بھارتی حکومت کی جارحیت کے جواب میں پاک فوج بھرپور جوابی کارروائی کررہی ہے ‘چوہدری محمد یاسین

حکومت پاکستان بھارت کے اس جنگی جنون کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ اوآئی سی سمیت عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرے ‘اپوزیشن لیڈر

جمعہ 2 جون 2017 14:52

بھارتی حکومت کی جارحیت کے جواب میں پاک فوج بھرپور جوابی کارروائی کررہی ..
سٹوک آن ٹرینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2017ء) آزادکشمیر قانون سازاسمبلی میں قائد حزب اختلاف وپاکستان پیپلز پارٹی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن چودھری محمد یٰسین نے بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے دو افراد کی شہادت اور خواتین سمیت چار افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے کنٹرول لائن پر جارحیت کا جو سلسلہ شردع کردیا ہے اس کو روکنے کیلئے حکومت پاکستان ٹھوس اقدامات اٹھائے ۔

وہ آج یہاں سٹوک آن ٹرینٹ میں ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جارحیت کے جواب میں پاک فوج بھرپور جوابی کارروائی کررہی ہے اس نے دشمن کی گنوں کو خاموش کروایا لیکن وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف کی جانب سے مکمل خاموشی کئی سوالوں کو جنم دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم پاکستان بھارتی وزیراعظم سے دوستی کی پینگیں ضرور بڑھائیں لیکن کشمیر کی قیمت پر نہیں انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر اعلانیہ جنگ کاآغاز کردیا ہے کنٹرول لائن پر سول آبادی کو نشانہ بنانا اسی جنگ کا حصہ ہے حکومت پاکستان بھارت کے اس جنگی جنون کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ اوآئی سی سمیت عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرے اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اپنے سفارتخانوں کو متحرک کرے ۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلا کر اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل مرتب کرے ، کشمیرکمیٹی کو فعال کر کے تمام بڑے ممالک میں وفود بھیجے جائیں جو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو اجاگر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کو سمجھنا چاہئے کہ جب تک کشمیری عوام کو استصواب رائے کا حق نہیں دیاجاتا اس وقت تک ایشیاء میں امن کا خواب پورا نہیں ہوسکتا حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنی سرد مہری ختم کرے اور ٹھوس بنیادوں پر کام کرے ۔

کشمیری عوام نے اپنے خون کے ذریعے آزادی کی شمع کو روشن کی ہوئی ہے ۔ پاکستان کی حکومت جو کشمیریوں کی وکالت کی دعویدار ہے اس کو آگے بڑھ کر کشمیریوں کا ساتھ دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان پانا مہ کے معاملہ کو ایک طرف رکھیں اور اس نازک مسئلے کے حل کیلئے کوئی بڑاقدم اٹھائیں،مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعدتحریک میں جو نیا موڑ آیا ہے اس پر سنجیدگی سے کام کریں ۔

بھارت نے مقبوضہ وادی میں مزید ایک لاکھ فوج تعینات کر کے پوری وادی کو عملی طور پر چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے اور کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں کشمیریوں کو بچانے کیلئے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ اس لئے حکومت آزادکشمیر اسمبلی اور کونسل کا مشترکہ اجلاس بلا کر ون پوائنٹ ایجنڈے کے طور پر مقبوضہ کشمیر کی حالیہ تشدد کی لہر کو روکنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیاجائے ۔