صدر ہسپتال میں رضاکار کیمپوں پر بھارتی پولیس کی یلغار،12ایمبولنسیں ضبط اور ڈرائیور گرفتار

کارروائی کے خلاف رضاکاروں تنظیموں کا احتجاج، جماعت اسلامی کی شدید مذمت

جمعہ 30 ستمبر 2016 19:42

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 ستمبر - 2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے سرینگر کے صدر ہسپتال میں بھارتی فورسز کانشانہ بننے والے کشمیریوں اورانکے تیمارداروں اوردیگر مریضوں کو سہولتیں فراہم کرنے والے رضاکارتنظیموں کے کیمپوں پر یلغار کرتے ہوئے 12ایمبولنس گاڑیوں ضبط اور 13ڈرائیوروں کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں نظربند کردیا ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ رضاکار تنظیمیں ہسپتال میں داخل بھارتی ظلم و بربریت کا نشانہ بننے والے کشمیریوں کوکھانا ،ادویات اور ایمبولنس سروس فراہم کر رہی ہیں۔ رضاکار تنظیموں نے پولیس کی اس کارروائی کے خلاف احتجاج کے طور پر صدر اسپتال میں اپنے سٹال ایک دن کیلئے بند رکھے جس کی وجہ سے مریضوں اور انکے تیمارداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

رضاکار تنظیموں کی رابطہ کمیٹی کے رکن بشیر احمد نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پولیس نے رضاکارتنظیموں ایس آر او ، جماعت اسلامی البانی چیری ٹیبل ٹرسٹ ،مومن ویلفیئر ٹرسٹ، اتھ روٹ ، بیت مال،جمعیت اہلحدیث اور جموں وکشمیر یتیم فاؤنڈیشن کی ایمبولنس گاڑیاں ضبط کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رضاکار تنظیموں نے ایمبولنس سروس زخمی افراد اور دیگر مریضوں کو لانے اور لیجانے کیلئے شروع کی تھی ۔

ادھر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے ایک بیان میں رضاکار تنظیموں کے خلاف پولیس کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور غیر انسانی عمل قرار دیاہے۔ بیان میں کہاگیا کہ سرینگر میں پولیس اور دیگر ایجنسیوں نے مختلف این جی اوز کی ایمبولینس گاڑیوں کو ضبط کرنے کے علاوہ اْن کے عملہ کو بھی حراست میں لے لیا ، جن کے رضاکار وں نے حالیہ انتفادہ کے دوران انسانی جذبے کے تحت عوام کی بے مثال خدمت کی ہے اور عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اْن کی دادرسی کی۔ جماعت اسلامی نے پولیس کی اس کارروائی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے گرفتار شدگان کی فوری رہائی اور گاڑیوں کی واپسی پر زور دیا ہے۔