مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بدستور کشیدہ، 79ویں روز بھی کرفیو نافذ

کشتواڑ میں بھارت مخالف نعرے لگانے کے الزام میں 3 حریت رہنماگرفتار،علاقے میں فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کشیدگی بڑھ گئی،تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ، کٹھ پتلی حکومت نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کر دی بھارتی مظالم کے باعث اب تک 108 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں

اتوار 25 ستمبر 2016 15:21

سری نگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر - 2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث وادی میں کشیدہ صورتحال ہے جب کہ 79 ویں روز بھی علاقے میں کرفیو نافذ ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید بڑھتی جارہی ہے، ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج نے بھارت مخالف نعرے لگانے کے الزام میں 3 حریت رہنماوٴں کو گرفتار کرلیا، جس کے بعد علاقے میں فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کشیدگی بڑھ گئی جس پر بھارتی فوج نے علاقے میں کرفیو نافذ کردیا ہے،جب کہ جنت نظیر وادی میں گزشتہ 79 روز سے کرفیو نافذ ہے جس کے باعث نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے، تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند جب کہ ریاست کی کٹھ پتلی حکومت نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ کئی روز سے سری نگر سمیت پوری ریاست میں مظاہروں کا سلسہ جاری ہے، مقبوضہ وادی میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سری نگر کے اسپتال میں پیلٹ گن کے استعمال سے زخمی ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جس میں سے 300 افراد کے پیلٹ گن کی وجہ سے بینائی سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے باعث اب تک 108 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