سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبیﷺ

بدھ 27 اکتوبر 2021

Syed Saim Shah

سید صائم شاہ

لَم یَاتِ نَظیرُکَ فِی نَظَر مثل تو نہ شد پیدا جانا
"آپﷺ کی مثل کسی نے نہیں دیکھا، نہ ہی آپﷺ جیسا کوئی پیدا ہوا ہے. "
عرب کے وہ تپتے صحرا جن کی حرارت ہوش رُبا ہوا کرتی تھی، جہاں انسان انسانیت سے نا آشنا تھے، جہاں ظلم کا سیاہ سورج اپنے عروج پر ہوا کرتا تھا، جہاں کسی کی آہ و زاری و گریہ و زاری کو کسی طور نہیں سنا جاتا تھا، جہاں ہر سو تیرگی ہی تیرگی سمائی ہوئی تھی، وہ معاشرہ جو تہذیب و تمدن سے نا واقف تھا اس معاشرے میں آج سے تقریباً ساڑھے چودہ سو سال پہلے ایک ایسا نور جلوہ افروز ہوا جس کی تابناکی و تابندگی سے دنیا ابد تک کیلئے جگمگا اٹھی.

اسُ نور کی ٹھنڈک نے لوگوں کے دلوں میں جلتی ہوئی کفر کی آگ کو ایماں کے گلزار میں بدل دیا.

(جاری ہے)

اور یہ نور ، یہ رشد و ہدایت کی روشنی سرورِ کونین خاتم النبیّن محبوبِ خدا حضرت محمدﷺ کی ذاتِ مبارکہ تھی.وہ ذاتِ مبارکہ جو ہر لحاظ سے، ہر پہلو سے اور ہر طرح سے کامل ہے.
   ہمارے تن، من اور دھن سب اس بات پر نثار ہوں کہ ہمیں ایسے نبی کے امتی ہونے کا اعزاز حاصل ہے جو کہ تمام انبیاء کے سردار ہیں اور نبوت کے محل کی آخری اینٹ ہیں.

حضور اقدسﷺ اللہ کے بندوں پہ اللہ رب العزت کی خاص عنایت ہیں اور یہ عنایت  دو جہاں سے بھی قیمتی و انمول نگینہ ہے. آپﷺ کو اپنے جمال میں اور اپنے جلال میں کمال حاصل ہے. آپﷺ کے حسن نے پوری کائنات کے حسن کو خود میں سما رکھا ہے. یہ آپ کا حسن ہی ہے جس کی بدولت کائنات کی یہ رنگینیاں دیکھنے کو ملتی ہیں. خالق نے تخلیق یہ تمام نظارے آپ کے لیے ہی کیے ہیں.

آپ ہی اعلیٰ ہیں، آپ ہی اولیٰ ہیں اور آپ ہی بالا ہیں.
یہ چاند  یہ تارے  چمک کر  بتاتے ہیں
تقسیم تیرے حسن کی خیرات ہوئی تھی
محمدﷺ جو ذاتِ حق و پروردگارِ عالم کا پیغام اس دنیا میں لے کر آئے ان کی ہر اک ادا، ان کا ہر اک فعل ہر قسم کی خامی و کوتاہی سے پاک ہے.جنگ کا میدان ہو یا  شتربانوں کا گہوارہ یا پھر علم و ادب کی بزم ہر جگہ حضور کریمﷺ کی ذات اقدس پیروی کیلئے بہترین نمونہ ہے.

ہر جگہ آپ ہی آپ  کے جلوے چھائے ہوئے ہیں. اسی لیے تو رب کریم نے فرمایا:
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ
حقیقت یہ ہے کہ تمہارے لئے رسول ﷲﷺ کی ذات میں ایک بہترین نمونہ ہے
حضرت محمد ﷺ بہترین باپ، بہترین چچاذاد بھائی، بہترین خاوند، بہترین غم گسار،بہترین سپہ سالار، بہترین نانا و بہترین بھتیجے تھے.

آپﷺ کی ہستی وہ عظیم ہستی تھی جو طائف کے سنگلاخ پہاڑوں میں خون سے بھرے ہوئے جوتے پہنے ہوئے بھی دشمنانِ حق کیلئے بد دعا نہیں بلکہ اپنے ضوفشاں ہاتھوں کو رب کریم کے حضور اٹھا کر دعا کیا کرتی تھی.عاجز ہو کوئی تو حضور ﷺ جیسا جنہوں نے اپنے محبوب کی خاطر اپنا سب کچھ نچھاور کر دیا. جنہوں نے اپنے محبوب کے دین کی سربلندی کیلئے اپنی ہستی کو فنا کر ڈالا.وہ معلم جس نے جبینِ انسان کو عزت بخشی، وہ غم خوار جس نے سسکیوں کو مسرتوں میں بدلا، وہ عالم جس نے کائنات کے بننے کا راز آشکار کیا، وہ بادشاہ جس نے گدا کو عزت بخشی، وہ خدا کا عزیز جس نے خدا کیلئے فقر کو اپنا فخر کہا سلام ہو اس نبیﷺ پر اور سلام ہو اس نبیؐ کی آل پر.
محمدﷺ کی ذات اولیٰ و اعلیٰ اس لیے ہے کیونکہ ان کی حمد و توصیف و ثنا خود خدائے بزرگ و بر تر ذات نے بیان کی.اللہ قادرِمطلق کو اپنے محبوب سے اس قدر محبت تھی کہ ان سے ملاقات کیلئے انہیں فرش سے عرش پر بلایا.

انکی بڑائی بیاں کرنے کیلئے قرآن کی آیتوں کو نازل کیا. اللہ کی محبت اپنے محبوبﷺ کیلئے اس کمال پر تھی کہ اپنے محبوب کے چاہنے والوں سے بھی اللہ رب العزت راضی ہوا.ہم مسلمانوں کو رب کریم کے حضور  شکر بجا لانا چاہیے کہ ہم اس نبیﷺ کی امت ہیں جس کی خاطر یہاں ہر ایک چیز کا وجود ہے اور جس جیسا  کوئی موجود نہیں.
کی محمّدؐ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں
 یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :