شہزاد حسین اور عمران خان کا احساس پروگرام

ہفتہ 23 مئی 2020

Umer Abdur Rehman Janjua

عمر عبد الرحمن جنجوعہ

کورونا کی وبا نے چین کے شہروہان میں پنجے گاڑے تو کسی کے وہم و گمان میں نہ تھا کہ یہ وائرس قلیل مدت میں دنیا بھر میں پھیل جائے گا اور ایسی تباہی لائے گا کہ ترقی یافتہ ممالک بھی اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لانے کے باوجود بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور جائیں گے۔
 13ممالک اس کی لپٹ میں ہیں۔ بچاؤکی کوئی ویکسین نہیں آئی تو حکومتوں نے لاک ڈاؤن ہی اس کا حل سمجھا،یہی وجہ تھی کہ تقریبا ہر ملک نے کورونا سے بچنے کے لئے فوری طور پر لاک ڈاؤن کیا لیکن یہ فیصلہ اچھاثابت نہیں ہوامعیشت پر اس کے برے اثرات مرتب ہوئے۔

پاکستان میں لاکھوں افراد جہاں بے روزگار ہوئے وہاں دیہاڑی دار طبقہ بھی اس سے بُری طرح متاثر ہوا۔متاثر خاندانوں میں راولپنڈی کے شہزاد حسین بھی ہیں ان کاکنبہ 3افراد پر مشتمل ہے بیوی، بیٹا اور شہزاد حسین ۔

(جاری ہے)

شہزاد حسین اور اس کی بیوی نابینا ہیں لیکن ان کی یہ معذوری پہلے کبھی ان کے لئے محتاجی کا سبب نہ بنی، اس کی بنیادی وجہ شہزاد حسین کی خودداری ہے ۔

وہ کرسیاں بونائی کا کام کرتا تھا،کورونا کے سبب اس کے گھر میں نوبت فاقہ کشی تک آن پہنچی ،کئی روز تک گھر میں کھانے کے لئے کچھ نہ تھا۔ ایک تنگ گلی کی نکڑ پرد چھوٹا ساکمرہ جو اس کا غریب خانہ ہے وہاں کوئی مخیر شخص بھی نہ پہنچا ، دوست، رشتہ داروں نے بھی اس موقع پر ساتھ نہ دیا،4سالہ بیٹے کو بھوک سے روتے دیکھ کر میاں، بیوی نے کئی بار سوچا کے بچے کی ایسی حالت دیکھ کر روزروزمرنے سے بہتر ہے کہ ایک ہی بار پھندا لگا کر دنیا سے کوچ کر لیا جائے۔

 بھلا ہو ایک محلے دار کا، جس نے شہزاد حسین کو بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے غریب افراد کے لئے ”احساس کیش پروگرام“ کا اجرا کیا ہے جس سے گھر بیٹھے انتہائی آسان طریقے رجسٹریشن کروائی جا سکتی۔ یہی احساس پروگرام تھا جس نے شہزاد حسین سمیت کروڑوں افراد کو ایک نئی زندگی بخشی ۔اپنے بچوں کے پیٹ بھرنے کے لئے انہیں وسائل میسر آئے۔

اب شہزاد حسین دن رات وزیراعظم عمران خان کو دعائیں دیتا ہے۔بعض نفرت میں اندھے لوگ اچھے فیصلہ پر بھی تنقید کے نشتر چلاتے ہیں ان سے گذارش ہے کہ وہ ایک بار غریبوں کے محلوں میں جا کر شہزاد حسین جیسے دیگر کروڑوں افراد سے مل سکتے ہیں جو احساس پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔احساس پروگرام کیا ہے ۔
کورونا کے دوران غربت نے تیزی سے سر اٹھایا تو وزیرا عظم عمران خان نے غریب افراد کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے احساس کیش پروگرام کا اجراکیا جس کے ذریعے غریب افرادکو ماہانہ بنیادوں پر 12000روپے مہیا کیے جا رہے ہیں، اس پروگرام کے تحت 12ملین خاندانوں کے لئے 144بلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اس کے لئے جو طریقہ کار وضع کیا گیا وہ انتہائی آسان تھا، جس کے ذریعے گھر بیٹھے 8171پر اپنا شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کر کے اندراج کروا سکتے تھے جس کے بعدصارفین کو ایک پیغام موصول ہو۔ااس میں رقم وصول کرنے اور دیگر طریقہ کار کا بتایا گیا۔، جن افراد کے شناخت نہیں ہو پائی انہیں ایس ایم ایس کے ذریعے ہی یہ پیغام بجھوایا گیا کہ آپ ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کر سکتے ہیں، احساس پروگرام کی ہیلپ لائن کال کے لئے لینڈ لائن0800-26477 دیا گیا۔

اس کے علاوہ وہ افراد جوکورونا کی وجہ سے بے روزگار ہوئے ان کے لئے بھی ویب سائٹ کا اجرا کیا گیا جہاں وہ اپنی رجسٹریشن کروا کر رقم وصول کر سکتے ہیں۔
ملک بھر میں احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت کل رقم96.4916بلین جوتقریباً7,918,457 خاندانوں میں تقسیم کی جا چکی ہے۔ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق پنجاب میں 41.1917بلین کی رقم 3,385,885سے زائد افراد،سندھ میں 30.2023 بلین کی رقم 2,499,374 سے زائد افراد، خیبرپختونخوا میں17.9739بلین کی رقم1,455,465 سے زائد افراد ،بلوچستان میں 4.3935 بلین کی رقم 367,402 خاندانوں،آزاد جموں و کشمیرر میں1.5914بلین کی رقم 127,467سے زائد افراد ،گلگت بلتستان میں 0.6668بلین کی رقم 52,247سے زائد افراد میں جب کہ اسلام آباد میں0.3719بلین کی رقم 30,617 خاندانوں میں تقسیم کی جا چکی ۔

صارفین میں کیٹیگریز کے لحاظ سے اب تک تقسیم شدہ رقم کی تفصیل کے مطابق پہلی کیٹگری کے تحت54.5440بلین کی رقم 4,422,824 خاندانوں میں تقسیم کی گئی ، دوسری کیٹگری کی تحت36.1444بلین کی رقم3,012,033 خاندانوں جب کہ تیسری کیٹگری کے تحت 5.8032بلین کی رقم483,600 خاندانوں میں تقسیم ہو چکی۔
احساس کیش پروگرام کی رقم وصولی کے لئے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے فاصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے کھلی عوامی جگہوں جیساکہ سکول، کالج، جم خانے اور اسٹیڈیم پر نقد کاؤنٹر تشکیل دئیے گئے جہاں ہاتھ دھونا، سینٹائز، ادائیگی کے آلات کی صفائی اور ان جگہوں کو جراثیم کش بنانے کے لئے سپرے کا اہتمام کیاگیا۔

قلیل مدت کے اندر احساس پروگرام کے انعقاد میں بعض شکایات موصول ہو رہی ہیں جن کا ساتھ ساتھ ازالہ بھی کیا جا رہا ہے ۔بلاشبہ دنیا بھر میں اس وقت معاشی حالات خراب ہونے کی وجہ سے بے شمار افراد کا بے روزگار ہونا انتہائی خوفناک امر ہے ، اس موقع حکومت پاکستان کے اقدامات قابل تحسین ہیں جس اندازمیں محدود وسائل ہونے کے باوجود وہ اس پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :