ماحول کا تحفظ اپنی آنکھوں کی طرح کریں

ہفتہ 24 اپریل 2021

Zubair Bashir

زبیر بشیر

قدرت نے اپنی آغوش میں بنی نوع انسان کی پرورش کی ہے ، انسان کو قدرت کا تحفظ کرنا چاہیئے۔ اگر قدرت کو  منظم طریقے سے تباہ کیا گیا، تو  انسانی بقا اور ترقی جڑوں کے بغیر  درخت  کی طرح ہو گی۔ ہمیں اپنی آنکھوں کے تحفظ کی طرح قدرت اور قدرتی ماحول کا تحفظ کرنا چاہیئے۔
ان خیالات کا اظہار چین کے صدر مملکت نے موسمیات سے متعلق سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

موسمیات سے متعلق سربراہی کانفرنس بائیس تاریخ کو شروع ہوئی۔ چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ  بیجنگ سے ویڈیو  لنک کے ذریعے  اس کانفرنس میں شریک ہوئے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ ہمیں  بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر  منصفانہ اور انصاف پسندی کو کلیدی حیثیت  دیتے ہوئے موئثر اقدامات اپنا کر اقوام متحدہ کی قیادت میں عالمی نظام کا تحفظ کرنا چاہیئے۔

(جاری ہے)

ہمیں ایک دوسرے  کی مذمت کرنے کی بجائے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا  چاہیئے، اپنے اصول اور پالیسیوں کو مسلسل برقرار  رکھنا چاہیئے اور اپنی وعدے کو پورا کرنا چاہیئے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ عالمی ماحولیاتی حکمرانی کو درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کو پختہ عزم اور ٹھوس عمل کے ذریعے ذمہ داری نبھانی چاہیے اور بنی نوع انسان اور قدرتی حیات کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا سرسبز پہاڑ سونے کے پہاڑ اور شفاف دریا چاندی کے دریا ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کا مطلب زمین کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے۔ ہمیں قدرتی ماحول کو نقصان پہنچانے یا تباہ کرنے والے ترقیاتی راستوں کو ترک کرنا چاہئے ، اور عارضی فائدے  کے عوض ماحول کو قربان کرنے کے  نظریے کو ترک کرنا چاہیے۔عالمی معیشت کی پائیدار ترقی صاف شفاف قدرتی ماحول سے وابستہ ہے۔


شی جن پھنگ نے کہا کہ ماحول کے تحفظ کے لئَے ہمیں ماحولیاتی نظام کے اندرونی قانون کے مطابق ، تمام ماحولیاتی   عناصر پر غور  کرنا چاہیئے تاکہ  ماحولیاتی نظام  کی  صلاحیت کو مضبوط بنایا جائے اور ماحولیاتی توازن برقرار رکھنے کا مقصد پورا کیا جائے ۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین نے ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کی مجموعی ترتیب میں کاربن اخراج کی انتہا اور کاربن نیوٹرل کو شامل کیا ہے ، اور چین کاربن "پیک ایکشن پلان" مرتب کررہا ہے ، کاربن اخراج کے انتہا تک پہنچنے کے لئے تمام اہل علاقوں اور اہم صنعتوں کی حمایت کر رہا ہے۔

چین کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر سختی سے کنٹرول کرے گا ، "14 ویں پانچ سالہ منصوبے" کی مدت کے دوران کوئلے کی کھپت میں اضافے کو سختی سے کنٹرول کرے گا ، اور "15 ویں پانچ سالہ منصوبہ" مدت کے دوران اس میں آہستہ آہستہ کمی واقع ہوگی۔ اس کے علاوہ ، چین نے "مونٹریال پروٹوکول" کیگالی ترمیم کو قبول کرنے  اور غیر کاربن ڈائی آکسائیڈ گرین ہاؤس گیسوں کے کنٹرول کو مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا ہےاس کے علاوہ  چین قومی کاربن مارکیٹ میں آن لائن تجارت کا آغاز بھی کرے گا۔


