Live Updates

پنجاب اسمبلی ‘اپوزیشن کا پانامہ لیک پر بات کی اجازت نہ ملنے اور رانا ثناء اللہ خان کیخلاف ایوان میں شدید احتجاج

حکومتی اراکین کی بھی عمران خان کیخلاف شدید نعرے بازی ‘ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے ایک دوسرے کیخلاف احتجاج نعروں سے ایوان مچھلی منڈی بنا رہا ‘تحر یک انصاف ’’گو نواز گو ‘‘گلی گلی میں شور ہے نوازشر یف چورہے ‘‘ کے نعرے حکومتی اراکین گو عمران گو اور روعمران رواور سسرالیوں کا عمران خان کا ایجنڈہ نہ منظور کے نعرے لگاتے رہے ‘ اپوزیشن کو ایسی نعرے بازی سے کچھ نہیں ملے گا ‘سپیکر رانا محمد اقبال خان اگر سپریم کورٹ سے کوئی تابوت نکلے گا تو پاکستان کے ہر گلی محلے اور چوک چوراہے سے تبوت نکلیں گے ‘ہمیں سپر یم کورٹ اور5رکنی بینچ کے تمام ججز پر مکمل اعتماد ہے ‘شیخ رشید اور عمران خان کی کوئی خواہش پوری نہیں ہوگی ‘میں جن طاغوتی قوتوں کی بات کر تا ہوں وہ ہی قوتیں ہیں جن کا نام مخد وم جاوید ہاشمی نے لیا ہے اگر جاوید ہاشمی جھوٹ بول رہے ہیں تو تحر یک انصاف انکے خلاف عدالت میں جائے‘رانا ثناء اللہ خان اگر بی بی سی جھوٹ بول رہی ہے تو (ن) لیگ انکے خلاف عدالت کیوں نہیں جاتی ‘(ن) لیگ والے چور اور ڈاکوئوں ہیں‘ میاں اسلم اقبال

پیر 23 جنوری 2017 20:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2017ء) پنجاب اسمبلی اپوزیشن کا پانامہ لیک پر بات کی اجازت نہ ملنے اور رانا ثناء اللہ خان کیخلاف ایوان میں شدید احتجاج ‘حکومتی اراکین کی بھی عمران خان کیخلاف شدید نعرے بازی جبکہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے ایک دوسرے کیخلاف احتجاج اور نعروں سے ایوان مچھلی منڈی بنا رہا ‘تحر یک انصاف ’’گو نواز گو ‘‘گلی گلی میں شور ہے نوازشر یف چورہے ‘‘جبکہ حکومتی اراکین گو عمران گو اور روعمران رواور سسرالیوں کا عمران خان کا ایجنڈہ نہ منظور کے نعرے لگاتے رہے جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ میں جن طاغوتی قوتوں کی بات کر تا ہوں وہ ہی قوتیں ہیں جن کا نام مخد وم جاوید ہاشمی نے لیا ہے اگر جاوید ہاشمی جھوٹ بول رہے ہیں تو تحر یک انصاف انکے خلاف عدالت میں جائے جسکے جواب میں میاں اسلم اقبال نے کہا اگر بی بی سی جھوٹ بول رہی ہے تو (ن) لیگ انکے خلاف عدالت کیوں نہیں جاتی اصل میں (ن) لیگ والے سب سے بڑے چور اور ڈاکوئوں ہیں انکو حساب دینا پڑ یگا ۔

(جاری ہے)

سوموار کے روز سپیکر رانا محمد اقبال خان کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں وقفہ سوالات کے بعد جب اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے پانامہ کیس پر بات کر نا چاہی تو سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ یہ معاملہ سپر یم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لیے ایسے کسی معاملے پر ایوان میں بات نہیں ہوسکتی جس پر اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید سمیت اپوزیشن کے دیگر اراکین اسمبلی نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر وزیر اعظم نوازشر یف کے خلاف ’’گو نواز گو ‘‘گلی گلی میں شور ہے نوازشر یف چور ہے‘‘کے نعرے لگانے شروع کر دیئے ہیںا ور اسی دوران سپیکر رانا محمد اقبال اپوزیشن کو وزیر اعظم نوازشر یف کے خلاف ایسے نعرے لگانے سے روکتے رہے اور کہا کہ آپ کے کہنے سے کچھ نہیں ہوگا اور کسی کو بھی دوسری جماعت کی لیڈر شپ کے بارے میں ایسے نعرے نہیں لگانے چاہیے کیونکہ ایسا کر سے مخالف جماعت بھی ایسا کر یگی جس سے ایوان کا ماحول خراب ہو جا ئیگا مگر اسکے باوجود اپوزیشن اراکین نعرے بازی کرتی رہی جسکے جواب میں حکومتی اراکین نے بھی اپنی نشستوں پر کھڑ ے ہوکرانکے خلاف ’’ گو عمران گو اور روعمران رواور سسرالیوں کا عمران خان کا ایجنڈہ نہ منظور ‘‘کے نعرے لگائے اور اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ رانا ثناء اللہ خان جن طاغوتی قوتوں کی جانب سے بھٹو کو پھانسی دینے اور پانامہ کیس کے پیچھے ہونے کی باتیں کر رہے ہیں اس حوالے سے رانا ثناء اللہ خان بھی جانتے ہیں بھٹو کو جن طاغوتی قوتوں نے پھانسی دی ان کے سربراہ جنرل ضیاء الحق تھے اور یہ وہی جنرل ضیاء الحق ہیں جنہوں نے نوازشریف کو اپنا منہ بولا بیٹا کہا اور وہ کہتے رہے کہ انکی عمر بھی نوازشر یف کو لگ جائے اور ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ رانا ثناء اللہ اپنی زبان کو لگام دیں اور ہماری قیادت کے بارے میں منہ سنبھال کر بات کر یں ورنہ جیسی بات یہ کر یں گے ہم بھی انکو ویسا ہی جواب دیں گے جسکے جواب میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ جہاں تک میری فوجی عدالتوں کے متعلق بات کا تعلق ہے تو میں اس کی وضاحت کر نا چاہتا ہوں کہ میں نے یہ کہا تھا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کی بجائے پہلے سے اپنے سسٹم میں آئین وقانون کے مطابق موجود عدالتی سسٹم کو مضبوط اور فعال کر نا چاہیے جب بھی کسی ملک میں غیر معمولی حالات ہوتے ہیں توغیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے مگر ایسے کسی اقدام کو3سی6ماہ یا تین سال تک رکھا جا سکتا ہے مستقبل بنیادوں پر ایسا نہیں ہوتا لیکن جب وزیر اعظم نے کہا کہ وہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتوں سے بھی مشاورت سے فیصلہ کر یں گے تو میں نے اس بات کی تائید کر دی جہاں تک طاغوتی طاقتوں کے متعلق میری بات کا تعلق ہے تو وہ وہی طاغوتی طاقتیں ہیں جن کے بارے وہ جاوید ہاشمی جو دھر نے کے وقت تحر یک انصاف کے صدر رہے ہیں اوراگر جاوید ہاشمی نے کوئی غلط بات کی تو تحر یک انصاف انکے خلاف عدالت کیوں نہیں جاتی اگر وہ سچ کہہ رہے تو جن کے بارے میں وہ بتا رہے ہیں انکو جواب دینا چاہیے اور عوام میں مقبول لیڈر شپ کے حوالے سے میں نے جو کہا آج بھی کہتا ہوں کہ اگر عوام میں مقبول کسی بھی لیڈر کو غیر جمہو ری ‘غیر سیاسی اور غیر عوامی طر یقہ سے ہٹایا جائیگا تو عوام اس کو کسی صورت قبول نہیں کر یں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے حوالے سے ہمیں سپر یم کورٹ اور 5رکنی بینچ کے ججز پرمکمل اعتماد ہے وہ تمام ججز صاحبان بہتر ین جج اور بہتر ین انسان ہیں اور انکا جو بھی فیصلہ آئیگا وہ پاکستان کے مفاد اور پاکستان کے مستقبل کیلئے بہتر ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ چھیدا اور میدا 2نومبر کو بری طر ح ناکام ہوئے ہیں اور اگر عمران خان اور شیخ رشید چاہتے ہیں کہ وہ 2نومبر کو سپر یم کورٹ سے بر آمد کر لیں تو یہ انکو بھول ہے شیخ رشید 10زائد بار سپر یم کورٹ کے باہر عمران خان کیساتھ کھڑ ے ہو کر یہ کہہ چکے ہیں کہ سپر یم کورٹ سے تبوت نکلے گا میںا نکو کہنا چاہتا ہوں کہ اگر سپریم کورٹ سے کوئی تابوت نکلے گا تو پاکستان کے ہر گلی محلے اور چوک چوراہے سے تبوت نکلیں گے اصل میں تحر یک انصاف کی دو دن پہلے تحر یک انصاف کی ایک مٹینگ میں عمران خان نے میاں محمودالرشید کو ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ آپ منہ میں چوسنی لیے ایوان میں بیٹھے رہتے آپ رانا ثناء اللہ خان کو جواب کیوں نہیں دیتے رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ میری باتیں حق اور سچ پر مبنی ہوتی ہیں اس لیے تحر یک انصاف کے پاس میرے سوالوں کا کوئی جواب نہیں اور میں حق اور سچ پر مبنی بات کر تارہوں گا جسکے جواب میں میاں اسلم اقبال نے کہا اگر بی بی سی جھوٹ بول رہی ہے تو (ن) لیگ انکے خلاف عدالت کیوں نہیں جاتی اصل میں (ن) لیگ والے سب سے بڑے چور اور ڈاکوئوں ہیں انکو حساب دینا پڑ یگا جبکہ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ راناثناء اللہ کو کبھی دورہ پڑ تا ہے اور پھر یہ باتیں کرتے ہیں لیکن جب انکو پارٹی کی قیادت کی جانب سے ڈانٹ پڑتی ہے تو یہ پھر خاموش ہو جاتے ہیں رانا ثناء اللہ خود بھی اس پیپلزپارٹی میں رہے جسکے بانی ذوالفقار علی بھٹو کاضیاء الحق کے دور حکومت میں جوڈیشل قتل ہوا مگر رانا ثناء اللہ 1988میں اپنی پارٹی سے بغاوت کر کے (ن) لیگ میں شامل ہوئے اور نوازشر یف بھی ضیاء الحق کے لگائے جانیوالے پودے سے اب یک تنا آواردرخت بن چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید سچ کہتے ہیں کہ سپر یم کورٹ سے کر پشن کا تابوت نکلے گا اور عمران خان کا پاکستانی قوم پر احسان ہے کہ جنہوں نے شر یف خاندان کی کر پشن اور لوٹ مار کو بے نقاب کر دیا ہے اور آج شر یف برادران عدالتوں میں مجرموں کی طر ح پیش ہو کر اپنی صفائیاں دے رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب ملک سے کر پشن کا خاتمہ ہوگا اور کر پشن کر نیوالے اپنے انجام سے دور چا ر ہوں گے جسکے بعد سپیکر نے کاروائی مکمل ہونے پر اجلاس آج (منگل ) صبح10بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات