وزیراعظم آزاد کشمیر کا چکوٹھی کا دورہ ،کنٹرول لائن کی صورتحال کا جائزہ لیا

چکوٹھی سیکٹر میں تعینات پاک فوج کے افسران نے کنٹرول لائن پر پوزیشنوں، دشمن کے ممکنہ حملے سے بروقت نمٹنے کیلئے ہمہ جہت تیاریوں ، دفاعی نکتہ نظر سے چکوٹھی سیکٹر کی اہمیت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی نفسیاتی امراض میں مبتلا بھارتی فوجیوں سے بعید نہیں وہ مہم جوئی کریں،سردار مسعود خان

بدھ 7 جون 2017 17:45

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے گزشتہ روز چکوٹھی کا دورہ کیا اور کنٹرول لائن کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقعہ پر چکوٹھی سیکٹر میں تعینات پاک فوج کے اعلیٰ افسران نے انہیں کنٹرول لائن پر پاک فوج کی پوزیشنوں، دشمن کے کسی بھی ممکنہ حملے سے بروقت نمٹنے کیلئے ہمہ جہت تیاریوں اور دفاعی نکتہ نظر سے چکوٹھی سیکٹر کی اہمیت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی طرف سے مزاحمت کی وجہ سے قابض بھارتی فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ جس کا مظاہرہ وہ کنٹرول لائن کے اس پار شہری آبادی پر بلا اشتعال گولہ باری کے ذریعے کرتی ہے۔ اس لیے نفسیاتی امراض میں مبتلا بھارتی فوجیوں سے بعید نہیں کہ وہ کوئی مہم جوئی کریں۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت کی تعریف کی اور کہا کہ ہمیں اپنی بہادر افواج پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے ہزاروں جوان اور افسر افواج پاکستان کا حصہ ہیں اور مادر وطن کے وفاع کیلئے سربکفن ہیں۔ بعد ازاں صدر آزاد کشمیر کو چکوٹھی سیکٹر سے آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان چلنے والی بس اور ٹرک سروس کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ صدر آزا دکشمیر نے کہا کہ منقسم خاندانوں کو ملانے اور آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے درمیان رابطوں کی بحالی کے حوالے سے بس سروس اچھا اقدام ہے۔

تاہم ٹرک سروس کے ذریعے ہونے والی تجارت سے کشمیریوں کو بہت کم فائدہ ہو رہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے آنے والے زیادہ تر سامان بھارتی ساختہ یا بھارتی منڈیوں سے کشمیر کے ذریعے آ رہا ہے۔ آزاد کشمیر سے بہت کم سامان ادھر جا رہا ہے۔ اس طرح تجارت کا توازن واضح طور پر بھارت کے حق میں ہے۔ اس کو متوازن بنانا ضروری ہے۔ قبل ازیں صدر آزاد کشمیر نے مظفرآباد سے چکوٹھی کی جانب روانہ ہوئے تو راستے میں گڑھی دوپٹہ، ہٹیاں بالا، چناری اور چکوٹھی کے مقام پر لوگوں نے اُن کا شاندار استقبال کیا۔

صدر آزاد کشمیر کو جامعہ آزاد کشمیر کے جہلم ویلی کیمپس کے ڈائریکٹر نے کیمپس کی تعلیمی سرگرمیوں، طلبا و طالبات کی تعداد اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ سردار مسعود خان کو کیمپس کے مسائل سے بھی آگاہ کیا گیا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کیمپس میں طلباء و طالبات کی معقول تعداد ہے۔ اس لیے اس کے لیے اراضی کا حصول پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کیمپس کے ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ پہلی فرصت میں ڈپٹی کمشنر کو زمین کی نشاندہی اور حصول کے لیے مکتوب بھیجا جائے۔ بعد ازاں صدر آزاد کشمیر نے دھنی بکالاں کے مقام پر یونیورسٹی کیمپس کے لیے مجوزہ اراضی کا بھی معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ ماہرین اراضیات سے اس جگہ بارے رپورٹ حاصل کی جائے۔