شی جن پھنگ نے کہا کہ   ترقی یافتہ ممالک کو   زیادہ سے زیادہ جذبے اور عملی اقدامات کا مظاہرہ کرنا چاہئے  اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی صلاحیت کو بلند کرنے کے لئے    ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پزید ممالک  کی مالی ، تکنیکی ، اور صلاحیت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرنا چاہیئے۔   
چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ گزشتہ سال میں نے باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا  کہ چین سال دو ہزار تیس سے قبل کاربن اخراج کے عروج تک پہنچنے کے بعد سال دو ہزار ساٹھ سے قبل کاربن نیوٹرل ماحول حاصل کر لے گا۔

بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے لیے اپنی ذمہ داری نبھانے اور پائیدار ترقی کرنے کے لیے یہ چین کا اہم اسٹریٹجک فیصلہ ہے۔ کاربن کے اخراج کی انتہا تک پہنچنے اور کاربن نیوٹرل کو عمل لانے کا چینی  ایجنڈا  ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم عرصے میں مکمل ہوگا اور چین اس کے لئے  بھرپور کوششں کرے گا ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ  عالمی ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر میں  شراکت کار اور رہنما کی حیثیت سے  چین  کثیرالجہت پسندی کی راہ پر گامزن رہے گا، منصفانہ، مناسب اور مشترکہ مفادات کی حامل عالمی ماحولیاتی حکمرانی کے نظام کے قیام کو آگے بڑھائے گا۔


چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے موسمیاتی سربراہی کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ چین ماحولیاتی تہذیب کے شعبے میں تعاون کو اہمیت دیتے ہوئے بنیادی تنصیبات کی ماحول دوست تعمیر، صاف شفاف توانائی  کی فراہمی، ماحول دوست ذرائع نقل و حمل اور ماحول دوست  ماحولیات سے وابستہ سلسلہ وار اقدامات کے ذریعے "دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کے عوام کو خوشحال بنائے گا۔


چینی صدر شی جن پھنگ نے موسمیاتی سربراہی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ چین نے ماحول دوست کے تصور کو آئین اور ترقی کے جامع منصوبے میں شامل کیا ہے۔چین ماحول دوست  تصورات کی رہنمائی میں ترقیاتی طریقہ کار کو بہتر بنانے کی بنیاد پر ماحولیاتی ترجیح اور کم کاربن کی حامل ترقیاتی راہ پر گامزن ہوگا۔انہوں کہا کہ چین  موسمیاتی حکمرانی کے کثیرالجہتی عمل میں امریکہ کی واپسی کا خیرمقدم کرتا ہے۔

چین اور امریکہ نے حالیہ دنوں "موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اعلامیہ " جاری کیا ہے۔ چین امریکہ سمیت عالمی برادری کے ساتھ مل کر عالمی ماحولیاتی حکمرانی کو آگے برھانے کا خواہاں ہے۔
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے موسمیاتی سربراہی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ حیاتیاتی ماحول تمام  ممالک کے لوگوں کی  خوشحالی  سے  وابستہ ہے۔

ہمیں لوگوں کو بہتر زندگی فراہم کرنے  ، اچھے ماحول سے متعلق ان کی توقعات کو پورا کرنے ، اور آنے والی نسلوں کےلیے تحفظ کو یقینی بنانے کو ذہن میں رکھنا چاہئے ۔  ماحولیاتی تحفظ ،معاشی ترقی اور روز گار  کے مواقع پیدا کرنے  اور غربت کے خاتمے کے لئے  موئثر  اقدامات اختیار کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سبز تبدیلی کے عمل میں، ہم معاشرتی عدل اور انصاف کے حصول کے لئے کوشاں رہیں گے اور تمام ممالک کے لوگوں میں کامیابی ، خوشی اور سلامتی کے احساس میں اضافہ کریں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :