مسئلہ کشمیر عوامی امنگوں کے عین مطابق حل کئے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات کا قیام بعیدازمکان ہے ، میر واعظ عمر فاروق

بھارت زیادہ تر مسئلہ کشمری کی حساسیت کو نظر انداز نہیں کر سکتا ،خطاب

ہفتہ 8 اگست 2015 17:15

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اگست۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ( ع ) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارت اور پاکستان کے مابین بہتر تعلقات اور رشتوں میں استواری کو مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونے تک بعید از امکان قرار دیا ہے جامع مسجد سرینگر میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میر واعظم نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی سرحدوں پر موجودہ نازک صورت حال اس حقیقت کی دلالت کرتی ہے کہ بھارت زیادہ دیر تک مسئلہ کشمیر کی حساسیت کو نظر انداز نہیں کر سکتا ۔

انہوں نے ایل او سی کے دونوں اطراف کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے مں سرحدوں پر رہنے والے کشمیریوں کے جان و ماال کے زیادہ ، نقل و حرکت کی صورت حال کو حددرجہ تشیوشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر حکومتوں کی تبدیلی سے کشمیر کی صورت حال پر کوئی اثر نہیں پڑ سکتا کیونکہ یہ مسئلہ کشمیر حکومت سازی کا نہیں بلکہ تقدیر سازی کا ہے اور کشمیری عوام کو ان کا حق دیئے بغیر اس مسئلہ کا کوئی متبادل حل موجود نہیں ہے میر واعظ نے گزشتہ روز پلوامہ میں جاں بحق ہوئے نوجوان طالب احمد شاہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی تعلیم یافتہ نوجوان نسل کو طاقت اور تشدد کے بل پر پشت بہ دیوار کرنے کا عمل پڑھے لکھے اور ڈگری یافتہ نوجوانوں کو بندوق اٹھانے پر مجبور کر رہا ہے اور طالب احمد شاہ جس نے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی تھی اس کی زندہ مثال ہے کہ کس طرح اس نوجوان کو روز روز کے پولیس اور فوج کے چھاپوں اورہراساں کرنے کے عمل نے بندوق اٹھانے پر مجبور کیا انہوں نے کہا کہ 68 سال کا عرصہ گزر گیا لیکن نہ تب اور نہ اب کشمیری عوام کو طاقت اور فوجی جماؤ کے بل پر دبایا جا سکتا ہے اور بھارت کو آج نہیں تو کل اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہو گا کہ اس کا ملٹری مائٹ والا طرزعمل یہاں کے عوام کو مرعوب کرنے کے بجائے منتج ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ ہم بار ہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ جموں وکشمیر کا مسئلے پر کوئی مراعات یا مفادات کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جس کو سیاسی طور ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔ لیکن بھارت کی سیاسی قیادت ٹس سے مس نہیں ہو رہی