
چینی ویکسین ،دنیا کے لئے امید کی کرن بن چکی
ہفتہ 6 نومبر 2021

زبیر بشیر
(جاری ہے)
عالمی اتحاد برائے ویکسین نے حال ہی میں اعلان کیا کہ اس نے چین کی دو ویکسین ساز کمپنیوں کے ساتھ ویکسین خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔اس پیش رفت کا مطلب ہے کہ چین کی دونوں ویکسین ساز کمپنیاں باضابطہ طور پر ویکسین کے حوالے سے عالمی تعاون " کووایکس" میں شامل ہو چکی ہیں اور رواں ماہ سے ہی ترقی پزیر ممالک میں وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے ویکسین فراہم کر سکیں گی۔
اس سے ایک مرتبہ پھر چین کی جانب سے ویکسین کو عالمی عوامی مصنوعات بنانے کے عزم کی عملی عکاسی ہوتی ہے، جس سے بلا شبہ ویکسین کی مساوی تقسیم کو فروغ ملے گا اور انسداد وبا کے عالمی اقدامات کو تقویت حاصل ہو گی۔ حقائق کے تناظر میں 100 سے زائد ممالک نے چینی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے جبکہ 30سےزائد غیر ملکی رہنماؤں نے چینی ویکسین خود لگوائی ہے ، جو چینی ویکسین کی افادیت ظاہر کرنے کے لئے کافی ہے۔سی این این نے حال ہی میں ایک جامع تحقیقاتی رپورٹ شائع کی ہے جس میں منگولیا ، چلی ، سیچلیس اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں یہ اعتماد ظاہر کیا گیا ہے کہ چینی ویکسین انفیکشن کی شرح اور اموات کی تعداد میں کمی کا موجب بن رہی ہے ،وگرنہ ان ممالک میں صورتحال انتہائی سنگین ہو سکتی تھی۔ویکسین تحقیق اور ترقی میں سرفہرست ملک کی حیثیت سے چین ہمیشہ سے ویکسین کو عالمی عوامی مصنوعات کا درجہ دینے پر کاربند رہا ہے۔ چین نے 100 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو ویکسین کی 500 ملین سے زائد خوراکیں فراہم کی ہیں ،یوں چین دنیا کو ویکسین فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے.کئی ترقی پزیر ممالک کی جانب سے چینی ویکسین کو "وقتی بارش" سے تعبیر کیا گیا ہے۔چین کی کوشش ہے کہ ویکسین کو ایسی عوامی مصنوعات کا درجہ دیا جائے جو تمام ممالک کی دسترس میں ہو اور ہر کوئی باآسانی اسے خریدنے کا متحمل ہو سکے۔
چین ویکسین کی پیداوار کے لیے مقامی پروڈکشن لائن کے قیام اور دانشورانہ املاک کے حقوق میں چھوٹ دینےکے لیے ترقی پذیر ممالک کی حمایت بھی کر رہا ہےجس سے ایک سو سے زائد ممالک کو مدد فراہم کی گئی ہے۔
اب تک چین نے دس آسیان ممالک کو کووڈ-۱۹ ویکسین کی انیس کروڑ سے زائد خوراکیں فراہم کی ہیں اور بڑی تعداد میں ہنگامی انسداد وبا سامان فراہم کیا ہے۔ فریقین نے چین۔آسیان پبلک ہیلتھ کوآپریشن انیشی ایٹو کا آغاز کیا ہے ، جس سے "چائنا-آسیان ویکسین فرینڈز" پلیٹ فارم کو مسلسل بہتر بنا یا جارہا ہے ، اور ویکسین پالیسی سے متعلق رابطے اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دیا جارہا ہے۔
چین نے بیلٹ روڈ سے وابستہ ممالک کے ساتھ ویکسین کے تعاون کو بہت زیادہ مضبوط بنایا ہے۔ چین نے اٹھائیس ممالک کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق ویکسین کے شراکت دارانہ تعلقات کا انیشئیٹو پیش کیا جس میں ویکسین کی امداد،برآمدات اور مشترکہ پیداوار سے متعلق تعاون کی تجاویز پیش کی گئیں۔
چین نے نہ صرف اپنے ملک میں وبائی صورت حال پر قابو پایا بلکہ چین اس حوالے سے عالمی تعاون کو بھی فروغ دے رہا ہے۔چین نے انسداد وبا کے ساز و سامان اور ویکسین کی فراہمی میں عالمی برادری کی بھر پور مدد کی ہے۔ دنیا بھر کے مختلف خطوں اور علاقوں میں موجود ویکسین ساز ادارے چین کے ساتھ مل کر وبا کے تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.