
الطاف حسین ۔۔۔ اے ٹریجک ہیرو
اتوار 11 ستمبر 2016

نبی بیگ یونس
(جاری ہے)
ایک مشہور گریک ٹریجڈی ایڈیپس ریکس (Oedipus Rax) کا ہیرو ایڈیپس (Oedipus) اور اس کا باپ کنگ لوئس بھی ہماشیا کا ہی شکار رہے۔ پیشن گوئی کرنے والے گارڈزنے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ غلطیوں کی وجہ سے کنگ لوئس اور اُس کے جانشین بیٹے کا کیا انجام ٹھیک نہیں ہوگا۔ یہ تک بتایا دیاگیا تھا کہ بادشاہ کا بیٹا باپ کو قتل کرکے ماں سے شادی کرے گا اور بیٹا باپ کو قتل کرنے کے بعد بادشاہت کے تخت پر براجمان ہوگا اور ایسا ہی ہوا۔ لیکن بیٹا بھی غلطیاں کرنے میں باپ سے دو ہاتھ آگے تھا ۔وہ بھی پیش گوئیوں کے باوجود غلطیوں سے باز نہ آیا ۔ اقتدار اور مشہوریت کے نشے میں چور اندھیرے راستوں پر چلتے ہوئے سب کو غلط اور خود کو صحیح سمجھتا رہا، بالآخر وہی ہوا جسکی امید تھی۔ سارے راز افشا ہوئے، تمام غطیوں سے پردہ چاک ہوگیا، تمام حقیقتیں آشکار ہوگئیں لیکن اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چک گئیں کھیت۔ حقائق واضح ہوگئیں تو ایڈیپس کو حقیقت کا پتہ چل گیا کہ وہ نہ جانتے ہوئے اپنے باشاہ باپ کنگ لوئس کو قتل کرنے کے بعد بادشاہ کی اہلیہ سے شادی کرچکا تھا ۔ اب جو اُسکی بیوی تھی وہ اصل میں اُسکی والدہ تھی۔ حقائق کھل کر آشکار ہونے کے بعد ٹریجک ہیرو ایڈیپس کی والدہ جو اُس کے نکاح میں تھی نے شرم کے مارے خود کشی کی اور ایڈیپس نے سزا کے طور پر اپنی آنکھیں خود اپنے ہاتھوں سے نکال دیں اور دربار چھوڑ کی چلا گیا۔ یہ سارا آناً فاناً نہیں ہوا بلکہ جس ڈگری پر ایڈیپس چل پڑا تھا اُس سے صا ف ظاہر تھا یہی کچھ ہونے والا ہے اور بادشاہ کا ایک غلام بھی بادشاہ کو اشاروں کنائیوں میں حقائق سے آگاہ کرتا تھا ، لیکن بادشاہ تو بادشاہ تھا وہ بھلا غلام کی بات کیسے مانتا!
الطاف حسین کو دیکھا جائے تو ذی شعور لوگوں کو پہلے سے اندازہ تھا کہ جو کچھ الطاف حسین کے ساتھ گزشتہ ایک سال میں ہوا وہ ہونا ہی تھا۔ طاقت، مشہوریت اور بادشاہت کے نشے میں دُھت جناب الطاف حسین جس راہ پر چل پڑے تھے اس کا اختتام کوئی گلشن نہیں بلکہ کنواں ہی نظر آتا تھا، لیکن اس کنویں میں الطاف حسین کو کسی نے نہیں دھکیلا بلکہ ایک طویل سفر کے بعد انہیں اس کنویں میں چھلانگ لگانے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، اس کنویں تک پہنچتے ہوئے انہیں شائد کئی لوگوں نے اشاروں میں سمجھایا بھی ہوگا لیکن الطاف حسین بھی گریک ٹریجک ہیرو ایڈیپس ریکس اور شیکسپئیر کے ٹریجک ہیرو کنگ لیئرکی طرح ہماشیا یعنی Error of Judgement کا شکار تھے ۔ وہ بھلا کسی کی بات کیسے مانتے، انجام سب کے سامنے!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
نبی بیگ یونس کے کالمز
-
سچا جھوٹ
جمعہ 29 نومبر 2019
-
وزیراعظم کا کیا قصور؟
ہفتہ 15 جون 2019
-
شہید پاکستانی
جمعہ 22 مارچ 2019
-
نیا پاکستان
اتوار 5 اگست 2018
-
حامد میر سے شجاعت بخاری تک
منگل 19 جون 2018
-
سپائی کرونیکلز اورسابق جاسوس سربراہان
جمعہ 8 جون 2018
-
ایسے تو نہیں چلے گا
جمعہ 10 فروری 2017
-
چوہے اور جیو نیوز
ہفتہ 5 نومبر 2016
نبی بیگ یونس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.