Live Updates

عمران خان ،طاہر القادری کو اس بار بھی احتجاج کے نتیجے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہونیوالی ہے،چودھری محمدبرجیس طاہر

ْدھرنوں کا مقصد پاکستان میں ترقی و خوشحالی کے عمل میں مزید رکاوٹیں پیدا کرکے ملک کو غیر مستحکم کرنا ہے، پیپلز پارٹی احتجاج میں شرکت کر کے سندھ میں بدترین کارکردگی سے توجہ ہٹانا ہے،وفاقی وزیر اُمورکشمیر و گلگت بلتستان

بدھ 17 جنوری 2018 17:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے لاہور میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری نہ تو ماضی میں ایسے دھرنوں اور احتجاجوں سے مذموم مقاصد حاصل کر سکیں ہیں اور نہ ہی آئند ہ ان کو اس احتجاج کے نتیجے میں کوئی کامیابی حاصل ہونے والی ہے۔

اُنہوںنے کہاکہ احتجاج کرنے والوں کی ہٹ دھرمی کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اُن کے گزشتہ ساڈھے چار سال کا عرصہ صرف اور صرف دھرنوں میں گزر ا ہے اور اب جبکہ حکومت کی مدت میں چند ماہ باقی ہیں تو ان دھرنوں کا مقصد ماسوائے اس کے اور کچھ نہیں ہے کہ پاکستان میں ترقی و خوشحالی کے عمل میں مزید رکاوٹیں پیدا کرکے ملک کو غیر مستحکم کیا جائے۔

(جاری ہے)

اُنہوںنے کہا کہ ایک طرف عمران خان خود کو وزیر اعظم دیکھنے کے لیے مسلم لیگ(ن) کے ملک کی ترقی و خوشحالی سے متعلق منصوبوں کو سست روی کا شکار کرنے کے لیے دھرنوں کا سہارا لیتے ہیں تو دوسری جانب طاہر القادری نئی سازشوں کے ساتھ پاکستان آتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کی احتجاج میں شرکت صوبہ سندھ میں اس جماعت کی بدترین کارکردگی سے توجہ ہٹانا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ آج پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی پیپلزپارٹی کی نااہل حکومت کی وجہ سے کوڑے کا ڈھر بن چکا ہے اور پرائیویٹ اداروں سے بھی مدد لینے کے باوجود کراچی کا کچرا صاف کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔انہوںنے کہاکہ اس کے علاوہ سندھ کے باقی شہر بھی آثار قدیمہ کا نقشہ پیش کر رہے ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی معینہ مدت ختم ہونے سے چند ماہ قبل حکومت کو ہٹانے کے لیے احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے جس سے پاکستان میں جمہوریت کے تسلسل کے عمل کو شدیدخطرہ لاحق ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان کے عوام بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ حکومت کی مدت ختم ہونے سے چند ماہ قبل احتجاج کے پیچھے کیا مقاصد ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ان تمام جماعتوں کو چاہیے کہ وہ انتخابات کی تیار ی کریں لیکن حقیقت یہ ہے ان تمام جماعتوں کے پاس ماسوائے دھرنے ، ناقص کارکردگی ،کرپشن اور انتشارکے سوا عوام کا دکھانے کے لیے کچھ نہیں ہے اور عوام مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے 2018 ء کے الیکشن میں دوبارہ منتخب کریں گے ۔انہوںنے کہاکہ طاہر القادری کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں ہے جبکہ باقی دو پارٹیوں کے لیڈران کے پاس دو صوبوں میں حکومت ہے لیکن یہ لیڈر وہاں عوام کی خدمت کرنے کی بجائے ملک کو عدم استحکام اور انتشار کا شکار کرنے کیلئے طاہرالقادری کے دھرنے میں شریک ہورہے ہیںاور سب سے بہتر کارکردگی دیکھانے والے صوبے کے وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہاکہ یہ انتشارپسند جماعتیں چاہیں لاکھ کوشش کریں وہ اپنے مزموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے اور پاکستان کے عوام ،مسلم لیگ (ن) کے کارکن اور جماعت پاکستان میں جمہوریت اور ترقی وخوشحالی کے عمل کو کسی صورت میں ڈی ریل نہیں ہونے دیںگے۔ انہوںنے کہاکہ اپنی شاندار عوام دوست پالیسیزز اور ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے تمام سرویز اور دی اکانومسٹ جیسے بین الاقوامی مستند میگزین کے مطابق 2018 ء کے انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کی کامیابی یقینی ہے جب کہ اس کے برعکس عمران خان انتخابات جیتنے کے لیے نجومیوں کی پیش گوئیوں کا سہارا لے رہے ہیں جس سے ان کی مایوسی اور ذہنی کیفیت کا بھی بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے جس کی وجہ سے وہ آئے دن دھرنے اور احتجاج کر رہے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات