حکومت اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمزپر مسئلہ کشمیر بھر پور طریقے سے اٹھائے گی،برجیس طاہر

دوطر فہ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کا حل نظر نہیں آتا،عالمی برادری خطے کو جنگ سے بچانے کے لیے اپنا فعال کردارادا کرے،بیان

منگل 29 ستمبر 2015 17:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 ستمبر۔2015ء) گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہرنے کہا ہے کہ حکومت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر بھر پور طریقے سے اٹھا ئے گی،وزیراعظم پاکستان اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے موقع پر مسئلہ کشمیر کو عالمی برادری کے سامنے بھر پور طریقے سے پیش کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون سے ملاقات میں بھی اُنہوں نے مسئلہ کشمیر اور ایل او سی پر بھارتی جنگی خلاف وزری سمیت دیگر ایشوز کوبھی اٹھا یا اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کو متحرک کردار ادا کرنے پر زور دیا ۔منگل کو جاری ہونے والے بیان میں وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیر اعظم دُنیا کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات میں بھی مسئلہ کشمیر کی طرف خصوصی توجہ مبذول کروارہے ہیں تاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس مسئلے کا حل تلاش کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ بھول ہے کہ وہ اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی آواز کو دبا سکتا ہے۔یہ بھارت کے لیے انتہائی ندامت کی بات ہے کہ 7لاکھ فوج کی موجودگی میں نہتے کشمیری آئے روز اپنے احتجاج میں سبزہلالی پرچم لہراتے ہیں۔اُنہوں نے مزیدکہاکہ بھارت چاہے جتنے مظالم کے پہاڑ ڈھائے وہ مقبوضہ کشمیر میں پرُامن تحریک آزادی کو کچل نہیں سکتا۔

وفاقی وزیر نے بھارت کی طرف سے ایل او سی پر دیوار کی تعمیر کرنے کے عمل کا شدیدا لفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور متنازعہ علاقے میں دیوار تعمیر کرنا سراسر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں سے انحراف ہے جس کا بین الاقوامی برادری کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔

چوہدری محمد برجیس طاہرنے پاکستان پر دہشت گردی کے بھارتی الزامات کو رد کرتے ہو ئے کہاکہ بھارت کے اس پروپیگنڈے سے اب دُنیا متاثر نہیں ہونے والی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ دُنیا میں دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ پاکستان لڑ رہاہے جس میں پاکستانی افواج اور نیم فوجی اداروں سمیت ہزاروں کی تعداد میں عوام نے جان کی قربانیاں پیش کیں ہیں اوریہی نہیں پاکستان کی معیشت کو اس جنگ کے نتیجے میں تقریباً 100 ارب ڈالر کا نقصان بھی ہوا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ دُنیا کو یہ جان لینا چاہیے کہ پاکستان صرف اپنے ہی نہیں بلکہ پورے خطے اور دُنیا کی بقا اور امن کی جنگ لڑ رہا ہے اورآپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں امن وامان قائم کرنے میں بھر پور مدد ملے گی ایسے میں بین الاقوامی برادری کی پاکستان کے لیے حمایت انتہائی اہم ہے ۔ اُنہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج سے تقریباً سو سال قبل لیگ آف نیشنز اور بعدازاں اقوام متحدہ کے قیام کامقصد اُس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتا جب تک دُنیا میں دیہایوں پرانے کشمیر اور فلسطین سمیت مسئلوں کا انصاف اور بین الاقوامی قوانین کی روح کے مطابق حل نہیں نکال لیا جاتا،بصورت دیگر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتیں دُنیا کو تیسری جنگ عظیم اور ایٹمی جنگ کی تباہ کاریوں سے بچانے میں ناکام ہو جائیں گے۔

اُنہو ں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ کشمیر پر بھارت کی ہٹ دھرمی اور منافقت کی وجہ سے دوطرفہ مذاکرات میں کوئی حل سامنے نظر نہیں آ رہا لہذا اس خطے کو جنگ کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے عالمی برادری اوراقوام متحدہ آگے بڑھے اور اس مسئلے کا اقوام متحدہ کی قراردوں کی روشنی میں پائیدار حل تلاش کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کرے۔