رحمن ملک کو بھارت جا کر جاسوس سربجیت سنگھ کی رہائی کی بجائے کشمیری افضل گورو کی رہائی کی بات کرنی چاہیے تھی ‘لگتا ہے رحمن ملک پاکستان کیلئے بھارت کے وزیر داخلہ ہیں ‘ زرداری ‘ رحمن ملک ‘ حسین حقانی اور جنرل (ر) محمود درنی امریکی اور بھارتی نیٹ ورک کے تنخواہ دار ہیں ‘ سردار عتیق اپنی پارٹی کو مزید ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کیلئے اتحاد کی خبریں شائع کرا رہے ہیں‘ (ن) لیگ اور مسلم کانفرنس کا اتحاد نہیں ہو سکتا ‘ اسمبلی کے اندر حکومتی بدعنوانیوں کیخلاف مل کر لڑنے کیلئے تیار ہیں‘ سردار عتیق چاہیں تو اپنی پارٹی (ن) لیگ میں ضم کرلیں،مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر کی صحافیوں سے خصوصی بات چیت

ہفتہ 15 دسمبر 2012 16:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔15دسمبر 2012ء) مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ رحمن ملک کو بھارت جا کر جاسوس سربجیت سنگھ کی رہائی کی بجائے افضل گورو کشمیری کی رہائی کی بات کرنی چاہیے تھی ‘لگتا ہے رحمن ملک پاکستان کے لئے بھارت کے وزیر داخلہ ہیں ‘ زرداری ‘ رحمن ملک ‘ حسین حقانی اور جنرل (ر) محمود درنی امریکی اور بھارتی نیٹ ورک کے تنخواہ دار ہیں ‘ سردار عتیق اپنی پارٹی کو مزید ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کیلئے اتحاد کی خبریں شائع کرا رہے ہیں‘ (ن) لیگ اور مسلم کانفرنس کا اتحاد نہیں ہو سکتا البتہ اسمبلی کے اندر حکومتی بدعنوانیوں کے خلاف مل کر لڑنے کے لئے تیار ہیں‘ سردار عتیق چاہیں تو اپنی پارٹی (ن) لیگ میں ضم کرلیں۔

وہ ہفتے کو یہاں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رحمن ملک اکثر جوش میں آ کر آپے سے باہر ہو جاتے ہیں اور ملکی مفادات کے منافی باتیں کرتے ہیں وہ برطانوی وزیر داخلہ کی طرح اور خارجہ کے بھی ماہر بننا چاہتے ہیں جس کا انہیں کوئی مینڈیٹ حاصل نہیں۔ پاکستانی فارن آفس کو سربجیت بارے ان کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ حریت کانفرنس کے دورے کے موقع پر وزیر داخلہ کا دورہ بھارت اور متنازعہ بیانات حریت دورے کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی گئی ہے۔

سربجیت سنگھ کوئی معصوم آدمی نہیں پاکستان میں بم دھماکوں میں ملوث رہا او راس کا اعتراف کر چکا ہے اگر بھارتی اجمل قصاب کو پھانسی دے سکتے ہیں تو پاکستان کی حکومت سربجیت کو پھانسی پر چڑھانے سے کیوں ہچکچا رہی ہے۔ رحمن ملک کو سمجھوتہ ایکسپریس کے مجرموں کو سزا دینے اور افضل گورو کی پھانسی کی سزا کی معافی پربات کرنا چاہیے تھی ۔ انہوں نے کہا کہ حریت لیڈر غنی بٹ آزاد کشمیرمیں سب کے لئے قابل احترام ہیں بعض لوگ انہیں آزاد کشمیر کے سیاسی معاملات میں ملوث کر کے متنازعہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

غنی بٹ نے خود کوئی ایسی بات نہیں کی کہ وہ سردار عتیق کو نواز شریف سے معافی دلوانا چاہتے ہیں۔ سردار عتیق اس طرح کی خبروں سے پارٹی چھوڑنے والے مسلم کانفرنسی رہنماؤں کو (ن) لیگ میں شامل ہونے سے روکنا چاہتے ہیں ۔ اگر عتیق خان اتحاد کیلئے اتنے مرے جا رہے ہیں تو مسلم کانفرنس کو غیر مشروط طور پر (ن) لیگ میں ضم کر دیں۔ہم خود نواز شریف سے عتیق کے گناہ معاف کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں۔