
"اے عادل شہر،تیرے عدل کے معیار پہ۔۔۔افسوس"
ہفتہ 12 ستمبر 2020

رابعہ سلطان
(جاری ہے)
یہ بات ہمارے لیے قابل رشک ہے کہ ہم ایک اسلامی ریاست بن کر دنیا کے نقشے پر قائم و دائم ہیں ۔ ہمارا اپنا ایک وجود ہے ٫ ہماری ایک الگ شناخت ہے٫ دنیا ہمیں ایک قوم کی حثیت سے دیکھتی ہے۔ ہم ایک آزاد ملک میں سانس لے رہے ہیں۔ جس کی فضاء بھی ہماری ہے جس کی زمین بھی ہماری ہے ۔ اس ملک کی بقاء کے لئے ہم مرمٹنے کو اپنا عزاز سمجھتے ہیں ۔ اس ملک کی حفاظت ہمارا اولین مقصد ہے کیوں کے یہ ملک ہمارے بزرگوں کی بےمثال قربانیوں سے ملا ہے۔ لیکن__________!
فیض احمد فیض نے کہا تھا؛
وہ انتظار تھا جس کا یہ وہ سحر تو نہیں
اس ملک کو بزرگوں نے بنایا کیوں کے وہ چاہتے تھے ایسی ریاست بنائی جائے جہاں آزادی کے ساتھ اسلام کے قوانین کو پورا کیا جاسکے۔ مگر یہ کیا ؟ یہاں تو ساری گیم ہی الٹ ہے۔ یہاں تو آج بھی انگریز سرکار کے بنائے ہوئے قانون نافذ ہیں۔ اس ملک کو حاصل کیا گیا کہ یہاں اسلام کا بول بالا ہو گا ۔ اپنی آزادی کے ساتھ مسلمان مسجدوں میں نماز ادا کر سکیں گے ۔ مگر ہمارے بزرگوں نے شاید قربانیاں دینے میں تھوڑی جلد بازی کر لی کیوں کہ آج کی نوجوان نسل کو دیکھ کر کہیں سے بھی یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ اسلام کے عروج کا سبب بنیں گے۔ ہمارے آباؤ اجداد ہمیں مسجدوں کے لیے ایک ریاست تو بنا کر دے گئے۔ مگر اس میں جا کر نماز ادا کرنے کا جذبہ نہیں دیے کر گئے۔
میں نے اپنے بزرگوں سے سنا ہے کہ ایک دور تھا جب ناچ، گانا اور بے حیائی ان سب چیزوں کو گناہ کبیرہ اور بےغیرتی کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ مگر آج یہ سب فیشن اور ماڈرن ہونے کی پختہ دلیلیں ہیں۔ یہ سب ہمارے اندر اس قدر رچ بس چکی ہیں کہ ہم شاید ہوا کے بغیر چند سیکنڈ زندہ رہنے کا تصور کر سکتے ہیں مگر ناچ گانے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ ہم نے اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ گانا روح کی غذا ہے اور اگر یہ ہی صورتحال رہی تو میرا یہ خیال ہے کہ وہ وقت بھی دور نہیں جب ہم ایصالِ ثواب کے لیے قرآن خوانی کی بجائے تال سے تال ملائیں گے ۔ اور یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ ہماری اس سر زمین میں فیشن کے نام پر بے حیائی کے کارخانے چل رہے ہیں۔
اس ملک کو بنایا گیا تھا کہ یہاں لوگوں کی جان و مال ، ان کی عزتوں کی حفاظت ہوگی۔ مگر افسوس کے ہم ایسا کچھ نہ کر سکے73 سال گزر جانے کے باوجود آج بھی ایک ماں اپنے گھر سے نکلی ہوئی بیٹی اور بیٹے کی عزت و جان کی فکر مند ہے۔ آج کے والدین میں اب تک وہی خوف ، وہی ڈر زندہ ہے ۔ آزادی کے نعرے اور جشن منانے والوں کو یہ بات تسلیم کرنا ہوگی کہ ہم آج بھی غلام ہیں۔ ہم اپنے آباؤ اجداد کے نظریوں کو آج تک عملی جامہ نہ پہنا سکے ۔ ہم آج بھی ذہنی طور پر مفلوج ہیں۔ بس اب بہت ہوا ! آزادی کے نام پر ایک دن جشن منا لینے سے ، حب الوطنی سے بھرپور تقریریں کر لینے سے ، جذبات بھری تحریریں لکھ لینے سے ، محبت بھرے نغمے گا لینے سے ، پر جوش نعرے لگا لینے سے۔
اب کچھ نہ ہوگا اب ہمیں یہ عزم بنانا ہے کہ اپنے بزرگوں کی دی گئی قربانیوں کو ضائع نہیں کریں گے ۔ حقیقتاً اس ملک کو اسلامی ریاست بنائے گے ۔ ایسی ریاست جس کا خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا۔ ایسی ریاست جس میں اسلام کا بول بالا ہو ۔ صرف کتابوں میں لکھے جانے والے مضمونوں میں یا صرف دنیا کو سنائی جانے والی تقریروں میں یہ ایک اسلامی ریاست نہیں ہوگی بلکہ ہمارا معاشرہ اور معاشرتی نظام اس بات کی گواہی دے کہ یہ ملک ایک اسلامی ریاست ہے اور ہم صحیح معنوں میں اس ملک کو مدینہ جیسی ریاست بنائے ۔ ایسی اسلامی ریاست جہاں گھر سے نکلی ماں ، بہن اور بیٹی اپنی عزتوں کے ساتھ واپس آئیں۔ جہاں کسی درندگی کا خوف نہ ہو ۔ یہاں انصاف عام ہو ۔ انصاف کے لیے روڈوں کی خاک نہ چھاننی پڑے ۔ اللہ تعالیٰ کے دربار میں التجاء ہے کہ وہ اس ملک پر اپنا خاص کرم فرمائے۔ اور ہماری ماؤں بہنوں کی عزت و آبرو کی حفاظت فرمائے کیوں کہ اب اس ملک کہ شہریوں سے اس بات کی امید رکھنا بےسود ہے وہ اور لوگ تھے جو کہتے تھےکہ
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
رابعہ سلطان کے کالمز
-
ریاستی سطح پر خاندانی نظام تباہ کرنے کی کوششیں
منگل 6 جولائی 2021
-
تصوّف سے آشنائی
ہفتہ 23 جنوری 2021
-
"صغریٰ میموریل ٹرسٹ"
پیر 7 دسمبر 2020
-
"فوڈ سیکیورٹی ایک عالمی مسئلہ "
ہفتہ 31 اکتوبر 2020
-
"اللہ مجھ سے محبت کرتا ہے"
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
"واقف نہ تھی ذرا بھی اتنے بڑے جہاں سے"
جمعہ 16 اکتوبر 2020
-
"ینگ مائکرو بیالوجسٹ ایسوسی ایشن (YMA)"
بدھ 30 ستمبر 2020
-
"پاکستان میں سائنس کی صورت حال"
جمعرات 24 ستمبر 2020
رابعہ سلطان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.