بھارتی پولیس نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق کو گرفتار کرلیا

دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا، سرینگر، اسلام آباد، بارہمولہ ، بڈگام، پلوامہ ،شوپیاں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، زبردست بھارت مخالف مظاہرے اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کمیشن مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کا سخت نوٹس لے،پروفیسر نذیر احمد شال

بدھ 27 جولائی 2016 19:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو کولگام کی طرف مارچ کی قیادت سے روکنے کے لیے آج سرینگرمیں انکی رہائش گاہوں کے باہر گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی کو ہمہامہ جبکہ میر واعظ عمر فاروق کو نگین تھانوں میں نظر بند کیا گیا۔

حریت رہنماؤں نے بھارتی ریاستی دہشت گردی سے سے بری طرح متاثر ہ ضلع کولگام کے مظلوم لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آج علاقے کی طرف مارچ کی مشترکہ کال دے رکھی تھی۔ حالیہ انتفادہ کے دوران شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کولگام میں ایک ریلی کا بھی انعقاد کیاگیاتھا۔ دریں اثنا گزشتہ روز کرفیو میں مختصر نرمی کے بعد آج مقبوضہ علاقے بھر میں پھر سے پابندیاں نافد کی گئیں۔

(جاری ہے)

تاہم لوگ کرفیوکو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سرینگر، اسلام آباد، بارہمولہ، بڈگام، پلوامہ، بانڈی پورہ، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں سڑکوں پرنکل آئے اور زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے۔ لوگوں نے پاکستانی پرچم لہرایا اور’’گو انڈیاگو‘‘ کے نعرے لگائے۔حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر میں عالمی برادری خاص طورپر اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام بند کرائیں۔

بھارت میں ہریانہ میں قائم اشوکہ یونیورسٹی کے طالبعلموں نے ایک مراسلے کے ذریعے بھارتی حکومت کو جموں وکشمیر سے فوجی انخلاء اور وہاں رائے شماری کرنے کیلئے کہاہے جس کا وعدہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے کیاتھا۔ جنتر نئی دلی میں بھی کشمیریوں کے حق میں ایک مظاہرہ کیاگیا۔امریکہ میں موجود معروف کشمیری سکالر ڈاکٹر غلام نبی فائی نے نیویارک ٹائمز کے ایڈیٹر کے نام ایک مراسلے میں کشمیر کی موجودہ صورتحال کا فوری حل تلاش کرنے کیلئے کثیر جہتی کوششوں کیلئے امریکہ کو کردار ادا کرنے پر زوردیا ہے ۔

کشمیر کنسرن برطانیہ کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر نذیر احمد شال نے ایک خط کے ذریعے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کا سخت نوٹس لے۔