امریکہ کے منقسم ریاست جموں کشمیر پر پاکستان بھارت کی ملکیت تسلیم کرنے کے موقف پر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برہم

بدھ 7 ستمبر 2016 13:45

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 ستمبر۔2016ء ) امریکہ کی طرف سے منقسم ریاست جموں کشمیر پر پاکستان بھارت کی ملکیت تسلیم کرنے کے موقف پر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برہم امریکہ کا یہ اعلان 1947میں کشمیر کی تقسیم کی طرح اب پھر سامراجی مقاصد کی تکمیل کا حصہ ہے۔ امریکہ نے ایسا کر کے موجودہ حالات میں بھارت کی طرف سے روا رکھے جانے والے ظلم و ستم کو جواز اور تقویت پہنچائی ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ کو عالمی سامراج قرار دے دیا باضمیر کشمیریوں سے امریکی موقف پر میدان عمل میں اترنے کی مانگ کر دی گزشتہ روز امریکی حکومت کی طرف سے واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کی طرف سے دیے گئے اس بیان پر کہ امریکہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ تسلیم کرتا ہے پر قوم پرست تنظیم جے کے ایل ایف نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے جے کے ایل ایف کے چئیرمین محمد صغیر خان کی طرف سے ہنگامی طور پر میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بابائے قوم شہید کشمیر محمد مقبول بٹ نے برسوں پہلے امریکہ کو بھی اقوام متحدہ اور دیگر سامراج کی طرح کشمیری قوم کا قاتل قرار دیا تھا لیکن بد قسمتی یہ کہ کشمیری آج بھی اقوام متحدہ اور امریکہ سے آزادی کی بھیک مانگ رہے ہیں بعض لوگ تنظٰیم کی جدوجہد اور قربانیوں کو نظر انداز کر کہ امن کا نعرہ لگا کر امریکہ اور اقوام متحدہ کو خوش کر رہے ہیں لیکن امریکہ کے اس تازہ موقف نے ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے صغیر خان نے کہا کہ امریکہ کے اس موقف سے تھیلے میں چھپی بلی باہر آ گئی اور ثابت ہو گیا کہ اسلام آباد امریکہ کی آشیر باد سے ہی گلگت بلتستان پر قبضہ جمائے ہے اور آزاد کشمیر بھی کالونی بنا کے رکھی ہو ئی ہے انہوں نے کہا کہ اب لوگوں کی غلط فہمی دورہونی چائیے کہ آزاد کشمیر کوئی آزاد ملک ہے صغیر خان نے کہا کہ آج مقبول بٹ کا نظریہ اور فکر پھر سب پر حاوی ہو چکی ہے وہی نظریہ ہی ہماری حقیقی آزادی کا ضامن ثابت ہو گا اب وقت آ گیا ہے کہ صرف بھارتی مقبوضہ کشمیر کی آزاد ی پر ہی نا اپنا موقف محدود کیا جائے بلکہ کھل کر پوری ریاست باشمول اقصائے چین گلگت بلتستان اور نام نہاد آزاد کشمیر کی آزادی کی بات کی جائے اس ساری من قسم ریاست پر موجود تمام قابضین کے ساتھ اقوام متحدہ اور ان تمام سامراجی قوتوں اور ملکوں کے خلاف دشمن سمجھ کر میدان میں اترا جائے جو کشمیر کو علاقائی تنازع سمجھ کر اسے پاکستان بھارت اور چین کے درمیان تقسیم رکھنا چاہتے ہیں۔