لانگ مارچ یا کوئیک مارچ
اتوار 6 جولائی 2014
(جاری ہے)
میخانہٴ یورپ کے دستور نرالے ہیں
لاتے ہیں سرور اوّل ، دیتے ہیں شراب آخر
ہمارے شیخ الاسلام بھی چونکہ” وہیں کہیں کے“ ہیں اِس لیے اُنہوں نے بھی یہی” نسخہٴ کیمیا“ استعمال کرتے ہوئے APCکامشترکہ اعلامیہ اُس کے انعقادسے پہلے ہی تیار کرلیا ۔اُدھر APC کے مقررین اپنا جوشِ خطابت دکھا رہے تھے ، اِدھر نیوز چینلز کے ”شریر“ بار بار مشترکہ اعلامیہ کی کاپی دکھا ناظرین کو محظوظ کر رہے تھے۔مُرشد کی اِن ”پھُرتیوں“ کو دیکھ کر تو ہمیں بھی یقین ہو چلا ہے کہ دنوں مہینوں میں نہیں بلکہ گھنٹوں میں بھی انقلاب آ سکتا ہے ۔ویسے بھی پورے ملک کی ”کریم“ تو مُرشد کی قیادت میں اکٹھی ہو گئی ہے اور جہاں چوہدری برادران ، شیخ رشید ، احمد رضا قصوری ، اور غلام مُصطفےٰ کھَر جیسے عقیل و فہیم اور مقبول ترین لیڈر اکٹھے ہو جائیں اور جس انقلابی تحریک کو الطاف بھائی کی ”بڑھکوں کا تَڑکا“ نصیب ہو جائے اُس کی کامیابی تو اظہر من الشمس ہے ۔کپتان صاحب البتہ کچھ اُکھڑے اُکھڑے سے ہیں لیکن شیخ رشید کا دعویٰ ہے کہ وہ خاں صاحب کو بھی ”بابائے انقلاب“ کی قیادت پر راضی کر لیں گے ۔جہاں اتنے سارے امر ، اکبر ، انتھونی اکٹھے ہو جائیں وہاں انقلاب تو ”آوے ای آوے“۔بس ذرا ماہِ صیام کو گزر لینے دیجیئے پھر آپ ”سٹار پلس“ کے ڈرامے بھول جائیں گے کیونکہ جہاں مُرشد کا دِل پذیر خطاب ، الطاف بھائی کی بڑھکیں ، شیخ رشیدکے”پھوکے فائر“ ہوں، چوہدری پرویز الٰہی کی ”اللہ کے فضل و کرم سے “ کی گونج ہو اور جنابِ پرویز مشرف کے ”گُلو بَٹ“ احمد رضا قصوری آئینی و قانونی مُو شگافیوں کے لیے موجود ہوں وہاں بھلا ”سٹار پلس “کی کیا حیثیت۔ویسے اگر شیخ رشید کے دعوے کے مطابق خاں صاحب کی سونامی ساتھ نبھانے کو تیار ہو گئی تو اِس کے دو فائدے ہونگے ۔ایک تو یہ کہ سبھی ”یارانِ مشرف“ایک بارپھراکٹھے ہو جائیں گے اور دوسرے ایسے حکمرانوں سے بھی جان چھوٹ جائے گی جو ”ایویں خواہ مخواہ“ ملکی ترقی کا بہانہ بنا کر پاکستان کو یورپ بنانے پر تُلے بیٹھے ہیں ۔ بندہ پوچھے اچھے بھلے ”اسلامی پاکستان“ کو یورپ بنانا بھلا کہاں کی عقلمندی ہے؟۔ بھلے ہمارا لانگ مارچ ، کوئیک مارچ ہی میں کیوں نہ بدل جائے ،ہم حکمرانوں کی اِس سازش کو ہر گز کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ اگر حکمران کامیاب ہو گئے تو پھرتو ”ہماری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں“۔اگر ہم نہیں تو پھر قوم کے لیے” کوئیک مارچ“ ہی بہتر ہے ۔ ویسے بھی لانگ مارچ اور کوئیک مارچ میں فرق ہی کتنا ہے، لانگ مارچ سیاستدان خود کرتے ہیں جبکہ کوئیک مارچ فوجی بھائی سیاستدانوں کو کروادیتے ہیں جس کا قوم کی صحت پر تو ”کَکھ“ اثر نہیں پڑتا البتہ سیاستدانوں کو ”تریلیاں“ ضرور آنے لگتی ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.