
قدیم شہر سیاحتی مقام میں تبدیل
بدھ 2 دسمبر 2020

زبیر بشیر
(جاری ہے)
اچانک ایک شائستہ سی آواز سنائی دی۔ یہ ایک نہایت نفیس طبیعت کی مالک نوجوان لڑکی تھی۔
جس نے نورین صاحبہ کو کہا کہ کیا آپ ہمارے گھر تشریف لا کر قہوہ پینا پسند کریں گی۔ ہمارے لئے یہ غیر متوقع نہیں تھا۔صبح دس بجے کے قریب ہماری بس نے ہمیں توان چنگ ڈسٹرکٹ کے داخلی دروازے پر اتارا۔ یہاں ایک ٹورسٹ گائیڈ ہماری رہنمائی کے لئے موجود تھے۔ وہ چینی زبان میں اس علاقے کی تاریخ بتاتے رہے اور ہماری اردو سروس کی چینی ساتھی نورین صاحبہ میرے لئے اسے اردو میں ترجمہ کرتی رہیں۔ گائیڈ نے بتایا کہ ہزاروں سال قدیم یہ بازار ایک وقت میں پرندوں کی خرید وفروخت کا مرکز مانا جاتا تھا۔ اس علاقے اور آس پاس کے علاقوں کے رہنے والے یہاں اپنی پسند کے پرندے خصوصاً کبوتر خریدنے آیا کرتے تھے۔ آج اس شہر کو ایک خوبصورت قابل دید سیاحتی مقام میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جس سے نہ صرف پرندے فروخت کرنے کی صنعت کو عروج ملا ہے بلکہ اس علاقے کے رہائشی لوگوں کی آمدن میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ یہاں موجود ہر گھر تقریباً تین منزلوں پر مشتمل ہے۔ سب سے نیچی والی منزل پر دکانیں قائم کی گئیں ہیں اس سے اوپر والی منزل پر ریستوران یا چھوٹے چھوٹے کارخانے اور سب سے بالائی منزل پر لوگ رہائش پذیر ہیں۔ تعارفی گفتگو میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ یہاں کے مقامی لوگ ہوتان میں سیر و سیاحت کے لئے آنے والی فیملیز کو اپنےہاں بطور مہمان ٹہراتے ہیں۔ کھانے اور رہائش کی مد میں بہت کم رقم وصول کی جاتی ہے بطور مہمان ٹہرنے والوں کو نہایت کم پیسوں میں گھر جیسا ماحول دستیاب آجاتا ہے۔
جب اس لڑکی نے ہمیں قہوے کی دعوت دی تو ہمیں تعجب نہ ہوا لہذا میں اور نورین صاحبہ اس لڑکی کے ساتھ گھر کی سیڑھیاں چڑھنے لگے۔ گھر کی دوسری منزل پر اس کی والدہ نے ایک چھوٹا سا درزی خانے بنا رکھا تھا جہاں خواتین کے ملبوسات سینے کے لئے خواتین کاریگر موجود تھیں۔ تیسری منزل دوحصوں میں تقسیم تھی دائیں جانب مہمان خانہ اور بائیں جانب اس خاندان کے رہائشی کمرے تھے۔ مہمان خانہ نہایت دلکش اور دیدہ زیب تھا۔ تخت پوش کی اونچائی کے ایک جبوترے پر نہایت نفاست سے قالین پچھائے گئے تھے۔ مہمانوں کے بیٹھنے اور آرام کرنے کے لئے اون کی گدیاں اور گاؤ تکیے موجود تھے۔ اس طرح مہمان خانے میں ایک جانب صوفے رکھے گئے تھے جن کے سامنے چینی پروکلین کے برتنوں میں مقامی روائتی مٹھائیاں نان اور خشک میوہ جات موجود تھے۔ مہرماں کی والدہ نے ہمیں کرسٹل کے برتنوں میں قہوہ پیش کیا۔ جس کی خوشبو اور ذائقے نے دل و دماغ کو معطر کردیا۔
آپ سے بات چیت میں اس لڑکی کا تعارف تو میں بھول ہی گیا۔ اس کا نام مہرما تھا۔ مہرما کنڈرگارٹن کے بچوں کو پڑھانے کے ایک تربیتی پروگرام میں زیرتعلیم ہے۔ اس کی ایک بہن کی شادی ہوچکی ہے۔ آج تعلیمی ادارے میں مصروفیات کم ہونے کی وجہ سے وہ گھر پر موجود تھی اس لئے وہ اپنی والدہ کی مدد کررہی تھی۔ ان کے والد کی وفات کے بعد والدہ نے نہایت ہمت سے کام لیا اور نوکری کرنے کی بجائے اپنا کاروبار شروع کیا۔ حکومت کی مدد اور اپنی سخت محنت کی وجہ سے یہ خاندان نہایت خوشحال زندگی گزار رہا ہے۔ مہرماں کی بہن کی شادی ہوچکی ہے اور وہ اس وقت با آسانی تعلیم حاصل کررہی ہے۔ جب وہ ہمیں سیڑھیوں سے نیچے چھوڑنے آئی تو اس نے ہمیں اپنی بوتیک دکھائی جہاں دو خواتین اوپری منزل پر قائم کارخانے میں تیار ہونے والے ملبوسات فروخت کر رہی تھیں۔
میں اور نورین صاحبہ اس خاندان کی کامیابی کی داستان پر خوش تھے۔ گھر میں کوئی مرد نہ ہونے کے باوجود انہوں نے ہمت نہی ہاری، اپنے دستیاب وسائل اور اللہ کی رحمت پر انحصار کرتے ہوئے ذاتی کاروبار شروع کرکے نہ صرف خود ترقی کی بلکہ اپنے ساتھ چھ سات مزید خواتین کو روزگار بھی فراہم کیا۔ ہوتان کے اس قدیم شہری علاقے میں گزشتہ دو سال سے بحالی کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ یہ منصوبہ چار حصوں میں مکمل ہونا ہے۔ ابھی ایک حصے میں کام مکمل ہوا ہے۔ یہاں ہر چند قدم پر ایسی ہی کامیابی کی کئی داستانیں موجود ہیں۔ جنہیں دنیا تک پہنچانا نہایت ضروری ہے تاکہ لوگ اپنے لئے اندھیرے میں راستے تلاش کر سکیں۔ پاکستان میں ہماری بہنیں بھی سخت محنتی اور جفاکش ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی توانائیوں کا بہتر استعما ل کرنے لئے انہیں مناسب رہنمائی فراہم کی جائے تاکہ وہ بھی خوشحالی حاصل کر سکیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.