مقبوضہ کشمیر ،جے ایل ایف کی غیر نظر بند کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف ریلی نکالی

بھارتی پولیس نے جے کے ایل ایف کے کئی رہنما اور کارکن گرفتار کر لیے پلوامہ میں نوجون کی فوج کے ہاتھوں شہادت کیخلاف مظاہرہ، مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ، درجنوں افراد خمی

ہفتہ 8 اگست 2015 20:41

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اگست۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے وائس چیئرمین شوکت احمد بخشی سمیت تنظیم کے کئی رہنماؤں اور کارکنوں کو سرینگر میں ایک ریلی کے دوران گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں اور کارکنوں نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف آبی گزر سے ایک ریلی نکالی۔

ریلی کے شرکا نے آزادی ، شہداء اور نظر بندوں کے حق میں نعروں کی گونج میں لالچوک کی طرف مارچ کیا۔ بھارتی پولیس نے پریس انکلیو کے نزدیک ریلی پر دھاوا بول دیا اور تنظیم کے قریباً ایک درجن ارکان کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں شوکت احمد بخشی کے علاوہ نور محمد کلوال ، مشتاق اجمل، میر سراج الدین، شیخ عبدالرشید، بشیر احمد کشمیری، شوکت احمد ڈار، غلام محمد ڈار، غلام رسول ہزاری، مشتاق احمد گوبرو، حنیف محمد ڈار، امتیاز احمد گنائی، شاکر احمد آہنگر، شاہد مکایا اور دیگر شامل تھے۔

(جاری ہے)

شوکت احمد بخشی نے گرفتاری سے قبل ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں، تھانوں اور تفتیشی مراکز میں بدترین تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ نے آزادی پسند رہنماؤں کی سیاسی آزادی قطعی طور پر سلب کر رکھی ہے ۔ انہوں نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع پلوامہ کے علاقے کاکہ پورہ میں شہید کے گئے نوجوان کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ۔

شوکت احمد نے علاقے میں پر امن مظاہرین پر بھارتی پویس کے وحشیانہ تشدد کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء کا مشن ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور انکے مشن کو ہرقیمت پر پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے ضلع پلوامہ کے نائب صدر محمد رجب کی سربراہی میں تنظیم کے ایک وفد نے کاکہ پورہ جا کر شہید نوجوان کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔

ادھر ضلع پلوامہ میں بڑی تعداد میں لوگ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک نوجوان کے قتل کے خلاف پلوامہ کے کاکہ پورہ ، رتنی پورہ اور دیگر علاقوں میں سڑکوں پر نکل آئے ۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کیلئے شدید لاٹھی چارچ ، آنسو گیس کی شیلنگ کے علاوہ پیلٹ بندوق سے بھی فائرنگ کی جس سے درجنوں افراد زخمی ہوگئے جن میں سے بعض کی شناخت ارشاد احمد ، معصود بٹ ، زاہد احمد ڈار ، سبزار بٹ ، فردوس بٹ ، نثار احمد شیخ ، فیاض احمد ، ہلال احمد وانی ، عامر احمد ، لطیف احمدخان کے طور ہوئی ہے۔

ارباز احمد نامی ایک لڑکے کی آنگھ میں پیلٹ لگ گئے اور اس کی بینائی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ زخمیوں کو سب ڈسٹرکٹ ہسپتال پامپور منتقل کیا گیاجہاں سے کچھ زخمیوں کو سرینگر کے ہسپتالوں میں بھیج دیا گیا۔ سب ڈسٹرکٹ ہسپتال پامپور کے ایک سینئر ڈاکٹر نے میڈیا کے بتایا کہ پلوامہ کے علاقے نارہ بل کے رہائشی ارباز احمد خان نامی لڑکے کی آنکھ پیلٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئی ہے اور اسکی بینائی متاثر ہونے کا احتمال ہے۔ سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے چیف میڈیکل آفسر ڈاکٹر سجاد نے کہا کہ انکے ہسپتال میں چار زخمی لائے گئے جس میں دو گولیاں لگنے سے جبکہ دو کی آنکھیں اور چہرے پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ `