مقبوضہ کشمیر ،بھارتی فوج نے تین کشمیر نوجوان شہید کردئیے ،ایک فوجی ہلاک

شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے بعد ان کی تدفین گینوپورا، کاٹھوکالان اور ہیف کے علاقوں میں ہوئی

منگل 10 اکتوبر 2017 22:13

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اکتوبر2017ء) مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کی مختلف کارروائیوں کے دوران 3 نوجوان شہید جبکہ ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا ہے ۔بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانیوالے نوجوان مجاہدین تھے جنہیں اس وقت ماردیا گیا جب سرکاری فورسز کی جانب سے کشمیر کے جنوبی علاقے میں واقع گاؤں کیلر کو گھیرے میں لیا گیا جس کے بعد تصادم ہوا۔

کیلر گاؤں میں ہزاروں افراد نے نوجوانوں کی نماز جنازے کے دوران بھارت کے خلاف نعرے بازی کی اور 'ہم آزادی چاہتے ہیں' اور 'انڈیا واپس جاؤ' جیسے نعرے لگائے گئے اور پورا گاؤں نعروں سے گونج اٹھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے کیلرکو گھیرے میں لے کر تین نوجوانوں کو شہید کردیا جن کی شناخت زاہد میر، آصف احمد اور عرفان عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی فورسز کا نشانہ بننے والے نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے بعد ان کی تدفین گینوپورا، کاٹھوکالان اور ہیف کے علاقوں میں ہوئی۔مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں نوجوانوں کی شہادت پر مکمل ہڑتال کی گئی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فورسز نے مشتبہ جھڑپ میں عسکریت پسند گروپ جیش محمد کے اہم کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فورسز کا کہنا تھا کہ خالد نامی مشتبہ عسکریت پسند، وادی کے شمالی گاؤں لاڈورا میں موجود پولیس چیک پوائنٹ پر دستی بم پھینکے کے بعد ایک گھر میں چھپا ہوا تھا۔کشمیر پولیس نے انسپیکٹر جنرل منیر احمد خان نے بتایا کہ ’خالد انتہائی مطلوب عسکریت پسند اور جیش محمد کا چیف آپریشنل کمانڈر تھا'۔۔