
کلثوم نوازکی جدائی
جمعرات 13 ستمبر 2018

عمر خان جوزوی
(جاری ہے)
یہی وجہ ہے کہ مریم نواز،حسن اورحسین نوازکی ماں کی جدائی کی خبر جب ہم نے سنی اورپڑھی تو مریم ،حسن اورحسین نوازکی طرح ایک ماں کی جدائی پرہمار ی آنکھیں بھی نم اوردل اداس وغمگین ہوئے۔
مریم نواز،حسن اورحسین نوازبھی ہماری طرح دنیاکی ایک بہت بڑی نعمت سے محروم ہوگئے،ہماری طرح اب انہیں بھی اس بے رحم دنیامیں جینے اورآگے بڑھنے کاحوصلہ دینے والاکوئی باقی نہیں رہا۔ایک ماں توہوتی ہیں جونہ صرف اپنے بچوں کوپہاڑوں سے ٹکرانے اورآسمان کی بلندیوں کوچھونے کاحوصلہ اورہمت دیتی ہے بلکہ تپتی دھوپ،بارش ،گرمی ،سردی مطلب دنیاکے ہرمصائب ومشکلات سے بھی جان پرکھیل کراپنے بچوں کی ہرممکن حفاظت کرتی ہیں۔ حوصلہ،ہمت،جرات،بہادری،طاقت،پراثردعائیں اورلازوال پیارومحبت دینے والی وہ عظیم ماں توچلی گئیں اب مریم نواز،حسن اورحسین نوازبھی ہماری طرح عمربھر،،ماں،،کے لئے ترستے اورتڑپتے رہیں گے۔بڑے کہتے ہیں کہ جب تک ماں زندہ ہوں تواولاد کے پاس کسی بھی خطرے،مشکل اورناسازحالات سے بچنے کا ایک چانس ہوتاہے کیونکہ جب بھی کوئی مصیبت،کوئی خطرہ یاکوئی آفت ان کے سامنے آتی ہے تواس وقت ماں کی دعادیوارکی صورت میں سامنے آکران کواس مشکل ،خطرے اورآفت سے بچادیتی ہے لیکن جب ماں روٹھ جائے توپھراولادکے پاس کوئی چانس باقی نہیں رہتابلکہ وہ پھرحالات کے رحم وکرم پرکھلے آسمان تلے آجاتے ہیں ۔جن کی مائیں نہیں ہوتیں ان سے پھر کوئی مصیبت،کوئی خطرہ ،کوئی آفت،کوئی ظالم کبھی نہیں شرماتا۔ماں کی جدائی کے بعدان کے بچے پھرشیروں کے ساتھ گیڈروں اورلومڑیوں کے بھی شکاربن جاتے ہیں ،اسی لئے توکہاجاتاہے کہ اللہ کسی دشمن کوبھی ماں کے سائے سے محروم نہ کرے۔بہرحال موت ایک اٹل حقیقت اوراس کاذائقہ ہرذی روح پر چکھنافرض اورلازم ہے،اس سے راہ فرارنہیں ،امیرہے یاغریب،کالے ہیں یاگورے،اچھے ہیں یابرے،عربی ہے یاعجمی سب نے ایک نہ ایک دن موت کوگلے سے لگالیناہے۔دولت اورطاقت کے بل بوتے پراگرموت سے بچاجاسکتایااس کوٹالاجاسکتاتوبیگم کلثوم نوازمریم نواز،حسن اورحسین نوازکوچھوڑکوکبھی بھی موت کوگلے نہ لگاتی مگردنیاکی کسی بھی طاقت اوردولت کے ذریعے موت سے راہ فرارنہیں ،اسی وجہ سے بیگم کلثوم نوازبھی داعی اجل کولبیک کہہ گئیں ۔ بیگم کلثوم نوازایک ماں تھی اس وجہ سے اس ماں کی موت ہمارے سمیت ہراس شخص کے لئے جن کی کبھی ماں تھی یاآج بھی جن کی مائیں زندہ ہیں ان سب کیلئے بہت بڑاسانحہ اورصدمہ ہے۔بیگم کلثوم نوازجب زندہ تھیں وہ تب بھی ہمارے لئے قابل احترام اورقابل عزت تھیں آج بھی جب وہ اس دنیاسے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چلی گئی ہیں ہمارے لئے قابل دعاہے۔بیگم کلثوم نوازکی جب پہلی باربیماری کی خبرسنی تودل کودھچکاسالگا،کئی لوگوں نے سیاست اورخباثت میں کلثوم نوازکی بیماری کامذاق اڑایالیکن اللہ گواہ ہے اس وقت بھی ایک ماں کی بیماری کی وجہ سے افسوس اورپریشانی کے عالم میں ہمارے ہاتھ ماں جی کی صحتیابی کے لئے دعامانگنے کے لئے اٹھے۔موت اوربیماریوں پرمہذب معاشروں میں سیاست نہیں چمکائی جاتی مگرافسوس ہم ایک ایسے معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں پرکسی کی بیماری اورموت کامذاق اڑاناآج بھی ایک کارنامہ سمجھاجاتاہے۔صحت،تندرستی،بیماری اورموت یہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔ان پرکسی کی کوئی دسترس نہیں ،موت توہرگھرکی مہمان ہے ،آج اگربیگم کلثوم نوازاللہ کوپیاری ہوگئیں توکل ان کے سیاسی دشمن بھی موت کے میزبان بن سکتے ہیں ۔اس لئے ہمارے سمیت ہرشخص کواپنے گریبان میں دیکھنااورجھانکناچاہئے۔ہم پہلے بھی ایک نہیں کئی بارعرض کرچکے آج ایک بارپھرہاتھ جوڑکردرمندانہ گزارش کرتے ہیں کہ خداراسیاست کوسیاست رہنے دیاجائے،کسی کی بیماری،موت اورآزمائشوں پرسیاسی دکان چمکاکرسیاست کوخباثت میں تبدیل نہ کیاجائے۔
