مقبوضہ کشمیر میں11ویں جمعہ المبارک کو بھی سرینگر میں سخت ترین کرفیو، کشمیریوں جامع مسجد سرینگر سمیت دیگر بڑی بڑی مساجد ، خانقاہوں ، آستانوں اور امام باڑوں میں اہم مذہبی فریضہ کی ادائیگی سے روک دیا،حریت چیئرمین میر واعظ عمر فاروق مسلسل قید

بھارتی حکومت مزید وقت ضائع کئے بغیر نواز شریف کی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پیش کی گئی تجاویز پر عملی اقدامات اٹھائے، مقررین

جمعہ 23 ستمبر 2016 21:19

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23ستمبر ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ریاستی مخلوط حکومت نے11ویں جمعہ المبارک کو بھی کشمیر کے مختلف علاقوں خاص طور پر شہر سرینگر میں سخت ترین کرفیو اور بندشوں کے نفاذ سے جمعہ المبارک کے مقدس دن پر کشمیری مسلمانوں کو مرکزی جامع مسجد سرینگر اور دیگر بڑی بڑی مساجد ، خانقاہوں ، آستانوں اور امام باڑوں میں مسلمانوں کو اہم مذہبی فریضہ نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔

جب کہ مقامی مساجد میں نماز جمعہ کے موقع پر اماموں اور خطیبوں نے مرکزی جامع مسجد ، دیگر بڑی بڑی مساجد اور دینی مراکز میں جموں کشمیر کے میرواعظ و حریت چیئرمین مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل قید و بند میں رکھ کر کو نماز جمعہ اور اپنے منصبی فرائض کی ادائیگی سے روکنے کی پُرزور مذمت کی۔

(جاری ہے)

ان مواقع پر لوگوں نے احتجاجی جلوس نکالے جن میں مذہبی فرائض کی ادائیگی پر پابندی ، ظلم و جبر ، قتل و غارت ، اندھادند گرفتاریوں اور ماردھاڑ کی کاروائیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔

اس سلسلے میں سرینگر میں سب سے بڑا احتجاجی جلوس شہر خاص کے کاوڈورہ علاقے سے نکالا گیا جس میں ملحقہ مقامی آبادی کے لوگ بڑی تعداد میں شامل ہوتے گئے ، جلوس میں اسلام اور آزادی کے حق میں ، قتل و غارت گری بند کرو، حریت چیرمین میرواعظ عمر فاروق ، مزاحمتی قائدین اور نوجوانوں کو رہا کرو کے نعرے بلند کرتے رہے ۔ اس سے قبل کاوڈورہ کی مقامی مسجد میں حریت رکن اور عوامی مجلس عمل کے سینئر عہدہ دار محمد یعقوب مسعودی نے تقریر کرتے ہوئے کشمیر اور خطہ چناب کے سنگین اور پُرآشوب حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے مخلوط سرکار کی جانب سے سربراہ تنظیم و حریت چیرمین کو لگاتار قید و بند میں رکھنے اور ان کی دینی ، سماجی اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے اور دیگر مزاحمتی قائدین ، رہنماؤں اور کارکنوں کو خانہ و تھانہ نظر بند رکھنے کے عمل کی پُرزور الفاظ میں مذمت کی اور ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

مسعودی نے کہا کہ یہ حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ پچھلے گزشتہ ڈھائی ماہ سے کشمیریوں پر انتہائی مظالم ڈھانے اور قتل عام کے باوجود اسے کیا کچھ حاصل ہوا۔ جب کہ اس طرح کے انسانیت سوز مظالم سے عوام کے جذبہ آزادی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے حکومت ہند پر زور دیا کہ وہ مزید وقت ضائع کئے بغیر پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پیش کی گئی تجاویز پر عملی اقدامات اٹھائیں تاکہ نہ صرف جموں کشمیر ، بھارت، پاک سمیت پورا خطہ جنگ و جدل کے تباہ کن اثرات سے محفوظ رہ سکے۔

دریں اثنا حریت ترجمان نے وادی کشمیر اور خطہ چناب میں شبانہ چھاپوں کے دوران مزاحمتی قائدین ، عہدہ داراں ، کارکنان اور نوجوانوں کی اندھادند اور مسلسل گرفتاریوں پر فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حریت چیرمین میرواعظ ، سرکردہ مزاحتمی قائدین عہددارن ، حریت رہنما مختار احمد وازہ ، غلام نبی زکی اور ایڈوکیٹ شاہد الاسلام وغیرہ کو لگاتار زیر حراست رکھنے کی کاروائیوں کی مذمت کی اور ان سب کی فوری اور غیر مشروط رہائی پر زور دیا۔

ترجمان نے بانڈی پورہ ، چرار شریف ، پانپور ، کوکرناگ اور دیگر مختلف علاقوں میں نکالے پُرامن احتجاجی جلوسوں پر پولیس اور فورسز کی جانب سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال اور تشدد آمیز کاروائیوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا جن میں کئی نوجوان شدید زخمی ہو گئے ہیں۔