پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے زیر اہتمام پاکستان بھر کی طرح آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں 5 جولائی 1977 کے مارشل لاء کے نفاذ اور قائد عوام شہید ذوالفقار بھٹوکی منتخب جمہوری حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ختم کرنے کیخلاف یوم سیاہ منایا گیا

منگل 5 جولائی 2016 15:58

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 جولائی- 2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے پاکستان بھر کی طرح ریاست جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر میں 05 جولائی 1977 کے مارشل لاء کے نفاذ اور قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹوکی منتخب جمہوری حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ختم کرنے کے خلاف بھر پور انداز میں یوم سیاہ منایا گیایوم سیاہ منانے کا مقصدپوری قوم کو غیر جمہوری غیر آئینی اقدام کے خلاف متحد کرکے ملک میں جمہوریت کے استحکام ،آئین اورقانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کرنا ہے تاکہ آئندہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کوئی بھی آمر ڈکٹیٹر رات کی تاریکی میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارتے ہوئے ملک اور قوم کو سیاسی معاشی اقتصادی دلدل میں دھکیلنے کی جرات نہ کر سکے اسی لیے 05 جولائی 1977 اور 12اکتوبر1999 کے ایام کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر آنے والی نسلوں کو آمریت کی وجہ سے پہنچنے والی ناقابل تلافی نقصان سے آگاہ کرنا ہے گزشتہ روز یوم سیاہ کے موقع پر پارٹی ، پی ،ایس ،ایف،پیپلز یوتھ کے عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی جانب سے دائر بھٹو ریفرنس کیس پر فُل بینچ تشکیل دے کرروزانہ کی بنیاد پر سماعت کرتے ہوئے ملک اور قوم کے خلاف سازشیں کرنے والے بھیانک کرداروں کو تاریخ کے سامنے بے نقاب کریں اور غیر آئینی اقدامات میں ملوث جملہ شخصیات کے مجسموں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکاتے ہوئے نشان عبرت بنایا جائے 05 جولائی 1977کو منتخب جمہوری حکومت کا ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق مرحوم سامراجی قوتوں کے ہاتھوں میں کھلونا بن کر دھڑن تختہ نہ کرتے تو آج پاکستان نہ صرف ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہوتا بلکہ اسلامی ممالک کا لیڈنگ سٹار بھی ہوتا اور ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کو کب کا حق خودارادیت مل چکا ہوتا اسی غیر آئینی اقدام کی وجہ سے پاکستان میں صوبائی تعصب ، لسانی فسادات ، فرقہ واریت ،کلاشنکوف کلچر ،ہیروئن کی لعنت ،ہتھوڑا گروپ کی وجہ سے شروع ہونے والی دہشت گردی نے آج تک ملک کی بنیادوں کو اپنی خونی پنجوں میں جکڑ رکھا ہے دنیا بھر میں اسی لیے غیر جمہوری معاشروں کو نا پسندیدگی اور نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی واحد نظریاتی جمہوری تحریک ہے جس نے ہر دور کے آمر سے ٹکر لی قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو متفقہ آئینی تحفہ دینے اور اسلامی سربراہی کانفرنس کے انعقاداور کشمیریوں کی بے باک وکالت جیسے جرات مندانہ موٴقف اختیار کرکے قومی غیرت کا مظاہرہ کیا جس کا خمیازہ انہیں غیر آئینی طریقے سے اقتدار چھوڑنا پڑا اور ان کے عدالتی قتل کے لیے اندرونی بیرونی سازشوں کا جال بچھائے گئے جس کی وجہ سے ملک اور قوم کو ایک نڈر قومی لیڈر سے کر دیا گیا لیکن اُن کا مشن دختر مشرق شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے پورا کرنے کے لیے قیدو بند ک صعوبتیں برداشت کیں جلا وطنی کی سزا کاٹی مادر جمہوریت محترمہ نصرت بھٹو نے ملک کی تاریخ میں صبر آزما جدو جہد کے نئے باب رقم کیے اور آخر کار اللہ کی ذات نے فتح حق کو عطا کی اور اس وقت آمروں کی گود سے جنم لینے والی آج کے حکمران بھی ان پر لعن طعن کرتے نہیں تھکتے یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جمہوری سوچ کا کارنامہ ہے کہ آصف علی زرداری نے بحیثیت صدر پاکستان اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو تقویض کیے اور آئین میں اٹھارویں، انیسویں ،بیسویں ترامیم متفقہ طور پر عمل میں لاتے ہوئے قومی مجرموں کو تاریخ کے کٹھرے میں کھڑا کیا شوکت جاوید نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو انتہا پسندی لاقانونیت دہشت گردی توانائی کے بحران صوبائی تعصب کی لہر سے نکالنے اور مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے آزاد کروانے کے لیے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے فرزند چیئرمین بلاول بھٹو زرداری واحد جواں سال ترقی پسند روشن خیال عالمی امور پر دسترس رکھنے والے قومی لیڈر ہیں جو ملک کو اندرونی بیرونی خطرات سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں دریں اثناء اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے بتایا کہ 21 جولائی کو آزاد کشمیر میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے پارٹی کے نامزد امیدواروں کی انتخابی مہم کا آخری جلسہ 16جولائی کے بجائے 14جولائی کو دارلحکومت مظفرآباد یونیورسٹی کالج گراوٴنڈ میں منعقد ہوگا جس کے مہمان خصوصی پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہونگے ان کا کوہالہ سے مظفرآباد تک پرتپاک استقبال اور یونیورسٹی کالج گراوٴنڈ میں جلسہ عام کو تاریخ ساز اور یادگار بنانے کے لیے پارٹی عہدیدار کارکن عوام رابطہ مہم اور بھرپور تیاریوں پر ساری توجہ مرکوز کردیں 14 جولائی کو ہونے والا مظفرآباد ڈویژن کا جلسہ عام دراصل عوامی ریفرنڈم ہوگا اور عوامی ریلے کی قوت میں وفاقی حکومت کے کندھوں پر سوار مسلم لیگ (ن) کی جعل سازیاں پی ٹی آئی اور مسلم کانفرنس کی ڈوبتی ناوٴ خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گی اور 21 جولائی کا سورج ایک بار پھر پیپلز پارٹی کی کامیابی کی نوید لے کر طلوع ہوگا جو قوم کی متفقہ آواز ہوگی ۔