طارق عزیز ایک لیجنڈ‎

بدھ 17 جون 2020

Rehana Ejaz

ریحانہ اعجاز

ریڈیو پاکستان سے اپنی فنی و ادبی خدمات کا سلسلہ شروع کرنے والے صداکار ، ہدایتکار، اداکار، شاعر ، ادیب ،سیاستدان، میزبان ، ملٹی ٹیلنٹڈ لیجنڈ " طارق عزیز" نے بھی اِس بات پر مُہر ثبت کر ڈالی  کہ۔۔۔۔۔
" بےشک ہم “حسین ترین” امیر ترین” ذہین ترین “ اور زندگی میں ہر حوالے سے بہترین ہو کر بھی بالآخر مر ہی جائیں گے ۔۔۔۔😪
ایک ایسا فنکار جو بچپن سے آج تک کبھی کسی لمحے میں کسی بھی حوالے سے بھلایا ہی نہیں جاسکا ، بھلایا جا ہی نہیں سکتا کہ میرے والد کی فیورٹ شخصیت میں شُمار ہوتا تھا طارق عزیز مرحوم کا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے آج بھی یاد ہے  جب رات کے آٹھ بجے " نیلام گھر " شروع ہوتا تھا تو ابو کے ساتھ ساتھ ہم سب ٹی وی کے آگے ہمہ تبن گوش ہو کر بیٹھ جایا کرتے تھے ۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔۔۔
ہم سب بہن بھائیوں کی کوشش ہوتی تھی کہ اس میں پوچھے جانے والے سوالات کے درست جوابات دے سکیں اور ایک دوسرے سے پہلے جواب دینے کی کوشش کیا کرتے تھے کہ جس کے زیادہ جوابات درست ہوتے تھے اُسے ابو کی طرف سے انعام ملا کرتا تھا ۔

۔۔۔۔۔
یعنی ہم میں جنرل نالج کا شوق پروان چڑھانے میں طارق عزیز کا بہت بڑا ہاتھ تھا ۔۔۔۔۔۔
ہم پورا ہفتہ بچوں کے مختلف رسائل / اخبارات و انسائکلو پیڈیا کی کتابیں پڑھا کرتے اور گھر بیٹھے " نیلام گھر" میں شرکت کیا کرتے ۔۔۔۔۔۔
پھر ایک وقت آیا جب نیلام گھر لاہور سے کراچی شفٹ ہوا تب تاج محل ہوٹل میں امی ابو کے ساتھ نیلام گھر دیکھنے گئے ۔

۔۔ اُس وقت اتنا شعور نہیں تھا کہ سیلیبریٹیز کیا ہوتے ہیں جنہیں دیکھنے کا شوق ہوتا ہے ، بلکہ اُس وقت یہ شوق تھا کہ ہم بھی وہ سب سوالات ، بیت بازی ، چھوٹے چھوٹے مقابلے ، اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔
طارق عزیز کا مایہ ناز جُملہ آج بھی کسی نہ کسی موقع پر یاد آجاتا ہے کہ وہ تو ہمیشہ سے سماعتوں میں محفوظ ہے ۔۔۔۔
" دیکھتی آنکھوں سُنتے کانوں کو طارق عزیز کا سلام پہنچے"
پھر ایک بار سب گھر والے جمع تھے پاکستانی موویز دیکھ رہے تھے ایک فلم دیکھی " کٹاری" تب پتہ چلا ۔

۔
" اوہ طارق عزیز تو ایکٹر بھی ہے"
برا انوکھا سا احساس تھا کہ ہم انہیں ایک بہترین میزبان و صداکار کے حوالے سے جانتے تھے ۔۔۔۔۔۔ پھر ان کی کئی موویز دیکھیں جن میں سے  " انسانیت،اور " سالگرہ" یاد ہیں ۔۔۔
کمااااااااال کے ایکٹر تھے طارق عزیز۔۔۔۔۔۔
پھر جب رفتہ رفتہ ادب سے تعلق جوڑنے لائق ہوئے تو پتہ چلا طارق عزیز تو شاعر بھی ہیں ۔

۔۔۔۔۔
پہلی پنجابی کی کتاب ہے " ہمزاد دا دکھ" جو میں نے پوری پڑھی اور مجھے اُن کی یہ پنجابی شاعری بہت پسند ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
………………………………
پچھلا پہر اے شام دا
دِل نوں عجب اُداسی اے
اِنج لگدا اے سارے نگر دی
کوئی وڈّی چیز گواچی اے
اِنج لگدا اے جیویں خلقت
اپنے لہو دی پیاسی اے
…………………………….
کون سی اوہ تے کون ساں میں
سارے رنگ خیالاں دے
اِک دُوجے نوں دس نئیں سکدے
قِصے عجب ملالاں دے
……………………………
ہولی ہولی بُھل جاواں گے
اِک دُوجے دیاں شکلاں وی
ہولی ہولی سِکھ جاواں گے
زندہ رہن دیاں عقلاں وی
………………………….
دُور پرے اسماناں تے
رب سچے دا ناں
ہیٹھاں ایس جہان وِچ
بس اِک ماں اِی ماں
……………………..
اتنا سادہ و آسان ، شُستہ اندازِ بیان، ایسی آسان پنجابی میں گہری باتیں جو دل کو چُھو جائیں ۔

۔۔۔
طارق عزیز کی جائے پیدائش جالندھر ہے جبکہ انہوں نے ابتدائی تعلیم پاکستان ساہیوال سے حاصل کی ۔۔۔
طارق عزیز لاولد تھے ، اِسی لئے انہوں نے اپنی تمام تر اِملاک پاکستان کے نام کر دی ہے ۔۔۔
نیلام گھر نے چار دہائیاں اپنے نام کی ہیں ۔ اور اِن چار دہائیوں میں طارق عزیز کے تمام تر جوہر کھل کر سامنے آتے گئے ۔۔۔
انہوں نے نومبر 1964 میں پی ٹی وی کی باقاعدہ نشریات کا آغاز کیا ، یوں انہیں پاکستان ٹیلی ویژن کا پہلا اناؤنسر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔

۔۔۔
انہوں نے بےشُمار فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے ، اور ساتھ ہی قومی اسمبلی میں اسمبلی کے رکن بھی رہے ۔۔۔ انہوں نے صاحبِ کتاب ہونے کا اعزاز بھی پایا ، دنیا جہان کی معلومات کا خزانہ اپنے اندر سمیٹے طارق عزیز نے ایک بار اپنے ہی پروگرام " نیلام گھر " میں بطور مہمان شرکت کرتے ہوئے تمام سوالات کے درست جوابات بھی دیئے ۔۔۔۔۔۔

۔
اُن جیسے لب و لہجے کا مالک کوئی اور نہیں ، کمال کی برجستگی ، الفاظ کی ادائیگی کا نپا تُلا انداز ، بہترین تلفظ ۔۔۔۔۔۔
اتنی ہمہ صفت  شخصیت بھی بالآخر قانونِ قدرت کے سامنے بےبس ہوگئی اور موت کے ہاتھوں شکست کھا گئی ۔۔۔
اللہ طارق عزیز کی مغفرت فرمائے ۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کا ایک بہت بڑا ادبی خزینہ خالی ہو گیا ۔۔۔۔۔۔
ایک ایسی شخصیت جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا ۔۔۔۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :