سیاست کے نام پرخباثت کیوں۔۔؟

منگل 31 جولائی 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

سیاستدانوں،جاگیرداروں،سرمایہ داروں،خانوں اور نوابوں نے توسیاست کے نام پراس ملک میں صرف لوٹ ماراورچوری چکاری کی لیکن ہم ۔؟ہم نے توسیاست کے نام پرظلم کی تمام حدیں عبورکرکے انسانیت کوبھی شرمادیاہے۔جب سے سوشل میڈیاپر کسی بے رحم اورسنگدل انسان یاشیطان کے ہاتھوں بننے والی ویڈیوہم نے دیکھی ہے اس کے بعدسے اب خودکو انسان کہتے اورسمجھتے ہوئے شرم سی محسوس ہورہی ہے۔

۔؟کیاہم واقعی انسان ہیں۔۔؟انسان کوتواشرف المخلوقات کہاگیالیکن کیایہ جوکام ہم کررہے ہیں یہ اشرف المخلوقات کے شایان شان ہیں۔۔؟کسی بے زبان کوپتھروں کے ذریعے سنگساراورگولیوں سے بھون ڈالناکیایہ انسانیت ہے۔۔؟واللہ یہ ہرگز انسانیت نہیں۔انسان تووہ ہے جس کے ہاتھ اورپاؤں سے ہربے ضررذی روح محفوظ رہے۔

(جاری ہے)

پہلے اس ملک میں بے زبان گدھوں پرمسلم لیگ ن اورتحریک انصاف کے بینرز،فوٹواورسٹکرزلگاکران کاکام تمام کیاگیا۔

اب اسی طرح کے ایک بے زبان کتے پرپی ٹی آئی کابینرسجاکرانہیں گولیوں سے بھون ڈالاگیا۔سوشل میڈیاپروائرل ہونے والی سیاست یاہماری خباثت کی بھینٹ چڑھنے والے اس بے زبان کتے کی ویڈیوجس میں جسم میں پیوست ہونے والی پے درپے گولیوں کے باعث درداورتکلیف سے وہ بے زبان کتاجس طرح تڑپ اٹھتاہے،ہماری بے حسی،سنگدلی اورشیطانیت پروہ جس طرح ماتم کرتاہے۔

جان دینے سے پہلے وہ جس طرح کی فریادکرتاہے۔ہمارے ظلم پرجس طرح وہ چیخ اٹھتاہے۔واللہ اسے دیکھ کرانسانیت بھی کانپ اٹھتی ہے۔ہم نے جب سے وہ ویڈیودیکھی ہے تب سے ہم خودکوانسان کہتے ہوئے بھی شرم محسوس کررہے ہیں ۔کیاسیاست کے نشے میں ہم اتنے مست ہوچکے کہ اب ہمیں انسانیت بھی یادنہیں رہی۔کیاسیاست میں انسانیت نام کی بھی کوئی چیزنہیں۔غریب،مجبور،بے سہاراوبے کس انسان تواس ملک میں پہلے ہی سیاست کی بھینٹ چڑھتے تھے لیکن اب کیابے زبان گدھے اورکتے بھی سیاست کے نام پرتماشابنیں گے۔

۔؟اس ملک میں سیاست کے نام پرجوکھیل شروع ہوچکاہے اسے دیکھ کرخوف آنے لگتاہے۔سیاست سیاست کھیل کراورانتخابات لڑکرسیاستدان،جاگیردار،سرمایہ دار ،خان، نواب،چوہدری اورسرداراقتدارمیں پہنچ کرمزے اڑاتے ہیں لیکن قیمت اوراپنی دنیاوآخرت دونوں سادہ لوح کارکن اورانسانیت سے عاری ووٹروسپورٹرخراب کررہے ہیں ۔جنہوں نے عمران خان اورنوازشریف کی محبت میں بے زبان گدھوں اورکتوں کوتشدداوردرندگی کانشانہ بنایاکیاانہیں اس جرم اورگناہ کاجواب نہیں دیناہوگا۔

۔؟ماناکہ بے زبان جانوروں کے اس دنیامیں کوئی ولی وارث نہیں ہوں گے۔یہ بھی ماناکہ کسی گدھے اورکسی کتے پرکسی بھی سیاسی جماعت کابینراورکسی بھی لیڈرکافوٹوچسپاں کرکے اس کوڈنڈوں،پتھروں اورگولیوں سے بھون ڈالنے سے ان شیطانوں کو کوئی منع بھی نہیں کرے گالیکن کیاان شیطانوں اورانسانیت کے دشمنوں نے کبھی یہ سوچاکہ ان جانوروں کوجس نے پیداکیاوہ اس ظلم کے بارے میں ان سے آخرایک دن نہ صرف ضرورپوچھے گابلکہ حساب بھی لے گا۔

سیاست سیاست کھیلتے ہم بہت آگے نکل چکے،عمران خان ،نوازشریف،فضل الرحمن اورزرداری سمیت دیگرسیاستدانوں اورلیڈروں سے محبت اورعقیدت اپنی جگہ لیکن یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ڈنڈے،پتھراوربندوق اٹھاکرسیاست کے نام پرسیاسی مخالفین اوربے زبان جانوروں کواپنی وحشیت،درندگی اورظلم کانشانہ بنایاجائے۔ایم این اے ،ایم پی اے اورحکمران سیاستدان بنتے ہیں ،اقتدارمیں جاگیرداراورسرمایہ دارپہنچتے ہیں،حکومت کے مزے خان اورنواب اڑاتے ہیں ،وزارتوں سے امیراورکبیرمستفیدہوتے ہیں لیکن سیاست کے نام پرماتم کدہ غریب کے گھربنتے ہیں ،اپنے لیڈرکوجتوانے کے لئے چولہے غریب کے ہی بجھائے جاتے ہیں ۔

اپنے امیدواراورلیڈرکے سرسے شکست کاسایہ ہٹانے کے لئے غریبوں کے بچوں کوہی قربانی کابکرابنایاجاتاہے۔اسی سیاست کے نام پراس ملک میں اب تک کئی غریبوں کے لخت جگروں کوپاتال میں اتاراجاچکا،کئی گھروں کواجاڑدیاجاچکا،بے شمارماؤں سے اسی سیاست کے نام پران کی مامتااورہزاروں بیواؤں سے ان کے سہاگ چھینے جاچکے،یہ مٹی بھی سیاست کے نام پرغریبوں کاخون چوس چوس اورظلم سہہ سہہ کراب بیزارہوچکی،خداراسیاست کے نام پراس ملک میں سترسال سے جاری اس خباثت کواب ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کیاجائے۔

تم آپس میں ایک نہیں ہزارباربے شک سیاست سیاست کھیلو،ایک دوسرے کے گریبان پکڑولیکن قبرحشرکوسامنے رکھتے ہوئے بے زبان جانوروں کواپنی سیاست کاایندھن نہ بناؤ،تمہاری توکوئی پارٹی ہوگی لیکن ان بے زبان جانوروں کی توکوئی پارٹی ہے اورنہ ہی کوئی سیاسی جماعت ،بے زبان جانوروں کوسیاست کے نام پرنشانہ بننے والوں کو اگریہ سیاستدان اورلیڈرگدھے اورکتے نظرآتے ہیں توپھران کے پیچھے کتوں اورگدھوں کی طرح یہ خودکیوں بھاگتے ہیں ۔

۔؟سیاسی غنڈے چاہے وہ تحریک انصاف،مسلم لیگ ن،پیپلزپارٹی سمیت کسی بھی پارٹی اورسیاسی جماعت کے ہوں ان کونکیل ڈال کران کوکسی اصطبل میں بندکیاجائے۔سیاست کے نام پرہماری اسی خباثت سے یہ ملک اورقوم بہت بارتماشابن چکی ہے ،اب یہ ملک اورہم مزیدکسی امتحان ،آزمائش اورتماشے کے متحمل نہیں۔سیاسی کارکن اخلاق کے دائرے میں رہ کرسیاست سیاست ضرورکھیلیں لیکن اپنی سیاست کے لئے کسی کاگھراوردرویران نہ کریں نہ ہی کسی جانورکوظلم کی بھینٹ چڑھائیں۔

کتے پرتحریک انصاف کابینرلگاکراس کوگولیوں سے بھون ڈالنے والے ملزمان یاشیطانوں کوپولیس نے گرفتارکرلیاہے جوانتہائی خوش آئندامرہے لیکن گرفتاری کے ساتھ ان کوقرارواقعی سزادینابھی ضروری بلکہ بہت ضروری ہے۔سیاست کے ماتھے پرکالادھبہ بننے والے ایسے انسانیت سے عاری مٹھی بھرشرپسندوں کواگرعبرت کانشان بنادیاجائے توسیاست کے نام پراس ملک میں جوایک خطرناک کھیل شروع ہوچکاہے اس کاراستہ روکاجاسکتاہے ورنہ اگریہاں بھی نرمی کامعاملہ اوردرگزرکاطریقہ اختیارکیاگیاتوپھرکل کوایسے غنڈوں اورشرپسندوں سے نہ انسان محفوظ رہیں گے اورنہ ہی بے زبان جانور۔

اس لئے تمام سیاسی جماعتوں،پارٹیوں ،سیاستدانوں اورلیڈروں کواپنی اپنی پارٹیوں اورجماعتوں میں ایسے درندوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کرکے سیاست کوخباثت سے پاک کرنے کے لئے اپنااپناکردارادا کرناچاہئے۔ایسے لوگ کسی پارٹی اورجماعت کے لئے بدنامی اورتباہی سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے۔کیونکہ بے زبان جانوروں پروہی لوگ ہاتھ اٹھاتے ہیں جوانسانیت سے عاری اورجن کے دل خوف خداسے خالی ہوں ۔

اورایسے لوگ نہ خودکبھی کامیاب ہوسکتے ہیں اورنہ ہی کسی اورکی کامیابی کاکبھی کوئی ذریعہ بن سکتے ہیں ۔گدھوں اورکتوں کی سیاست کرنے والے بھلاملک وقوم کی کیاخدمت کرلیں گے۔۔؟جن کے ہاتھ گدھوں اورکتوں پراٹھتے ہوں وہ پھرگدھوں اورکتوں سے آگے نہیں جاسکتے۔اس لئے ہمیں سیاست کوایسے بے ضمیراوربے ایمان لوگوں سے ہرحال میں پاک کرناہوگاورنہ پھراس ملک میں ہمیں سیاست کے نام پرخباثت کاکھیل کھیلنے اور دیکھنے کے سواکوئی چارہ نہیں رہے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :