حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کا حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی کا خیرمقدم

جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت انتہا کو پہنچ گئی ہے ،مقبوضہ علاقے کے ہسپتالوں میں ادویات کی شدید قلت ہے ،کھانے پینے کی اشیاء کی کمی سے علاقے میں بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے،غلام محمد صفی

جمعہ 7 اکتوبر 2016 18:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7 اکتوبر- 2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر غلام محمد صفی نے کہاہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت انتہا کو پہنچ گئی ہے اور گزشتہ90روز سے جاری کرفیو سے نہ صرف مقبوضہ کشمیر کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ بھارتی فورسز نے اس دوران سوسے زائد نہتے کشمیریوں کو شہیدبھی کردیا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان خیالات کا اظہارغلام محمد صف نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے کے ہسپتالوں میں ادویات کی شدید قلت ہے اور کھانے پینے کی اشیاء کی کمی کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر، آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان ایک ہی جسم کے تین حصے ہیں اور ایک حصہ جو بھارت کے قبضے میں ہے اس کو آزاد کرانا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔انہوں نے ملاقات میں وزیر اعظم پاکستان کی کشمیر پالیسی کی خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے مسئلہ کشمیر کو عالمی برادری کے ساتھ اس کے حقیقی تناظر میں اٹھایا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت پاکستان اس دیرینہ تنازعے کے حل کیلئے مسلسل کوششیں جاری رکھے گی ۔برہان مظفر وانی کی شہادت نے دنیا پر واضح کردیا کہ کشمیریوں کی تحریک ان کی اپنی تحریک ہے اورانشاء اﷲ پاکستان کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مد د سے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ میرواعظ عمر فاروق کے فورم کے کنوینئر میر طاہر مسعود نے معزز مہمان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ حریت کانفرنس گلگت بلتستان کے لوگوں کیساتھ مل کر مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد کروائینگے۔