مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹرپر نامعلوم مسلح افرادکا حملہ،19اہلکارہلاک

بارہ مولہ کے اْڑی سیکٹر میں بھارتی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کے جواب میں چارحملہ آوربھی مارے گئے،49زخمی جوانوں کو سری نگر کے اسپتال منتقل کردیاگیا،پولیس نے اسے مشتبہ فدائی حملہ قراردیدیا

اتوار 18 ستمبر 2016 12:19

نئی دہلی/سری نگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر - 2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں بارہ مولہ کے اْڑی سیکٹر میں بھارتی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کے نتیجے میں19فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں چار حملہ آور بھی مارے گئے ،بھارتی فوج کے ٹھکانوں میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں،حملے کے بعد کئی بیرکوں میں آگ لگ گئی۔ اطلاعات کے مطابق فوج کے 49جوان زخمی بھی ہوئے ۔

زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے سرینگر کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیاہے ،پولیس نے اسے مشتبہ فدائی حملہ قرار دیا ہے، اڑی شہر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب ہے اور فوجی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ حملہ آور رات کے کسی حصے میں ایل او سی پار کرکے شہر میں داخل ہوئے ہوں گے۔حملے نے فوجی حکام کو حیرت زدہ کر دیا ہے کیونکہ اس علاقے میں فوج کی بہت زیادہ موجودگی ہے اور کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے پیش نظر وہاں فوج کافی چوکنی ہے۔

(جاری ہے)

دوسال قبل اسی ضلع میں موہرا کے مقام پر شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔ادھربھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کشمیر کے حملے کے بعداپنا روس اور امریکہ کا دورہ موٴخر کر دیا جبکہ بھارتی فوج کے سربراہ دلبیر سنگھ واقعے کے بعد سری نگر پہنچ گئے ،بھارتی ٹی وی کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی ناردرن کمانڈ نے بتایا کہ بارہ مولہ کے اْڑی سیکٹر میں واقع فوجی علاقے پر حملہ صبح تقریبا ساڑھے پانچ بجے ہوا۔

بارہ مولہ کے اْڑی سیکٹر میں بھارتی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کیا گیا جس کم از کم19فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں چار حملہ آور بھی مارے گئے ۔پولیس کے مطابق بارہ مولہ ضلع کے اْڑی سیکٹر میں اتوار کی صبح بھارتی فوج کے ٹھکانوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔پولیس نے اسے مشتبہ فدائی حملہ قرار دیا ہے۔حملے کے بعد کئی بیرکوں میں آگ لگ گئی۔

اطلاعات کے مطابق فوج کے 49جوان زخمی بھی ہوئے ۔زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے سرینگر کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا،مقبوضہ کشمیر کے حکام نے بتایا کہ حملے کی جگہ فوج کی سپیشل کمپنی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پہنچائی گئی۔یادرہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تقریبا ڈھائی ماہ سے بھارتی قابض فورسزکے نہتے کشمیریوں پر وحشیانہ تشددکے بعد سے کشیدگی کی لہر جاری ہے جس میں 80 سے زیادہ کشمیری افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ،خیال رہے کہ اڑی شہر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب ہے اور فوجی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ حملہ آور رات کے کسی حصے میں ایل او سی پار کرکے شہر میں داخل ہوئے ہوں گے۔

حملے نے فوجی حکام کو حیرت زدہ کر دیا ہے کیونکہ اس علاقے میں فوج کی بہت زیادہ موجودگی ہے اور کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے پیش نظر وہاں فوج کافی چوکنی ہے۔دوسال قبل اسی ضلع میں موہرا کے مقام پر شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔ادھربھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کشمیر کے حملے کے بعداپنا روس اور امریکہ کا دورہ موٴخر کر دیا جبکہ بھارتی فوج کے سربراہ دلبیر سنگھ واقعے کے بعد سری نگر پہنچ گئے ،راج ناتھ سنگھ نے اپنے ٹویٹس میں کہاکہ میں نے داخلہ سیکریٹری اور وزارت کے دوسرے اعلی عہدیداروں کو کشمیر کے حالات پر بغور نظر رکھنے کے لیے کہا ہے۔

اْڑی کے حملے کے متعلق میں نے مقبوضہ کشمیر کے گورنر اورکٹھ پتلی وزیر اعلی سے بات کی ہے اور انھوں نے ہمیں ریاست کے حالات سے آگاہ کیا ہے۔