
جاوید ہاشمی اور جماعت اسلامی
جمعرات 4 ستمبر 2014

ذبیح اللہ بلگن
(جاری ہے)
سچی بات یہ ہے کہ جناب جاوید ہاشمی نے یہی کچھ کیا ۔ لاہوراور سیالکوٹ کے”خواجے“اور راولپنڈی کے ”چودھری“سر چھپانے کو آشیانہ تلاش کر رہے تھے اور جاوید ہاشمی سڑکوں چوراہوں پر جنرل پرویز مشرف کو للکار رہے تھے ۔ یہی وجہ ہے کہ جاوید ہاشمی کو انتیس اکتوبر سنہ دو ہزار تین کواسلام آباد میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس کے نتیجے میں گرفتار کر لیا گیا۔ جس میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ ان کو فوج کے مونو گرام والے لیٹر ہیڈ پر فوجی حکمرانوں کے خلاف ایک خط موصول ہوا ہے۔آٹھ دسمبر سنہ دو ہزار تین کو جاوید ہاشمی کے خلاف مقدمے کی باقاعدہ سماعت شروع ہوئی جبکہ چوبیس جنوری سنہ دو ہزار چار کو جاوید ہاشمی پر غداری اور فوج کو بغاوت پر اکسانے سمیت سات دفعات کی فرد جرم عائد کی گئی۔12 اپریل 2004ء کو عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے سات مختلف الزامات میں جاوید ہاشمی کو مجموعی طور پر 23 سال قید کی سزا سنائی۔2 اپریل 2005 کو جاوید ہاشمی کو مستقل بنیادوں پر اڈیالہ جیل راولپنڈی سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کردیا گیا جہاں جاوید ہاشمی اپنے خلاف غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس کی سماعت کے موقع پر عدالت میں پیش ہوتے رہے۔2006 کو سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے جاوید ہاشمی کی بغاوت کیس میں سزا معطل کرنے اور ضمانت پر رہائی کی درخواست مسترد کردی۔یہ وہ دن تھے جب ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل میں میری ملاقات جناب جاوید ہاشمی سے ہوئی ۔ اس وقت جاوید لطیف جیل کے سپریڈنٹ تھے ۔ان دنوں شدید گرمی تھی اور جاوید ہاشمی کو ائیر کولر کی سہولت سے بھی مرحوم رکھا گیا تھا ۔ حتیٰ کہ ان کی ملاقات پر ان کیلئے لایا گیا سامان وغیرہ بھی جیل اہلکار ان تک نہیں پہنچاتے تھے ۔ جاوید لطیف کے کمرے میں بیٹھے ہوئے میں نے جناب جاوید ہاشمی سے کہا ”مسلم لیگ(ق) اور مسلم لیگ(ن) ایمان اور کفر کا مسئلہ نہیں ہے ، آپ کن مصیبتوں میں گرفتار ہیں ؟ آپ کے لیڈر سعودی عرب میں پر تعیش زندگی گزار رہے ہیں جبکہ آپ یہاں تازہ سبزی سے بھی مرحوم ہیں “۔ جاوید ہاشمی گویا ہوئے ”ذبیح اللہ !وہ سامنے جیل سپرینڈنٹ کے ناموں والے بورڈ کو دیکھو،اس بورڈ پر جو سب سے پہلا نام لکھا ہے ، اس سپرینڈنٹ کا جب کوٹ لکھپت جیل میں تقرر ہوا تھا میں تب بھی اس جیل میں قید تھا اور آج جو تم آخری نام دیکھ رہے ہو اس کا تقرر بھی میرے سامنے ہی ہوا ہے ۔ مسئلہ ایمان اور کفر کا ہے اور نہ زندگی و موت کا ،یہ اصولوں کی بات ہے اور اصولوں کی خاطر قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔“جناب جاوید ہاشمی نے انگلی سے زمین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہامیں نے جاوید ہاشمی کو کئی بار یہاں مرا ہوا دیکھا ہے ، میں کس زندگی کی خاطر اپنے اصول بیچ دوں جس کی بے اعتباری کا یہ عالم ہے کہ اگلے سانس کی خبر نہیں ۔ ان لوگوں نے مجھے 23سال قید کی سزا سنائی ہے مگر یہ ضروری نہیں کہ میں تئیس سال زندہ بھی رہوں ۔میرے لیے 23سال اور 230سال برابر ہیں ،مگر میں اصولوں کے ساتھ زندہ رہنا پسند کروں گا میں بزدلوں اور کم ہمتوں کی طرح اپنے نظریات تبدیل نہیں کروں گا۔“
2006میں ہونے والی اس ملاقات کے بعد میری ان سے آخری ملاقات ماڈل ٹاؤن ایچ بلاک جناب میاں نواز شریف کے گھر میں ہوئی ۔اس کے بعد میری ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوسکی ۔جناب جاوید ہاشمی اور عمران خان کے راستے جدا ہوچکے ہیں۔جاوید ہاشمی اب کہاں جائیں گے ؟ ۔ان کی سیاسی ترجیحات اور پلیٹ فارم کیا ہوگا؟ اس بابت جاوید ہاشمی سے بہتر کوئی نہیں جانتا تاہم میں جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق کے کان میں سرگوشی کرنا چاہتا ہوں کہ جاوید ہاشمی کو جماعت اسلامی میں شمولیت کی دعوت دے ڈالیں ۔ انکار یا اقرار کی فکر نہ کیجئے ہو سکتا ہے جماعت اسلامی کی دعوت کے بدلے میں جاوید ہاشمی اپنے آخری ایام جماعت اسلامی میں گزارنا پسند کریں اور ہمارے جیسے ان پر پھبتی کسیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ذبیح اللہ بلگن کے کالمز
-
پاک بھارت کشیدگی
بدھ 28 ستمبر 2016
-
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
اتوار 12 جون 2016
-
مطیع الرحمان نظامی،،سلام تم پر
جمعہ 13 مئی 2016
-
مودی کی “اچانک “پاکستان آمد
اتوار 27 دسمبر 2015
-
بھارت اور امریکہ نے مشرقی پاکستان میں کیا کھیل کھیلا ؟
ہفتہ 5 دسمبر 2015
-
نریندر مودی کا دورہ کشمیر
پیر 9 نومبر 2015
-
مظفر گڑھ کی سونیا اور لاہور کا عابد رشید
جمعہ 16 اکتوبر 2015
-
میں اور میرا بکرا
جمعرات 24 ستمبر 2015
ذبیح اللہ بلگن کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.