یہ اقتدار،یہ دولت،یہ شہرت،یہ حکمرانی اوریہ وقتی طاقت آنی جانی چیزیں ہیں ان پرغرورکرکے اپنی آخرت تباہ نہ کی جائے۔جن لوگوں نے کلثوم نوازکی بیماری کامذاق اڑایاوہ اول اللہ کی بارگاہ میں اپنی سرکشی کی معافی مانگیں پھرشریف خاندان سے ان کی دل آزاری پر معافی کی التجاء کریں ۔ کلثوم نوازصرف مریم نواز،حسن اورحسین نوازکی ماں نہیں تھیں وہ ایک ماں تھیں اورماں جس کی بھی ہوماں آخرماں ہوتی ہے ۔پھربیگم کلثوم نوازنے تواس ملک میں بینظیربھٹوکی طرح جمہوریت کے استحکام اورملک کی ترقی کے لئے بھی بے پناہ قربانیاں دیں ،اس ملک میں جمہوریت پرجب آمریت نے شب خون ماراتھاتویہی کلثوم نوازہی توتھیں جوحالات کی پرواہ کئے بغیربینظیربھٹوکی طرح جمہوریت کی بحالی کے لئے گھرسے باہرنکلیں،بینظیربھٹونے جس طرح زندگی کے آخری سانس تک جمہوریت کے دشمنوں کوللکارااسی طرح بیگم کلثوم نوازبھی جمہوریت کی جنگ میں کبھی پیچھے نہیں رہیں ۔بینظیربھٹوکی طرح کلثوم نوازکوبھی جمہوریت کی خاطرجلاوطنی کاکڑواگھونٹ پیناپڑا۔تین بارخاتون اول کااعزازپانے والی کلثوم نوازکودنیانے ہمیشہ پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کے لئے جدوجہدکرتے ہوئے دیکھا۔وہ تین بارخاتون اول رہیں لیکن اس کے باوجودان کی سادگی،شرافت،شرم وحیااوررویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،وہ جب تک زندہ رہیں وہ مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے ساتھ ملک کے غریبوں کے لئے بھی ایک ماں ہی رہیں ۔انہوں نے اپنی اولاد کے ساتھ پارٹی کارکنوں کوبھی ہمیشہ امن،محبت،اخوت اوربھائی چارے کادرس دیا، مریم نواز،حسن اورحسین نوازہی نہیں پاکستان ایک ماں سے محروم ہوگیاہے۔کلثوم نوازکی موت ہم سب کے لئے کسی سانحے سے کم نہیں ،ایک ماں جن کے ہاتھ ملک کی ترقی اورخوشحالی کے لئے دعائیں مانگنے کے لئے اٹھاکرتے تھے اب وہ ہاتھ باقی نہیں رہے ۔ہم سابق خاتون اول کی ملک وقوم کے لئے دی گئی سیاسی وسماجی خدمات پرانہیں سلام عقیدت اورخراج عقیدت پیش کرتے ہیں اورامیدکرتے ہیں کہ ان کی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائیں گی ۔اللہ ہمارے حال پرحم کرے اوربیگم کلثوم نوازکوجنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع مقام نصیب فرمائے۔آمین یارب العالمین
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عمر خان جوزوی کے کالمز
-
دینی مدارس کاموسم بہار
ہفتہ 19 فروری 2022
-
اصل ایوارڈ توعوام دیں گے
منگل 15 فروری 2022
-
5فروری۔۔یوم یکجہتی کشمیر؟
ہفتہ 5 فروری 2022
-
تبدیلی۔۔ہمیشہ یادرہے گی
جمعرات 3 فروری 2022
-
عوام کے اصل مجرم
جمعرات 27 جنوری 2022
-
ایک کالم بہنوں کے نام
جمعرات 20 جنوری 2022
-
مری میں انسانیت کاقتل
منگل 11 جنوری 2022
-
منی بجٹ۔۔عوام کامزیدامتحان نہ لیں
بدھ 5 جنوری 2022
عمر خان جوزوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.