پاک بھارت کشیدگی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں ،چوہدری عبدالمجید

بین الاقوامی دنیا ریجن میں کشیدگی ختم کروائے ،بھارت کو کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر آمادہ کرے، وزیراعظم آزاد کشمیر

جمعہ 26 جون 2015 17:22

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 جون۔2015ء) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجیدنے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں بین الاقوامی دنیا اس ریجن میں کشیدگی ختم کروائے اور بھارت کو کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر آمادہ کرے۔ بین الاقوامی برادری بھارت کے جارحانہ عزائم کانوٹس لے کر خطے کے امن کو خطرات سے محفوظ بنائے۔

یہاں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ بھارت نے جہاں مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی منظم نسل کشی شروع کررکھی ہے وہاں پاکستان میں معاشی وسیاسی عدم استحکام کی سازشیں شروع کررکھی ہیں۔وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ بھارتی حکمرانوں نے جارحانہ اقدامات شروع کررکھے ہیں جو خطے میں کسی بڑے سانحے کو جنم دے سکتے ہیں مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہوچکا ہے جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا خطہ مسلسل خطرات کی زد میں رہے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماؤں کی نظر بندی اور بے گناہ کشمیریوں کی ٹا رگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی دنیا سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ سے باز رکھے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی جدوجہد کو ریاستی دہشت گردی کے ذریعے سرد نہیں کیا جاسکتا آزادی کی اس تحریک میں لاکھوں کشمیریوں نے لہو کا نذرانہ دیا کشمیری شہداء کا لہو رائیگاں نہیں جاسکتا۔

وزیراعظم نے کہاکہ تحریک آزادی کے بیس کیمپ کی حکومت ہر بین الاقوامی فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کررہی ہے مقبوضہ کشمیر کے عوام ہمارے وجود کاحصہ ہیں ان تحریک کی کامیابی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔وزیراعظم نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مہاجرین کو حقوق ملکیت دیئے جارہے ہیں مقبوضہ کشمیر سے آنے والوں کو تحریک آزادی کے بیس کیمپ میں مہاجر ہونے کا احساس نہیں ہونے دیں گے۔

ان کے تمام حل طلب معاملات کو یکسو کروایا جائے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ حالیہ بجٹ عوام دوست بجٹ ہے اس سے ہر ایک کو فائدہ پہنچے گا۔خطے کے عوام بلاتخصیص جدید سہولتوں سے مستفید ہوسکیں گے۔ حکومت نے بجٹ میں تعلیم،ہیلتھ سروسز،ٹورازم،نیٹ ورک کو فوکس کیاہے اس سے ریاست کی معیشت مضبوط ہو گی اور آزادخطہ تعمیر وترقی کے نئے دور میں داخل ہوگا۔