آج کا جدید انسان

اتوار 29 نومبر 2020

Muhammad Awais Jamil

محمد اویس جمیل

آج کا انسان روح زمین کے سب سے حیرت ناک دور سے گزر رہا ہے زمین پر جتنی تہذیب گزری اُن میں سے سب سے زیادہ سہولیات آسائش اور تعلیم یافتہ ہماری تہذیب گزررہی ہے۔اور سب سے دردناک حقیقت یہ ہے اس قدر ترقی یافتہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس انسان اس قدرڈپریشن اور anxiety کا شکا ر کیوں ہے؟ ہم سے پہلے لوگوں میں یہ سب کیوں نہیں تھا ؟ ایک دور تھا جب لوگ پیاروں سے باتیں کرنے کے لئے مہینوں بھر انتظار کرتے تھے خط لکھتے تھے اور اس کے خط میں لکھے ہر ایک لفظ سے محبت ٹپکتی نظر آ تی تھی اور آج گھر بیٹھے میلوں دور بیٹھے لوگوں کے حال احوال پوچھ لیتے ہیں ۔

پہلے دور کا انسان کتابوں اور اپنے بڑے بزرگوں سے سیکھتا تھا اور آج کے دور کا انسان وٹس اپ، ٹویٹر اور گوگل سے سیکھتا ہے ۔

(جاری ہے)

پہلے دور میں کسی سے ملنے کے لئے کئی کئی میلوں کا سفر کرتے لوگ اور سفر میں کئی کئی دن اور راتیں گزر جاتی اور آج کے دور میں گاڑی نکالی اور فوراً پہنچ گئے۔پہلے لوگ صحت مند تندرست چست و توانا ہوتے تھے اور کھیتی باڑی کر کے کھاتے تھے اور آج کے اس دور میں انسان سارا سارا دن ایک کرسی میں بیٹھ بیٹھ کر دن رات گزار دیتے ہیں ۔

آج کا انسان پریشانیوں میں مبتلا ہے پہلے کا انسان سب طرح کی مصیبتوں سے آزاد تھا اور آج کا انسان کاروبار میں نقصان ہونے کی وجہ سے پریشان زیادہ پیسہ ہونے کی وجہ سے ڈرا ہوا ، راتوں کو سونے کی بجائے کام کرنے کی وجہ سے چڑ چڑا ہونا ۔ آج کا انسان ضروریات اور ٹیکنا لوجی کے نیجے دبا ہوا ہے اور ہم آج جس دور کی بات کر رہے ہیں اور ہے ٹیکنا لوجی کا دور ۔

میں مانتا ہوں اس ٹیکنالوجی نے انسان کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائی ہیں۔لیکن کہیں نہ کہیں اس کی منفی اثرات آہستہ آہستہ بڑھتے جا رہے ہیں ۔آج کا انسان ٹیکنا لوجی کی وجہ سے بہت ساری بیماریوں میں مبتلا ہے۔ہم ایک ہی گھر میں رہ کر ایک دوسرے کو دیکھنے کے لئے مہینوں لگ جاتے ہیں ۔ہم ایک میز پر بیٹھ کر کھانا کھانے کے لئے ترستے ہیں ۔ہم اس قدر سو شل میڈیا کے عادی ہو چکے ہیں ہمیں آس پاس کے انسانوں کی کوئی خبر نہیں۔

آج کے دور میں انسان کی دوسرے انسان کے لئے قدر اور اہمیت دو ٹکے کی رہ گئی ہے۔ انسان انسان کو نہیں سمجھتا ہے ۔ٹیکنالوجی نے جس قدر انسان کو سہو لیات فراہم کی ہیں اس سے کئی زیادہ پریشا نیوں میں دھکیل رکھا ہے۔آج ہم سجدوں میں بھی یہی سوچ رہے ہوتے ہیں آج کون سے نئی ٹیکنا لوجی مارکیٹ میں آتی ہے اور دعاؤں میں سید ھا راستہ اور اللہ کی عبادت کی بجائے ٹیکنالوجی کی ڈیمانڈ کر رہے ہوتے ہیں ۔ اس ٹیکنالوجی نے انسان کو اس قدر کھو کھلا کر رہی ہے اور یہ بات ہمیں کب سمجھ آئے گی؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :