
سمجھنے اور سمجھانے کی ضرورت ہے
جمعرات 5 اگست 2021

طارق زمان
پسندیدہ اور ناپسندیدہ کے خیالی گروہ بنا کر نظریاتی سرحد کی حیثیت رکھنے والی ایک لکیر کھینچ لی جاتی ہے۔
(جاری ہے)
اپنے پسندیدہ کی بڑی سے بڑی برائی اور کوتاہی پر خاموشی اور ناپسندیدہ کی ایک لغزش کو بنیاد بنا کر آسمان سر پر اٹھا لینے کو ہی جہاد سمجھ لیا جاتا ہے۔
دوسروں کو نیچا دکھانے اور غلط ثابت کرنے کے لیے مذہب، قومی سلامتی اور معاشرتی اقدار کو بھی آڑ بنانے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔دوسروں کو سننے اور سمجھنے کی زحمت اس لیے گوارا نہیں کی جاتی کہ ان کو ہم غلط ہونے کا سرٹیفیکیٹ جاری کرکے مسترد جو کر چکے اور جسے مسترد کر دیا اسے قبول کرنا تو ہماری ہار ثابت ہوگی جو ہم نے کبھی تسلیم نہیں کرنی۔ اگر بس چلتا تو اپنے مسترد کیے ہوئے کو بارگاہِ الٰہی سے بھی مسترد کروا کر ہی دم لیتے۔ لیکن جہاں تک بس میں ہوتا ہے وہاں تک کوئی کسر نہیں چھوڑی جاتی۔
پسند و ناپسند کا رحجان ہمارے معاشرے میں اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ہم گروہوں، جماعتوں، مسالک اور طبقات میں تقسیم در تقسیم ہوکر کمزور ہوتے جارہے ہیں۔ بلکہ قوم سے ایک ہجوم میں بدل چکے ہیں۔ نااتفاقی کا شکار ایک ایسا ہجوم جو کسی بھی مذہبی، سیاسی اور معاشرتی موضوع پر متفق نہیں ہوسکتا۔ ایسا بھٹکا ہوا ہجوم جو واحدہ و لاشریک رب کے احکامات اور خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی تعلیمات پر بھی اتفاق نہیں کر سکتا۔
ہمارے اندر سے برداشت کا مادہ ختم ہو چکا ہے۔ دوسروں کو قبول کرنا تو دور کی بات ان کے وجود کو تسلیم کرنے سے بھی گریزاں ہیں۔ نظریاتی اختلافات کو ذاتی رنجشوں میں بدل کر بد امنی کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ ہر سیاسی جماعت، مذہبی گروہ ، طبقے اور برادری پر اپنی چودھراہٹ اور بالادستی قائم کرنے کا بھوت سوار ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ وسیع تر قومی مفاد میں مختلف معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے۔ دوسرے ہم وطنوں کو غلط کہنے سے پہلے ان کو سن لیں اور جو ہمیں غلط کہہ رہا ہے اسے سمجھانے کی کوشش کریں۔ ہو سکتا ہے جسے ہم غلط سمجھ رہے ہیں وہ غلط نہ ہو بلکہ ہم اسے سمجھنے سے محروم رہے ہوں۔ اور جو ہمیں غلط سمجھ بیٹھا ہے شاید اسے ہم اپنی نیت، سوچ، منشور اور نظریات کے متعلق سمجھا ہی نہ پائے ہوں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ باہمی دوریاں اور نفرتیں چند غلط فہمیوں کا نتیجہ ہوں جن کو میل جول اور بات چیت کے ذریعے دور کرکے ہم وطن عزیر میں امن ، محبت ، بھائی چارے اور باہمی ہم آہنگی کو فروغ دے سکیں۔
چھوٹے چھوٹے اختلافات کو باہمی میل ملاقات اور سمجھنے سمجھانے سے بھی دور کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے برے سے نفرت کرنے کے بجائے برائی سے اور مجرم کے بجائے جرم سے نفرت کرنے کا ہنر سیکھنا ہوگا۔ اچھے انسان کا کام بروں کو راہ راست پر لانے کی کوشش کرنا ہے ان سے نفرت کرنا نہیں! اچھوں کو بروں اور گمراہوں پر رحم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بھی اچھائی سے متاثر ہوں اور برائی چھوڑیں۔
معاشرے میں امن و بھائی چارے کو فروغ دینے کی خاطر ایک دوسرے کو تسلیم اور برداشت کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔ نظریاتی اختلافات کو بات چیت اور دلائل سے سننا ، سمجھنا سمجھانا اور دور کرنا ہوگا۔ اپنی بات منوانے اور سوچ و نظریات کو پروان چڑھانے کے لیے تشدد اور الزام تراشی کی راہ ترک کرنی ہوگی۔ کمزوروں سے رحم اور منہ زوروں سے فہم و فراست کے ساتھ پیش آنا ہوگا۔
پاکستان کسی ایک گروہ ، جماعت یا طبقہ کا نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کا ملک ہے۔ اس میں بسنے والے مسلم و غیر مسلم اور ساری جماعتوں کے پیروکار اس سے برابر محبت کرتے ہیں۔ دوسروں کی حب الوطنی پر شک کرنا باہمی اتحاد و یگانگت کو پارہ پارہ کرنے کے مترادف ہے۔ ہماری زندگی کی تمام بہاریں، خوشیاں اور رونقیں اس ملک سے وابستہ ہیں۔ ہماری نااتفاقی ،منفی سیاست اور نفرتوں کے باعث خدانخواستہ وطن عزیر پر آنچ آئی تو پھر کچھ بھی نہیں رہے گا۔
ملکی سلامتی و بقاء اور آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے ایک دوسرے کے لیے برداشت اور محبت کا جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ سمجھنے اور سمجھانے والے نظریے کو فروغ دینا ہوگا۔جیو اور جینے دو کی راہ پر گامزن ہونا پڑے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
طارق زمان کے کالمز
-
بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اچھے دنوں کی امید
جمعرات 21 اکتوبر 2021
-
گالم گلوچ ونگ
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
افغانستان پر طالبان کا قبضہ اور مغربی میڈیا کی رپورٹنگ
بدھ 1 ستمبر 2021
-
ہمارے ہیں حسینؓ
ہفتہ 21 اگست 2021
-
14 اگست جشن کا نہیں ، تجدید عہد کا دن ہے
ہفتہ 14 اگست 2021
-
سمجھنے اور سمجھانے کی ضرورت ہے
جمعرات 5 اگست 2021
-
کیا یہ مسلم معاشرہ ہے؟
بدھ 28 جولائی 2021
-
یکے بعد دیگرے متشدد واقعات، باعث تشویش صورتحال
پیر 19 جولائی 2021
طارق زمان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.