
بائیو میڈیکل انجینئرنگ ویسے ہے کیا؟
جمعہ 23 جولائی 2021

سید صائم شاہ
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
(جاری ہے)
ہمارے طالب علم یہ نہیں جانتے ہیں انکی منزل کیا ہے؛ انہیں کس پگڈنڈی پہ سفر کرنا ہو گا اور انہیں کس میرِ کارواں کو راہبر و راہنما بنانا ہو گا تاکہ وہ منزل مقصود تک پہنچ پاءیں..
ہمارے ملک میں میڈیکل کے طلباء کے ذہنوں میں صرف یہی بات رچی بسی رہتی ہے کہ ایم بی بی ایس کی طرف جانے والا راستہ ہی واحد رہگزر ہے ہماری اور اسکے علاوہ میڈیکل کے طلباء کیلئے کوءی بہترین شعبہ نہیں..
کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں
باءیو میڈیکل انجینیرنگ چار سال کا ایسا ڈگڑی پروگرام ہے جس میں انجینیرنگ کا علم استعمال کر کے انسانیت کو طبی فوائد پہنچاءے جاتے ہیں. اس فیلڈ کی وسعتیں تخیل سے بھی بالا ہیں اور وینٹی لیٹر سے لے کر آرٹیفیشل ہارٹ بنانے تک یہ فیلڈ پھیلی ہوءی ہے.. اس فیلڈ میں تقریباً ہر ساءنسی مضمون کے علم سے انسان کو بہرہ ور ہونے کا موقع ملتا ہے جن میں فزکس؛ کیمپیوٹنگ؛ کیمسٹری و باءیو لوجی شامل ہیں. اس فیلڈ کا طالب علم مشینوں سے بھی اتنا ہی آشنا ہوتا ہے جتنا کہ انسانی جسم کے ہر ایک خلیے کے افعال کے بارے میں جانتا ہے.. باءیو میڈیکل انجینیرنگ کے شعبے میں ایسے ذریعے تلاش کیے جاتے ہیں جن سے انسان کے معیار ِصحت کو بہترین کیا جا سکے. موجودہ دور میں سب سے ذیادہ ریسرچ ورک اسی فیلڈ میں ہو رہا ہے اور کرونا وباء کے دوران اس فیلڈ کی قدر و منزلت میں مزید اضافہ ہوا ہے.. باءیو میڈیکل انجینیرنگ میں ڈگڑی مکمل کرنے کے بعد روزگار کے وسیع مواقع بھی میسر ہیں اور ترقی یافتہ ممالک میں باءیو میڈیکل انجینئرز کو رشک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے... ترقی پذیر ممالک میں باءیو میڈیکل انجینیرز ریت میں چھپے ہیروں کی مانند نایاب ہیں اور ہسپتالوں میں مختلف مشینوں(جن میں ایم آر آئی؛ سی ٹی سکین؛ الٹراساونڈ وغیرہ شامل ہیں) کو آپریٹ کرانے کیلئے انکی موجودگی ناگزیر ہے.. اور جیسے جیسے ہمارے زندگی گزارنے کے انداز میں جدت آتی جا رہی ہے ویسے ویسے ہی باءیو میڈیکل انجینیرنگ فیلڈ کی قدر و منزلت بڑھتی جا رہی ہے..باءیو میڈیکل انجینیرز ڈاکٹروں کو ایسے نا قابلِ یقین آلات ایجاد کر کے دیتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے. گریجویشن کے بعد سب سے ذیادہ اسکالرشپس اسی فیلڈ میں میسر ہیں اور یہ فیلڈ گاہے بگاہے ہر سُو پھیلتی جا رہی ہے بالکل اسی طرح جیسے خشک پتوں پہ آتش بھڑک اٹھتی ہے..
پاکستان میں فی الوقت بہت کم یونیورسٹیز باءیو میڈیکل انجینیرنگ کروا رہی ہیں جن میں سلیم حبیب یونیورسٹی؛ ائیر یونیورسٹی ؛رفاع انٹرنیشنل یونیورسٹی؛ ہائی ٹیک یونیورسٹی؛ سر سید یونیورسٹی؛ ضیاء الدین؛ این ای ڈی اور لیاقت یونیورسٹی شامل ہیں.. ان سب یونیورسٹیز میں محنتی و مستحق طلباء کیلئے اسکالرشپس میسر ہیں
باءیو میڈیکل انجینیرنگ آپ کسی بھی یونیورسٹی سے کیجئے مگر اس فیلڈ سے لگن آپکو ممتاز اور نمایاں پہچان دے گی اور اس فیلڈ کے آفتاب کا مستقبل بہت ہی تابناک ہے.. اسلیے ایف ایس سی کرنے کے بعد گر آپ یونیورسٹی میں گریجویشن کیلئے ایڈمیشن لینا چاہتے ہیں تو باءیو میڈیکل انجینیرنگ کے بارے میں ضرور مطالعہ کیجئے گا کیونکہ یہ فیلڈ ہماری ملت کی تقدیر کو بدل سکتی ہے اور اس فیلڈ میں ہمارے پاس کھونے کو کچھ نہیں اور پانے کیلئے سارا کا سارا جہاں ہے
اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
شاید کہ اُتر جائے ترے دل میں مری بات
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
سید صائم شاہ کے کالمز
-
سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبیﷺ
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
بائیو میڈیکل انجینئرنگ ویسے ہے کیا؟
جمعہ 23 جولائی 2021
-
"انساں کی خبر لو کہ وہ دم توڑ رہا ہے"
بدھ 28 اپریل 2021
-
"جی ہاں! ہمارے ملک میں بھی معیاری تعلیمی ادارے ہیں"
منگل 30 مارچ 2021
-
"تعلیمی ادارے 11 جنوری تک بند"
پیر 4 جنوری 2021
-
"جمہوریت ارسطو کے نزدیک"
بدھ 18 نومبر 2020
سید صائم شاہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.