عیدالاضحی کے تہوار کے پیچھے رضائے الٰہی کیلئے اپنی عزیز ترین چیز تک قربان کر دینے کا عظیم فلسفہ کار فرما ہے

مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے ،بھارتی عزائم کو بے نقاب کر کے دنیا کی توجہ مسئلہ کے حل کی جانب لانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرینگے،صدر آزاد کشمیر مسعود خان، وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر، وزیر اطلاعات مشتاق منہاس کے عید الاضحی کے موقع پر پیغامات

پیر 12 ستمبر 2016 14:59

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 ستمبر۔2016ء) صدرآزادجموں وکشمیر محمد مسعود خان ، وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان اور وزیر اطلاعات مشتا ق احمد منہاس نے عید الاضحی کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغا م میں کہا کہ عید الاضحی کے مقد س و محترم دن کے موقع پر میں ملت اسلامیہ کے تمام افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔عید الاضحی کے مذہبی تہوار کے پس منظر میں ایک عظیم فلسفہ کار فرما ہے ۔

یہ فلسفہ ایثار و قربانی اور رضائے الہٰی کیلئے اپنی عزیز ترین چیز حتیٰ کے اولاد کو بھی قربان کر دینے سے عبارت ہے ۔صدر محمد مسعود خان نے کہا کہ آج کشمیری قوم اس سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے انسانی تاریخ کی منفرد اور بے مثال قربانیاں پیش کر رہی ہے ۔ آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی مسلح افواج معصوم شہریوں کو سفاکانہ انداز میں قتل کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اب تک ایک لاکھ سے زائد مر د و زن بھارتی افواج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں ۔ لوگوں کو بغیر کسی جرم کے پکڑ کر پابند سلاسل کر دیا جاتا ہے اور مقبوضہ ریاست کی اقتصادیات کو تباہ کر کے رکھ کر دیا گیا ہے ۔جمہوریت کا دعویٰ کرنے والا ملک جمہوریت کی مکمل طور پر نفی کر رہا ہے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق مکمل طور پر سلب کر دیئے ہیں ۔ کشمیریوں پر ظلم و ستم کا بازار گرم ہے ۔

مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی کا نام دے رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہماری تمام تر صلاحیتیں تحریک آزادی کی حتمی کامیابی کیلئے وقف رہیں گی ۔ آزاد کشمیر کی حکومت تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے اپنا کردار بھر پور انداز میں ادا کر رہی ہے اور انشاء اللہ آئیندہ بھی کرتی رہے گی اور بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے علاوہ بھارتی عزائم کو بے نقاب کر کے دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب لانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرئے گی۔

انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام اپنا بنیادی حق ، حق خود ارادیت لیکر رہیں گے ۔وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اس اہم موقع پرہم اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔میں اس موقع پر پورے عالم اسلام سے اپیل کرتا ہوں کہ عید کے اجتماعات میں کشمیریوں کی تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے دعائیں کی جائیں ۔

ہمارا نصب العین سچائی اور انصاف پر مبنی ہے اور مجھے یقین ہے کہ اگر سچے جذبے اور قوت ایمانی کے ساتھ ہم اپنے مقصد کے حصول کیلئے کوشاں رہے تو اپنی منزل حاصل کر کے رہیں گے ۔ہماری حقیقی عید یقینااس دن ہو گی جب ساری ریاست بھارتی تسلط سے آزاد ہو جائے گی اور سیز فائر لائن کی دوسری جانب بسنے والے ہمارے بہن بھائی بھی آزاد فضاؤں میں ملت اسلامیہ کے ساتھ مل کر عید کی خوشیاں منائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ عید الاضحی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کل پورے عالم اسلام میں عید الاضحی پورے جذبے اور عقیدت سے منائی جا رہی ہے ۔ اس مبارک موقع پر میں آپ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔ عید قربان پر نماز عید اور قربانی تو مسلمان کیلئے ایک فریضہ ہے لیکن اللہ تبارک تعالیٰ کے جلیل القدر پیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے پیارے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو رضائے الہٰی کیلئے قربان کر دینے کو جو عملی نمونہ پیش کیا اس کی نظیر دنیا کی کسی تہذیب یا تاریخ میں نہیں ملتی ۔

وزیر اطلاعات مشتاق احمدمنہاس نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی حیات مبارک اور بیٹے کی بے مثال قربانی سے ہمیں دو انتہائی اہم اورقابل تقلید درس ملتے ہیں ۔ یہی درس اسلام کی اصل روح ہیں ۔ اول یہ کہ انسان اللہ تعالیٰ پر پختہ ایمان لے آتا ہے تو وہ آتش نمرود میں بھی بے خطر کود پڑتا ہے اور دوسرا یہ کہ اس کی رضا کیلئے اپنی متاع عزیز کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کرتا۔

یہی وجہ کہ قربانی کا بے مثال واقعہ اسلام کے فلسفہ میں ایک ایسی روح پھونک گیا ہے کہ آگے چل کر دین اسلام کی بنیاد بن گیا اور مسلمانون نے حق کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں اور شہادت کے درجے پر فائز ہو ئے ۔وزیر اطلاعات نے کہا لاکھوں مسلمانوں نے اس سال بھی بیت اللہ شریف میں فریضہ حج ادا کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ اس فریضے کی ادائیگی کیلئے دنیا کے گوشے گوشے سے خدا کے گھر میں جمع ہو کر اسلامی ، اتحاد، اخووت اور یگانگت کا جو مظاہر ہ کرتی ہے یہی در اصل اسلام کا حقیقی اور لافانی پیغام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم اپنی عملی زندگی میں اس پیغام کو بڑی حد تک فراموش کر چکے ہیں ۔دنیا کی آبادی کا ایک تہائی حصہ ہونے کے باوجود ہمارا شیرازہ بکھرا ہوا ہے اور اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں پر غلبہ حاصل کرنے میں کوشاں ہیں ۔