوری 2020
-
اے عقل تم ہمیشہ دیرسے کیوں آتی ہو !
بدھ 1 جنوری 2020
-
ہمارا مسئلہ کیا ہے !
جمعرات 26 دسمبر 2019
-
حکمران اورعوام
جمعرات 12 دسمبر 2019
-
ہمارے تعلیمی مسائل اورسرکاری و نجی تعلیمی ادارے
جمعرات 5 دسمبر 2019
محمد اکرم اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.